بابر اعظم سمیت سرکردہ کرکٹرز نظرثانی شدہ سینٹرل کنٹریکٹ پر رضامند

کچھ شقوں پر ڈیڈ لاک تھا اور کھلاڑیوں نے اس شرط پر دستخط کیے ہیں کہ وہ ستمبر کے دوسرے ہفتے میں ایشیا کپ کے بعد واپسی پر مزید بات چیت کریں گے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 اگست 2022 13:08

بابر اعظم سمیت سرکردہ کرکٹرز نظرثانی شدہ سینٹرل کنٹریکٹ پر رضامند
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 اگست 2022ء ) کئی دنوں کی بات چیت کے بعد پاکستان کے معروف کرکٹرز بشمول کپتان بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی نے نظرثانی شدہ سینٹرل کنٹریکٹ قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ تینوں کھلاڑیوں نے ہالینڈ کے دورے کے لیے روانگی سے ٹھیک پہلے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ کھلاڑیوں نے اس شرط پر ترامیم قبول کی ہیں کہ وہ ستمبر میں ہونے والے ایشیا کپ کے بعد واپس آکر کنٹریکٹس کے چند دیگر نکات پر بورڈ کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں جن سے وہ مطمئن نہیں ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 23-2022ء کے سیزن کے لیے ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے کھلاڑیوں کے لیے مختلف معاہدوں کا اعلان کیا ہے۔ بورڈ نے کنٹریکٹ کی کاپیاں لاہور میں پری ٹور کیمپ سے قبل کھلاڑیوں کو دے دیں۔

(جاری ہے)

عام طور پر کھلاڑیوں سے مشیروں اور وکلاء سے مشورہ کرنے کے بجائے فوری طور پر دستخط کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔ نچلی کیٹیگری کے کئی کھلاڑیوں نے فوری طور پر کاغذات پر دستخط کیے تاہم بابر، شاہین، رضوان، فخر زمان، شاداب خان اور حسن علی نے معاہدوں کا مزید تفصیل سے مطالعہ کرنے کے لیے وقت چاہا۔

کھلاڑیوں نے معاہدے کے حوالے سے متعدد خدشات کا اظہار کیا جن میں غیر ملکی لیگز کھیلنے کے لیے این او سی کا اجرا بھی شامل ہے۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر ذاکر خان، سی ای او فیصل حسنین اور سی او او سلمان نصیر کے ساتھ بات چیت کے بعد کھلاڑیوں اور آفیشلز کے درمیان معاہدہ طے پایا۔ تاہم کھلاڑیوں کی ایشیا کپ سے واپسی کے بعد غیر ملکی لیگز کے لیے این او سی پر بحث جاری رہے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں میچ فیس اور ماہانہ ریٹینر کی رقم پر بات نہیں کی گئی۔ ایک ٹیسٹ میچ کے لیے کھلاڑیوں کو 8,38,530 روپے، ون ڈے میچ کے لیے 5,16,696 روپے اور ٹی ٹونٹی میچ کے لیے 3,72,075 روپے ادا کیے جائیں گے۔
وقت اشاعت : 12/08/2022 - 13:08:14

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :