شاہد آفریدی ،بابر اعظم کی جانب سے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کیخلاف پلیئنگ الیون سے باہر کرنے کے فیصلے پر مایوس

یاسر شاہ پاکستانی ٹیم کے لیے بہترین انتخاب ہوتے اور آسٹریلوی بیٹنگ یونٹ کو پریشان کرتے: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 11 مارچ 2022 17:31

شاہد آفریدی ،بابر اعظم کی جانب سے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کیخلاف پلیئنگ الیون سے باہر کرنے کے فیصلے پر مایوس
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11 مارچ 2022ء ) پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی بابر اعظم اور ٹیم انتظامیہ کی جانب سے تجربہ کار لیگ سپنر یاسر شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف پلیئنگ الیون سے باہر کرنے کے فیصلے سے مایوس ہیں۔ آفریدی نے کہا کہ یاسر گزشتہ چند سالوں میں پاکستان کے لیے میچ ونر رہے ہیں اور انھیں پلیئنگ الیون میں شامل نہ کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔

شاہد آفریدی نے ٹیم میں ساجد خان کے کردار پر سوال اٹھایا کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ایک آف سپنر کے پاس وہ ورائٹی نہیں ہے جو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے ضروری تھی ۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی آف سپنر ہے جو سعید اجمل، ثقلین مشتاق، یا متھیا مرلی دھرن کی طرح دوسرا گیند کر سکتا ہے تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے، بصورت دیگر مجھے نہیں لگتا کہ آف سپنر کا اتنا بڑا کردار ہے۔

(جاری ہے)

سابق کپتان نے کہا کہ ساجد ایک اچھے سپنر ہیں لیکن اس کے پاس وہ ورائٹی نہیں ہے جس کے باعث وہ ایسی پچ پر کارکردگی دکھا سکیں جو سست ہو اور اس میں زیادہ اچھال نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ یاسر شاہ پاکستانی ٹیم کے لیے بہترین انتخاب ہوتے اور وہ آسٹریلوی بیٹنگ یونٹ کو پریشان کرتے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بابر اعظم نے کہا تھا کہ یاسر مکمل فٹ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

بابر نے کہا کہ یاسر کو قومی ٹیم میں واپسی کرنے سے پہلے اپنی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یاسر مکمل طور پر فٹ نہیں تو انہیں ٹیسٹ سکواڈ میں کیوں لیا گیا؟ واضح رہے کہ 35 سالہ یاسر شاہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ریزرو میں ہیں۔ حال ہی میں یاسر شاہ نے ثابت کیا کہ اس کے پاس اب بھی وہ ہنر موجود ہے جو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے درکار ہے کیونکہ انہوں نے پاکستان ون ڈے کپ میں بلوچستان کے لیے سدرن پنجاب کے خلاف 5 وکٹیں حاصل کیں۔
وقت اشاعت : 11/03/2022 - 17:31:44

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :