مصباح الحق تاحال نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم سے نالاں

ڈومیسٹک کرکٹ کا برسوں سے چلنے والا سلسلہ نظام کو اچھا سپورٹ کررہا تھا، اسکو ایکدم ختم کرکے جو غیر موئثر سسٹم متعارف کرا دیا گیا اس سے پریشان کن صورتحال تو پیدا ہوگی، مقدار کم کرکے معیار بہتر بنانے کا مقصد حاصل نہیں ہوسکا :سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 26 اپریل 2022 14:15

مصباح الحق تاحال نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم سے نالاں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 اپریل 2022ء ) مصباح الحق بدستور نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم سے نالاں ہیں۔ ایک انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کا برسوں سے چلنے والا سلسلہ نظام کو اچھا سپورٹ کررہا تھا، اس کو ایک دم ختم کرکے جو غیر موئثر سسٹم متعارف کرا دیا گیا، اس سے پریشان کن صورتحال تو پیدا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 10 سے 12 ڈپارٹمنٹس کرکٹ میں شامل تھے، ان میں ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری تھی، ہر محکمے کی جانب سے 25 سے 30 کرکٹرز کھیل رہے تھے۔ اسی طرح گریڈ ٹو کی 30 ٹیموں میں پروفیشنل کھلاڑی موجود تھے، کھیل کے معیار میں بھی بتدریج بہتری آرہی تھی، ڈیپارٹمنٹس اور ریجنز کو ملا کر 30 کے قریب ٹیمیں ڈومیسٹک کرکٹ میں ایکشن میں نظر آرہی تھیں، محکمے معاشی لحاظ سے کرکٹرز کی اچھی دیکھ بھال کررہے تھے، اس سارے سسٹم کو ہی ختم کردیا گیا۔

(جاری ہے)

سابق کپتان نے کہا کہ اب 6 ایسوسی ایشنز کی فرسٹ اور سیکنڈ الیون ٹیمیں ہی باقی ہیں، اس تبدیلی کے پیچھے کوئی ہوم ورک بھی نظر نہیں آتا، نچلی اور ریجنل سطح پر کوچز اور انفرا سٹرکچر بھی موجود نہیں تھا، فنانس کی بڑی اہمیت ہے مگر اس سلسلے میں بھی کامیابی حاصل نہیں ہورہی، پی سی بی خود ہی سارے معاملات چلا رہا ہے، کوئی ایسوسی ایشن ٹیم سلیکشن اور کوچز کے سلسلہ میں خودمختار نہیں، ان مسائل کی وجہ سے مقدار کم کرکے معیار بہتر بنانے کا مقصد حاصل نہیں ہوسکا، مستقبل میں ان تمام معاملات کو دیکھ کر بہتر فیصلے کرنا ہوں گے۔
وقت اشاعت : 26/04/2022 - 14:15:17

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :