ڈی جی سپورٹس عثمان انور نے پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات کو غیر قانونی اور بوگس قرار دیدیا

جمعرات 14 مئی 2015 21:16

ڈی جی سپورٹس عثمان انور نے پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات کو غیر قانونی اور بوگس قرار دیدیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عثمان انور نے پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات کو غیر قانونی اور بوگس قرار دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے متنازع انتخابات کے معاملہ پرلاہور ہائیکورٹ میں محمدارشد خان لودھی اور محمد اشرف کی جانب سے رٹ نمبر12232 اور12233دائر کی گئی تھیں جس پر عدالت عالیہ نے 27اپریل 2015کو حکم جاری کیا تھا کہ ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور فریقین کا مؤقف سننے کے بعد اس کا فیصلہ کریں۔

ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے عدالتی حکم کے مطابق فریقین کو 8مئی کو خط لکھا کہ وہ ذاتی طور پر پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں اور ثبوت بھی فراہم کریں، پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے خط 9مئی کو وصول کیا، 9 مئی کو ایوان کے 35 میں 20 ممبران سیکرٹری ایلیکٹورل کمیٹی کرنل (ر) فراست علی شاہ کے ساتھ ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور کے روبرو پیش ہوئے اور الیکشن میں ہونیوالی بے ضابطیگیوں اور غیرقانونی اقدامات کے بارے میں بتایا جبکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے اپنا تحریری جواب جمع کرایا۔

(جاری ہے)

ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے 13صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں لکھا کہ1۔ فریقین کامؤقف سننے کے بعد یہ باتیں سامنے آئیں کہ پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے الیکشن کیلئے الیکٹورل کالج کے پانچ اضلاع فیصل آباد، نارووال، حافظ آباد، بہاولپور اور جھنگ میں انتخابات ہی نہیں کرائے گئے، ان اضلاع میں عبدالوحید خان، شیخ خالد، منظور حسین، شیخ اقبال الرحمٰن، اور منیر سدھانہ کی نامزدگیاں کی گئیں، خالد شیخ جن کو نارووال ضلع کا ممبر بنایا گیا وہ سیالکوٹ، منظور حسین جن کو حافظ آباد کا ممبر بنایا گیا وہ بھی سیالکوٹ کے رہائشی ہیں،کسی دوسرے ضلع کے رہائشی کو ایوان کا رکن نہیں بنایا جا سکتا2۔

ابتدائی طور پر پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات کیلئے آواری ہوٹل لاہور کا مقام رکھا گیا جبکہ 16اپریل کی رات الیکشن کا مقام تبدیل کرکے پاکستان فٹ بال فیڈریشن ہاؤس کردیا گیا، جس کی اطلاع چند ممبران کو بذریعہ ایس ایم ایس دی گئی، اس کا مقصد انتخابات کو دیگر ممبران سے چھپانا تھا۔3۔ موجودہ صدر پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے الیکشن کمشنر اپنے بہنوئی کو مقرر کیا ہے،صرف ایک اقدام سے ہی تمام الیکشن غیر قانونی اور جانبدار ہوگیا ہے،اس کے علاوہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سیکرٹری احمد یار خان لودھی نے ممبران پر موجودہ صدر پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے پینل کے امیدواروں کو ووٹ دینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا۔

4۔پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے امتیازی رویہ اپناتے ہوئے پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے الیکشن میں علی حیدر نور نیازی کے کاغذات مسترد اور سردار نوید حیدر کے منظور کرلئے جبکہ دونوں امیدواروں کی قابلیت ایک جیسی تھی۔5۔20 ممبران نے حلفیہ بیان دیا کہ پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات شیڈول کے مطابق نہیں ہوئے جبکہ شیڈول17اپریل2015کو دوپہر 2سے 5بجے تک کا دیا گیا تھا۔

پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے مقرر کئے گئے سیکرٹری الیکشن کمیٹی کرنل (ر)فراست علی شاہ نے بھی حلفیہ بیان دیا کہ الیکشن مقررہ تاریخ اور وقت پر نہیں ہوئے، میں نے صدر پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ہدایت کے مطابق الیکشن ملتوی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلہ میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے 20اپریل کو جاری ہونیوالا نوٹیفکیشن غیرقانونی اور بوگس ہے۔

6۔پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے 11مئی2015کو تحریری طور پر جواب دیا اور اس نے کسی بھی الزام کا جواب نہیں دیا جو کہ دوسرے فریق نے ان پر لگائے ہیں۔ اگر 17اپریل کو الیکشن ہوگئے تھے تو پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے الیکشن کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا۔7۔پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا کہنا ہے کہ سپورٹس بورڈ پنجاب کے پاس اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ الیکشن یا فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملہ کی تحقیقات کرے۔

8اپریل1985کے پنجاب گزٹ نوٹیفکیشن نمبر ایس او سپورٹس 1-5/83کے تحت سپورٹس بورڈ پنجاب کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سپورٹس ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کرے اور ان کے انتخابات کی نگرانی کرے۔ اس تناظر میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا مؤقف قانون کے خلاف ہے اور اس کی کوئی حیثیت نہیں۔ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے فیصلہ دیا کہ فریقین کا مؤقف سننے اور دستاویزی ثبوتوں کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ 20اپریل 2015ء کو نوید حیدر کے بطور صدر پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن اور 5نائب صدور کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے اجراء میں مدعا علیہ غیرقانونی، فراڈ، دھوکہ دہی اور بے ایمانی کے مرتکب پائے گئے ہیں،الیکٹورل کالج کے 35میں سے 20ارکان نے اس بات کی تصدیق کی کہ پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے انتخابات منعقد ہی نہیں ہوئے۔

مدعا علیہ نے سپورٹس بورڈ پنجاب کو 11مئی کو لگے گئے خط میں الزامات کی تردید نہیں کی اور نہ ہی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الیکشن منعقد ہوئے تھے۔ ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور نے فیصلہ دیا کہ قانون کے دیئے ہوئے اختیارات کے تحت وہ اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ 20اپریل کو پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی جانب جاری ہونیوالا نوٹیفکیشن بوگس اور غیر قانونی ہے۔

وقت اشاعت : 14/05/2015 - 21:16:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :