پی سی بی کے فیصلے چیلنج کرنے کیلئے پاکستانی کرکٹرز کو یونین کی ضرورت ہے: شاہد آفریدی

بورڈ صرف کپتان کو خوش کرنا چاہتا ہے، اسکے مطالبات ماننا چاہتا ہے، کھلاڑیوں کے مسائل زیادہ اہمیت نہیں رکھتے، کھلاڑی کپتان کی بات مانتے ہیں، کپتان کھلاڑیوں سے کسی چیز پر دستخط کرنیکا کہے تو وہ کریںگے: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 اگست 2022 14:32

پی سی بی کے فیصلے چیلنج کرنے کیلئے پاکستانی کرکٹرز کو یونین کی ضرورت ہے: شاہد آفریدی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 اگست 2022ء ) سابق کپتان شاہد آفریدی کا ماننا ہے کہ پلیئرز یونین کا قیام پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے بہت سود مند ثابت ہوگا۔ آفریدی کے تبصرے اس بات کے سامنے آنے کے بعد سامنے آئے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) غیر ملکی فرنچائز ٹی ٹونٹی لیگز میں حصہ لینے کے لیے کھلاڑیوں کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) دینے سے گریزاں ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ ایک یونین سے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کے درمیان پیدا ہونے والے بہت سے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی لیکن وہ اس بات کو کہنے میں اس لیے محتاط تھے کہ پی سی بی اس میں بڑی رکاوٹ بنے گا۔ 42 سالہ سابق کپتان نے کہا کہ پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان مسائل ہوتے رہیں گے کیونکہ کھلاڑیوں کے پاس بورڈ کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انضمام الحق اور مشتاق احمد جیسے سینئر کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کے دنوں میں پلیئرز ایسوسی ایشن بنانے پر زور دیا تھا لیکن بورڈ نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ لیجنڈری آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ جانتا ہے کہ ٹیم پر ان کے فیصلے پر کیسے اثر انداز ہونا ہے کیونکہ وہ ٹیم کے کپتان کو خوش رکھتے ہیں۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ میں کسی کپتان کا نام نہیں لوں گا لیکن بورڈ صرف کپتان کو خوش کرنا چاہتا ہے، اس کے مطالبات ماننا چاہتا ہے، کھلاڑیوں کے مسائل زیادہ اہمیت نہیں رکھتے، اصل بات کپتان کی ہے، کھلاڑی کپتان کی بات مان لیں گے، اگر کپتان کھلاڑیوں سے کسی چیز پر دستخط کرنے کو کہے تو وہ کریںگے ، کھلاڑی نہیں جانتے کہ بورڈ کپتان کو خوش رکھے ہوئے ہے ،یہ چیزیں ہوتی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں، کھلاڑیوں کو اب بھی مسائل ہیں، اس لیے پلیئرز ایسوسی ایشن کی تشکیل بہت سود مند ثابت ہوگی۔

رپورٹس کے مطابق قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کے درمیان کچھ مسائل جاری ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کو متحدہ عرب امارات میں ہونے والے آئی ایل ٹی 20 ٹورنامنٹ اور کرکٹ جنوبی افریقہ کی ٹی ٹونٹی لیگ میں شرکت کے لیے این او سی دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ کئی پاکستانی سٹارز نے ابھی تک اگلے سیزن کیلئے اپنے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کیے ہیں کیونکہ انہوں نے پی سی بی سے اپنے وکلاء کے ساتھ معاہدے کو مکمل طور پر طے کرنے کے لیے کچھ اضافی وقت کا مطالبہ کیا ہے۔
وقت اشاعت : 12/08/2022 - 14:32:24

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :