سینٹرل کنٹریکٹ، پی سی بی نے کھلاڑیوں پر بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پر لٹکا دی

کاؤنٹی، غیرملکی لیگ یا چیمپئن شپ کیلئے بغیر اجازت معاہدے پر 5 لاکھ تا 50 لاکھ جرمانے یا اور ایک تا 5 سال پابندی، بورڈ کی اجازت بغیر عوامی سطح پر بیانات دینے کی صورت میں 5 لاکھ تا 50 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 5 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا ہوگا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 اگست 2022 14:44

سینٹرل کنٹریکٹ، پی سی بی نے کھلاڑیوں پر بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پر لٹکا دی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 اگست 2022ء ) سینٹرل کنٹریکٹ میں بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پلیئرز پر لٹکنے لگی، ان میں سے بعض پر سینئر کھلاڑیوں نے اعتراض بھی کیا ہے، خصوصا کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے چند شقیں عدم اتفاق کا باعث بنیں۔ ’ایکسپریس نیوز‘ کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ میں پی سی بی نے کھلاڑیوں کو سخت پابندیوں میں جکڑ رکھا ہے، ذرا سی بھی حکم عدولی بھاری جرمانے یا پابندی کا سبب بن سکتی ہے، کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے بعض شقوں پر سینئرز کا اعتراض بھی سامنے آ چکا۔

کنٹریکٹ کے تحت بغیر اجازت ایسے اداروں کے کمرشل کنٹریکٹس یا تشہیر جس کا کام پی سی بی کے سپانسرز سے متصادم نہ ہوں ڈھائی سے 20 لاکھ روپے جرمانہ بھرنا پڑ سکتا ہے، اگر ایسا کسی بورڈ سپانسر /پارٹنرز کے کام سے متصادم ادارے کیلیے کیا تو جرمانہ بڑھ کر 5 سے 50 لاکھ روپے ہو جائے گا، ایسے کھلاڑی پر ایک سے 5 میچز کی پابندی بھی عائد ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

آف فیلڈ تقریبات میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر 25 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہوگا، ٹریننگ، انٹرویوز اور پریزنٹیشن تقریبات میں اس غلطی پر 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے جرمانہ رکھا گیا ہے۔

انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک میچز میں بورڈ کے منظورشدہ ملبوسات نہ پہننے یا سپانسر لوگو چھپانے پر ڈیڑھ سے 10 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 5 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انٹرنیشنل یا ڈومیسٹک میچ میں کرکٹ کٹ یا سامان کے کسی بھی حصے پر غیر منظور شدہ لوگو لگانے پر ایک سے 6 لاکھ روپے جرمانہ بھرنا ہو گا۔ معاہدے کے مطابق آفیشل اسپانسر کی کمرشل کمٹمنٹس میں عدم تعاون یا غیرذمہ دارانہ رویے پرڈھائی سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

میچ فکسنگ، جوئے یا بال ٹیمپرنگ جیسی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا دوسروں کو مائل کرنے پر ڈھائی سے 20 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 5 میچز کی پابندی عائد ہوگی۔ امپائرز کے فیصلوں کو نہ ماننے یا خراب رویے کے اظہار، میچ آفیشل، پلیئر یا تماشائی کو ڈرانے،ہاتھ اٹھانے یا ایسا کرنے کی کوشش پر 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانہ یا اور3 سے 8 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔

دوران میچ کسی کھلاڑی، میچ آفیشل، پی سی بی آفیشل یا شائق سے بدکلامی یا خراب اشارے پر بھی 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانہ ہی ہوگا،البتہ پابندی کا دورانیہ ایک سے 5 میچز ہے۔ غیرقانونی ڈرگز کے استعمال ، تقسیم یا بورڈ کے میڈیکل ماہر سے غیرمنظور شدہ دوا،سپلیمنٹس وغیرہ لینے پر ساڑھے 7 سے 50 لاکھ روپے جرمانہ یا اور 3 سے 8 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔

ڈوپ یا فٹنس ٹیسٹ دینے سے انکار یا پی سی بی کے کسی اور حکم کو نہ ماننے پر ڈیڑھ سے 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بورڈ کی اجازت کے بغیر کرکٹ میچز میں شرکت پر5 سے 50 لاکھ روپے جرمانے یا اورایک سے 5 سال کی پابندی بھگتنا پڑے گی۔ دوران میچ ڈریسنگ روم یا کسی اور ممنوعہ مقام پر موبائل فون کے استعمال پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بورڈ کے کہنے پر بھی کسی آفیشل یا دوسری تقریب میں عدم شرکت کھلاڑی پر ایک سے 5 لاکھ روپے جرمانہ کرا سکتی ہے۔

انگلش کاؤنٹی، غیرملکی لیگ، چیمپئن شپ کیلیے بورڈ کی اجازت کے بغیر معاہدہ5 سے 50 لاکھ روپے جرمانے یا اورایک سے 5 سال پابندی کا شکار کرا دے گا، ایونٹس کے وقت کی پابندی نہ کرنے یا لیٹ نائٹ کرفیو کی خلاف ورزی پر جرمانہ ڈھائی سے 10 لاکھ روپے ہے۔ پریکٹس سیشن، ٹریننگ کیمپ یا پی سی بی کی جانب سے منعقد کردہ کسی ایجوکیشن سیشن یا میٹنگ میں عدم شرکت پرڈھائی سے 10 لاکھ روپے جرمانہ بھرناہوگا۔

اسپرٹ آف کرکٹ کے برعکس رویے پر 25 ہزار سے 5 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 7 میچز کی پابندی برداشت کرنا پڑے گی۔ بورڈ ، میچ یا کسی اور آفیشل سے بدتمیزی کی سزا 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 7 میچز کی پابندی ہے۔ آئی سی سی ایونٹس میں پلیئرز کے قوائد یا معاہدوں پر عدم دستخط پر2سے10 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے7 میچز کی پابندی بھگتنا پڑے گی۔

کسی ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل ٹورنامنٹ، سیریز، میچ سے دستبرداری یا پی سی بی کو ایسا کرنے کی دھمکی دینے، یا بورڈ کی ہدایت پر بھی عدم شرکت، پرنٹ یا الیکٹرونک میڈیا میں اپنی ریٹائرمنٹ یا کرکٹ کی کسی بھی طرز سے عدم دستیابی کا اشارہ دینے پر 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانے یا اور3 سے 6 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔ پی سی بی سفری پالیسی کی خلاف ورزی ڈھائی سے 10 لاکھ روپے جرمانہ کرا سکتی ہے۔

بورڈ کی جانب سے کسی حکم یا ہدایت کو نہ ماننے پر 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانے یا اور3 سے6 میچز کی پابندی کا شکار ہونا پڑے گا۔ انٹرنیشنل ڈیوٹی پر نہ ہونے کے باوجود ڈومیسٹک فرسٹ کلاس میچ میں عدم شرکت فی میچ ڈھائی لاکھ روپے جرمانے یا اور ایک میچ کی پابندی کا نشانہ بنا سکتی ہے۔ بورڈ کی جانب سے بتائے گئے فٹنس کے معمول، بورڈ ڈاکٹر، ٹرینر یا فزیوتھراپسٹ کے مشورے پر عمل نہ کرنے،میڈیکل ٹیم کو کسی انجری سے آگاہ نہ کرنے پر ایک سے 10 لاکھ روپے جرمانہ ہے۔

فٹنس کے معمول پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے میڈیکل اسکریننگ یا ٹیسٹ میں فیل ہونے پر 50 ہزار سے10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ خوراک کے حوالے سے بورڈ کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر جرمانہ 25 ہزار سے ایک لاکھ روپے ہے۔ انجری ٹریٹمنٹ اور ری ہیب پلان پر عمل نہ کرنے پر 50 ہزار سے 10 لاکھ روپے جرمانہ بھرنا ہوگا۔ پی سی بی سے غیرمنظور شدہ ڈاکٹر سے مشاورت اور عمل درآمد پر جرمانہ 5 سے 50 لاکھ روپے ہے۔ بورڈ سے اجازت لیے بغیر عوامی سطح پر بیانات دینے کی صورت میں 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانہ یا اورایک سے 5 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا ہوگا۔
وقت اشاعت : 12/08/2022 - 14:44:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :