بھارت نے آئی پی ایل کو ٹیسٹ کرکٹ پر فوقیت دی، سابق برطانوی کرکٹر کی مہمان ٹیم پر کڑی تنقید

یہ ہنسنے والی بات تھی جب دورے کی منسوخی کا مورد الزام کوویڈ-19 کے خدشات کو ٹھہرایا گیا ، انہوں نے آئی پی ایل کو ٹیسٹ کرکٹ سے پہلے رکھا اور خطرناک مثال قائم کی: پال نیومین

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 30 جون 2022 16:30

بھارت نے آئی پی ایل کو ٹیسٹ کرکٹ پر فوقیت دی، سابق برطانوی کرکٹر کی مہمان ٹیم پر کڑی تنقید
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 جون 2022ء ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم اپنی پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز مکمل کرنے کے لیے انگلینڈ میں ہے جو گزشتہ سال کوویڈ کے خدشات کی وجہ سے قبل از وقت ختم ہو گئی تھی۔ یہ مقابلہ اصل میں مانچسٹر میں کھیلا جانا تھا لیکن اس کے بعد اسے دوبارہ شیڈول کر کے ایجبسٹن منتقل کر دیا گیا جہاں یہ یکم جولائی سے شروع ہو گا۔ اس وقت ہندوستان کے مقابلے سے دستبردار ہونے پر کچھ تنقید ہوئی تھی جس میں مائیکل وان کی طرح اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ میچ منسوخ کردیا گیا تھا کیونکہ مہمان ٹیم ٹیسٹ کرکٹ کے بجائے آئی پی ایل کھیلنا چاہتے تھے۔

اب ایک سابق انگلش کرکٹر پال نیومین نے ڈیلی میل کے لیے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ بھارت نے گزشتہ سال مانچسٹر میں نہ کھیلنے سے ’پیئنگ پبلک‘ کو مایوس کیا اور ان کے دستبردار ہونے کی وجہ کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا۔

(جاری ہے)

نیومین نے لکھا کہ ہندوستان کا دورہ انگلینڈ جو گزشتہ موسم گرما میں اولڈ ٹریفورڈ میں ختم ہو جانا چاہیئے تھا، اس بات کی یاددہانی ہے کہ انھوں نے میچ کی صبح فائنل میچ سے دستبردار ہو کر عوام اور ٹیسٹ کرکٹ کو کس طرح مایوس کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہنسنے والی بات تھی جب دورے کی منسوخی کا مورد الزام کوویڈ19 کے خدشات کو ٹھہرایا گیا اور ایک ایسا میچ جو ہندوستان کبھی نہیں کھیلنا چاہتا تھا اس وقت ترک کردیا گیا جب انہوں نے آئی پی ایل کو ٹیسٹ کرکٹ سے پہلے رکھا اور ایک خطرناک مثال قائم کی۔ ہندوستان سیریز میں 2-1 سے آگے تھا اور سیریز جیتنے کا فیورٹ تھا تاہم انگلینڈ حال ہی میں تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں ورلڈ چیمپئن نیوزی لینڈ کو 3-0 سے کلین سویپ مکمل کرنے کے بعد گھر پر سرخ رنگ کی فارم میں ہے۔

پال نیومین امید کر رہے ہیں کہ مہمان گزشتہ سال سیریز مکمل نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر 'افسوس' کریں گے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ امید کی جا سکتی ہے کہ جب وہ انگلستان کی ٹیم کے خلاف میدان میں اتریں گے تو انہیں اپنے گزشتہ سال کے کیے پر پچھتاوا ہو گا اور اب ٹیسٹ سیریز کے برابر ہونے کا امکان گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ دریں اثناء ہندوستانی کپتان روہت شرما کی مقابلے کے لیے دستیابی پر ایک بڑا سوالیہ نشان باقی ہے کیوں کہ ان کا ایک اور کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔ اگر وہ فٹ نہیں ہوتے تو تیز گیند باز جسپریت بمراہ ٹیم کی قیادت کر سکتے ہیں۔
وقت اشاعت : 30/06/2022 - 16:30:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :