چیمپئنز ٹرافی 2025ء: پی سی بی ہائبرڈ ماڈل پر مان چکا ہے ، راشد لطیف کا دعوی

پی سی بی سے میزبانی کے حقوق نہیں چھینے جائیںگے لیکن ہندوستان اپنے میچز کسی دوسرے ملک میں کھیلے گا، ایک سیمی فائنل اور فائنل پاکستان سے باہر کھیلا جائیگا: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 29 نومبر 2024 16:01

چیمپئنز ٹرافی 2025ء: پی سی بی ہائبرڈ ماڈل پر مان چکا ہے ، راشد لطیف کا دعوی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 نومبر 2024ء ) پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی۔ )۔
راشد لطیف کے مطابق بھارت دبئی میں اپنے میچ کھیلنے کے بجائے اپنے میچز کے لیے پاکستان نہیں جائے گا۔

56 سالہ راشد لطیف نے RevSportz کو بتایا کہ بین الاقوامی کرکٹ کی اعلیٰ باڈی اور دونوں بورڈز نے ہائبرڈ ماڈل کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ “پی سی بی سے میزبانی کے حقوق چھین نہیں جائیں گے لیکن ہندوستان اپنے میچز کسی دوسرے ملک میں کھیلے گا۔

(جاری ہے)

ایک سیمی فائنل اور فائنل پاکستان سے باہر کھیلا جائے گا اگر ہندوستان ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ جاتا ہے۔

فروری، مارچ 2025ء میں شیڈول 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ کو بی سی سی آئی کی جانب سے سکیورٹی خدشات پر بھارتی حکومت کی جانب سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) سے انکار کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کی وجہ سے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ توقع ہے کہ آئی سی سی جمعہ 29 نومبر کو ہونے والی ورچوئل بورڈ میٹنگ میں شیڈول اور فارمیٹ کو حتمی شکل دے گا۔

پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹورنامنٹ کی مکمل میزبانی پاکستان میں کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
محسن نقوی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے لطیف نے کہا کہ اگر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا سربراہ ہوتا تو میں بھی یہی کہتا۔ پچھلے سال ایشیا کپ میں بھی ہماری یہی صورتحال تھی اور اسے ہائبرڈ ماڈل میں کھیلا گیا تھا۔
راشد لطیف نے مزید کہا کہ “آئی سی سی میزبانی کی فیس کے طور پر پی سی بی کو تقریبا 64،65 ملین ڈالرز دے گا۔

اگر پاکستان ہائبرڈ ماڈل سے اتفاق کرتا ہے تو وہ زیادہ پیسے کما سکتا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ پاکستان نہیں کہے گا۔ پی سی بی اور آئی سی سی جلد ہی اس کا اعلان کریں گے‘۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ آئی سی سی پاکستان کے معاہدے کو محفوظ بنانے کے لیے مالی مراعات استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم اگر پی سی بی مزاحمت کرتا ہے تو آئی سی سی ووٹنگ کے عمل کے ذریعے پاکستان سے میزبانی کے حقوق چھیننے پر غور کر سکتا ہے۔ 
اس منظر نامے سے پاکستان کے ممکنہ طور پر ایونٹ کا بائیکاٹ کرنے یا بھارت کے خلاف کھیلنے سے انکار پر تشویش پیدا ہوتی ہے تاہم ممکنہ طور پر براڈکاسٹرز اس میں شامل اہم مالیاتی داؤ کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان میچوں میں کسی بھی رکاوٹ کی مخالفت کریں گے۔
وقت اشاعت : 29/11/2024 - 16:01:53