پی سی بی نے آئندہ سال کیلئے مینز سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا، ریڈ اور وائٹ بال دونوں کی مختلف کٹیگریز میں 33کھلاڑی شامل

جمعرات 30 جون 2022 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2022ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے مینز سینٹرل کنٹریکٹ برائے 2022-23 کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق(کل) جمعہ سے ہوگا۔سنٹرل کنٹریکٹ میں ریڈبال اور وائٹ بال دونوں کی مختلف کٹیگریز میں مجموعی طور پر 33کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ترجمان پی سی بی نے جمعرات کو بتایا کہ گزشتہ سیزن میں پی سی بی نے 20کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا تھا۔

تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، امام الحق اور حسن علی کو ریڈبال اور وائٹ بال دونوں طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ دئیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ 10کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جن میں اظہر علی کو اے کٹیگری جبکہ فواد عالم کو بی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عبد اللہ شفیق، نعمان علی اور نسیم شاہ کو ریڈ بال کی سی کٹیگری جبکہ سرفراز احمد، شان مسعود، یاسر شاہ، عابد علی اور سعود شکیل کو ڈی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ 11 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جن میں فخر زمان اور شاداب خان کو اے کٹیگری جبکہ حارث رف کو بی کٹیگری اور محمد نواز کو وائٹ بال کنٹریکٹ کی سی کٹیگری کا حصہ بنایا گیا ہے۔ شاہنواز دھانی، عثمان قادر، حیدر علی، آصف علی، خوشدل شاہ ، زاہد محمود اور محمد وسیم جونیئر کو بھی اس طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ کی ڈی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 7 کھلاڑیوں کو ایمرجنگ کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے جن میں علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، قاسم اکرم، محمد حارث، محمد حریرہ اور سلمان علی آغا شامل ہیں۔چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ سیزن 2022-23 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، یقینا کچھ کھلاڑی کنٹریکٹ نہ ملنے پر مایوس ہوئے ہوں گے تاہم وہ ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ خود کو ان 33 کھلاڑیوں تک محدود نہیں رکھیں گے بلکہ ضرورت پڑنے پر وہ اس فہرست کے باہر سے بھی کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم کریں گے۔

محمد وسیم نے کہا کہ انہوں نے ایمرجنگ کرکٹرز کی کٹیگری میں کھلاڑیوں کی تعداد 3سے بڑھا کر 7کر دی ہے کیونکہ ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لیے انہیں مراعات دینے سمیت ان کی مکمل دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔
وقت اشاعت : 30/06/2022 - 13:30:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :