انگلش کرکٹ بورڈ تعصب برتنے لگا ، ٹرپل سنچری کے باوجود پیٹرسن کیلئے انگلش ٹیم میں کوئی جگہ نہیں، اینڈریو سٹراس

منگل 12 مئی 2015 14:53

انگلش کرکٹ بورڈ تعصب برتنے لگا ، ٹرپل سنچری کے باوجود پیٹرسن کیلئے انگلش ٹیم میں کوئی جگہ نہیں، اینڈریو سٹراس

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء) انگلش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سینئر بلے باز کیون پیٹرسن نے اگرچہ کاوٴنٹی کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ٹرپل سنچری بھی سکور کر دی لیکن انگلش ٹیم میں ان کی جگہ نہیں ہے کیونکہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر اینڈریو سٹراس کیون پیٹرسن کے ساتھ اپنی دشمنی کو ابھی تک بھلا نہیں پائے۔

کیون پیٹرسن انگلش کرکٹ کا منفرد کردار ہیں، جنوبی افریقی نژاد ہونے کی وجہ سے انگلینڈ اور انگلش ٹیم کے ساتھ ان کی وفاداری کو ہمیشہ مشکوک نظروں سے دیکھا گیا لیکن اپنی شاندار بیٹنگ کی وجہ سے وہ انگلش ٹیم کا حصہ بنے رہے۔ انہیں انگلینڈ کا سب سے بہترین بیٹسمین بھی قرار دیا جاتا ہے۔ چھ سال قبل انہیں انگلش ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا لیکن اس وقت کے کوچ پیٹر موریس کے ساتھ ان کے اختلافات شروع ہوئے، نتیجے کے طور پر پیٹر موریس کو کوچنگ اور کیون پیٹرسن کو کپتانی سے ہاتھ دھونا پڑے۔

(جاری ہے)

ان کے بعد اینڈریو سٹراس کپتان بنے تو کیون پیٹرسن انہیں قبول نہ کر سکے۔ دونوں کے درمیان سرد جنگ کی سی صورتحال رہی۔ یہ صورتحال اس وقت شدید ہو گئی جب 2012 میں جنوبی افریقی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے دوران کیون پیٹرسن نے سٹراس کے حوالے سے ایک تضحیک آمیز ایس ایم ایس جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو بھیجا، معاملہ کھل گیا اور کیون پیٹرسن کو معافی مانگنا پڑ گئی، اس معاملے کی وجہ سے ہی سٹراس کے لئے بھی اپنا کیریئر جاری رکھنا آسان نہ رہا اور انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی۔

ان کے بعد السٹیر کک کپتان بنے۔ ایشز سیریز 2013 میں انگلش ٹیم آسٹریلیا گئی اور وہاں اسے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا۔ کیون پیٹرسن اگرچہ اس دورے میں انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے لیکن کوچ اینڈی فلاور اور کپتان کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہی رہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب انگلینڈ کی اس شرمناک کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تو نتیجے کے طور پر اینڈی فلاور کو کوچنگ سے علیحدہ ہونا پڑا اور کیون پیٹرسن کو ہمیشہ کے لئے انگلش ٹیم سے نکال دیا گیا۔

وقت اشاعت : 12/05/2015 - 14:53:29

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :