ریستوران کھانے کے پیسے نہیں لیتے تھے، عبدالرزاق نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2009ء کی فتح کی یادیں شیئر کیں

کپتان یونس خان اور ٹیم انتظامیہ ہمیں بتاتی تھی کہ ورلڈ کپ جیتنے کا یہ کتنا بڑا موقع ہے: سابق آل رائونڈر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 21 جون 2022 16:10

ریستوران کھانے کے پیسے نہیں لیتے تھے، عبدالرزاق نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2009ء کی فتح کی یادیں شیئر کیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 جون 2022ء ) سابق بین الاقوامی آل راؤنڈر عبدالرزاق نے یاد کیا کہ کس طرح پاکستانی شائقین نے 2009ء میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ان کی عزت کی۔ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2009ء کی فتح کی 12 ویں سالگرہ کے موقع پر پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ ایک انٹرویو میں عبدالرزاق نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی ان کے لیے بہت فراخ دل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ہمیں پاکستانیوں کی جانب سے بہت پیار ملا۔ انہوں نے یاد کیا کہ کئی بار پاکستانی ریسٹورنٹ مالکان نے ہم سے پیسے لینے سے صرف اس لیے انکار کیا کہ ہم نے پاکستان کو ٹرافی دی تھی۔ عبدالرزاق نے فائنل کے لیے گراؤنڈ جانے سے پہلے شاہد آفریدی کے ساتھ اپنی گفتگو بھی شیئر کی۔ عبدالرزاق نے پی سی بی ڈیجیٹل کو بتایا کہ آفریدی اور میں اس ٹیم کا حصہ تھے جو 1999ء میں لارڈز میں ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گئی تھی، یہ ہمارے ذہنوں میں تازہ تھا، ہم نے اس بارے میں بات کی کہ ورلڈ کپ فائنل میں شکست کتنی تباہ کن ہو سکتی ہے ،ہم نے ایک دوسرے سے وعدہ کیا کہ ہم اس فائنل کو اس طرح ختم نہیں ہونے دیں گے اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کپتان یونس خان اور ٹیم انتظامیہ ہمیں بتاتی تھی کہ ورلڈ کپ جیتنے کا یہ کتنا بڑا موقع ہے اور انگلینڈ میں ہونے والے اس ایونٹ نے ہمیں ہیرو بننے کا موقع فراہم کیا کیونکہ دنیا کے اس حصے میں کرکٹ کے ارد گرد بہت زیادہ ہائپ ہے۔
وقت اشاعت : 21/06/2022 - 16:10:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :