آزادانہ جائزے میں کرکٹ سکاٹ لینڈ بطور ادارہ ’نسل پرست‘ قرار

جائزے میں ادارہ جاتی نسل پرستی کے 448 واقعات سامنے آئے، کرکٹ سکاٹ لینڈ معاملے کی سنگینی جانچنے کیلئے استعمال کیے گئے 31 میں سے 29 ٹیسٹوں میں ناکام رہا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 26 جولائی 2022 12:45

آزادانہ جائزے میں کرکٹ سکاٹ لینڈ بطور ادارہ ’نسل پرست‘ قرار
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 جولائی 2022ء ) کرکٹ سکاٹ لینڈ کے آزادانہ جائزے میں قومی کرکٹ کی گورننگ باڈی کو "ادارتی طور پر نسل پرست" پایا گیا۔ مزید برآں، یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن افراد نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، انہیں برخاست یا پسماندہ کردیا گیا، جس نے "نسلی طور پر بڑھی ہوئی مائیکرو جارحیت" کی ثقافت کو پنپنے کا موقع دیا۔ Plan4Sport کی جانب سے کی گئی "چینجنگ دی باؤنڈریز" رپورٹ میں ادارہ جاتی نسل پرستی کے 448 واقعات سامنے آئے۔

دوسری جانب کرکٹ سکاٹ لینڈ اس معاملے کی سنگینی کو جانچنے کے لیے استعمال کیے گئے 31 میں سے 29 ٹیسٹوں میں ناکام رہا اور باقی دو میں آسانی سے کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ سال کئی دعوے کیے جانے کے بعد سپورٹس کوٹ لینڈ نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

ایک گمنام سروے میں جو مطالعہ کے حصے کے طور پر کیا گیا تھا، 62 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر نسل پرستی، عدم مساوات یا تعصب کے واقعات کو دیکھا، دیکھا، یا ان سے آگاہ کیا گیا۔

جائزہ کی اشاعت سے پہلے کرکٹ سکاٹ لینڈ کے بورڈ نے اتوار کو متفقہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے ان لوگوں پر افسوس کا اظہار کیا جنہیں ادارہ جاتی نسل پرستی سے نقصان پہنچا تھا، خاص طور پر ماجد حق اور قاسم شیخ، دو سابق کھلاڑی جن کے شکار ہونے کے دعووں نے جائزہ کو جنم دیا تھا، لیکن انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس مسئلے کا دائرہ کھیل کے موجودہ دائرہ کار سے باہر ہے۔

دریں اثناء بورڈ کے عبوری چیف ایگزیکٹیو آفیسر گورڈن آرتھر نے کہا کہ اس کھیل میں جو نسل پرستی اور امتیازی سلوک ہوا ہے جس سے ہم سب محبت کرتے ہیں، اسے کبھی نہیں ہونے دیا جانا چاہیے تھا، یا اتنے لمبے عرصے تک چیلنج نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر ان تمام لوگوں سے دلی معافی مانگنا چاہوں گا جو سکاٹش کرکٹ میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک کا شکار ہوئے ہیں۔
وقت اشاعت : 26/07/2022 - 12:45:27

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :