مجھے دیگر کھلاڑیوں کی طرح خوش آمدید نہیں کہا گیا : سلمان بٹ

مجھے اچھا لگتا اگر کسی میں اتنی ہمت ہوتی کہ وہ مجھے بتا سکتا کہ تمہاری قومی ٹیم میں واپسی ممکن نہیں: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 29 ستمبر 2021 14:13

مجھے دیگر کھلاڑیوں کی طرح خوش آمدید نہیں کہا گیا : سلمان بٹ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 ستمبر 2021ء ) سابق کپتان سلمان بٹ 2010ء میں سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے کی وجہ سے 5 سال کی پابندی کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین فارم میں نظر آئے تھے ۔ محمد عامر کو پابندی مکمل ہونے کے فورا بعد ہی ٹیم میں واپس لایا گیا لیکن سلمان بٹ کو دوبارہ قومی جرسی پہننے کا موقع نہیں مل سکا۔ سابق کپتان مایہ ناز ویسٹ انڈین پیسر سر کرٹلی امبروز کے یوٹیوب چینل پر ایک انٹرویو میں نمودار ہوئے اور کہا کہ انہیں کئی مواقع پر ٹیسٹ میچوں کے لیے تیار ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ مجھے ہر بار کہا جاتا تھا کہ تم آسٹریلیا جا رہے ہو ، تم انگلینڈ جا رہے ہو لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا۔ ویسٹ انڈیز کے دورے سے پہلے بھی مجھے کہا گیا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے تیار ہو جاؤ لیکن یہ وقت کبھی نہیں آیا ،ساتھ میں نے سوچا کہ اگر میں پاکستان کے لیے دوبارہ نہیں کھیلوں گا تو پھر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بائیں ہاتھ کے بلے باز نے مزید کہا کہ دوسرے لڑکوں کی طرح ان کا خیر مقدم نہیں کیا گیا اور ان کے پاس ڈومیسٹک کرکٹ میں ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ سلمان بٹ نے کہا کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی اور میرا برا وقت تھا لیکن میں واقعی یہ نہیں سمجھتا کہ کرکٹ میں واپسی پر میرا اس طرح استقبال کیا جس طرح دوسرے لوگوں کا کیا گیا، میں نے 5 سال کی پابندی کے بعد واپسی کی لیکن مجھے دیگر لوگوں جتنے مواقع نہیں ملے، اگر میرے ساتھ یکساں سلوک نہیں کرنا تھا تو 5سالہ پابندی لگانے کا بھی کیا فائدہ تھا ؟، ایسے لوگ ہیں جو مجھ سے سیدھی طرح بات نہیں کرتے۔

مجھے اچھا لگتا اگر کسی میں اتنی ہمت ہوتی کہ وہ مجھے بتا سکتا کہ تمہاری قومی ٹیم میں واپسی ممکن نہیں ہے ، میں نے 6 سال تک روزانہ یہ سوچ کر ٹریننگ کی کہ قومی ٹیم میں واپسی کروں گا حالانکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
وقت اشاعت : 29/09/2021 - 14:13:54

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :