پی سی بی کا قومی تربیتی کیمپ میں شرکت کرنیوالی ویمن کرکٹرز کا یومیہ الاؤنس بند کرنیکا فیصلہ
پاکستان کے ایک سابق کرکٹر نے بورڈ کے فیصلے پر تنقید کی
ذیشان مہتاب اتوار 15 ستمبر 2024 13:17
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 15 ستمبر 2024ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی تربیتی کیمپوں میں شرکت کرنے والی خواتین کرکٹرز کے یومیہ الاؤنسز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کھلاڑیوں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ اس فیصلے سے خواتین کی ٹیم متاثر ہوگی جو اس وقت ملتان میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی آئندہ ہوم سیریز کے لیے ٹریننگ کر رہی ہے۔ پی سی بی کے ایک عہدیدار نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ "کھلاڑیوں کو یومیہ الاؤنس نہیں دیا جا رہا ہے کیونکہ بورڈ اب انہیں رہائش اور دن میں 3 وقت کا کھانا فراہم کر رہا ہے"۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کی مردوں کی ٹیم کے کھلاڑیوں کو رہائش اور یومیہ الاؤنس کے ساتھ روزانہ 2 وقت کا کھانا لینے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ اس پالیسی شفٹ کے وقت پر خاص طور پر سوال اٹھایا جا رہا ہے کیونکہ پی سی بی دیگر منصوبوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے جیسے کہ فیصل آباد میں جاری چیمپئنز کپ کے لیے مینٹورز کو 50 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی اور اس سے قبل آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے سلسلے میں تین ٹیسٹ وینیوز کی تزئین و آرائش پر 12.8 بلین روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔
(جاری ہے)
پاکستان کے ایک سابق کرکٹر نے بورڈ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند لاکھ روپے سے بورڈ کو کیا فرق پڑے گا کسی کا اندازہ ہے لیکن اس سے خواتین کی کرکٹ میں عدم اطمینان پیدا ہونے کا امکان ہے۔ مزید برآں خواتین کھلاڑی مالی سال کے لیے اپنے سینٹرل کنٹریکٹس کا انتظار کر رہی ہیں جو ایک ماہ سے زیادہ تاخیر کا شکار ہیں۔ گزشتہ سال 19 کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دیا گیا تھا لیکن اس سال کا اعلان آنا باقی ہے۔ فیصلے کے باوجود پی سی بی کے عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف 17 ستمبر کو سیریز شروع ہونے کے بعد خواتین کرکٹرز کو یومیہ الاؤنس ملے گا جسے اگلے ماہ یو اے ای میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔