پاک زمبابوے سیریز کا انعقاد خوشی کا باعث ہے ، مہمان ٹیم کو فراہم کردہ پی سی بی سیکیورٹی قابل تعریف ‘آئی سی سی

جمعہ 5 جون 2015 12:02

پاک زمبابوے سیریز کا انعقاد خوشی کا باعث ہے ، مہمان ٹیم کو فراہم کردہ پی سی بی سیکیورٹی قابل تعریف ‘آئی سی سی

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جون۔2015ء) آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ پاک زمبابوے سیریز کا انعقاد آئی سی سی کیلئے خوشی کا باعث ہے، زمبابوین ٹیم کو فراہم کردہ پی سی بی سیکیورٹی قابل تعریف ہے ‘ظہیر عباس کا نام آئی سی سی صدارت کیلئے موصول ہوچکا ہے ‘جلد ہی صورتحال واضح ہو جائیگی ‘آئی سی سی بورڈ ممبرز کو عامر کی واپسی پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

دبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاک زمبابوے سیریز کا انعقاد آئی سی سی کیلئے خوشی کا باعث ہے، زمبابوین ٹیم کو فراہم کردہ پی سی بی سیکیورٹی قابل تعریف ہے۔ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ ظہیر عباس کا نام صدارت کیلئے آئی سی سی کو موصول ہوچکا ہے جس پر جلد ہی صورتحال واضح ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کے متعلق انہوں نے کہاکہ انہوں نے اپنی غلطی کا بر وقت اعتراف کیا، آئی سی سی بورڈ ممبرز کو ان کی واپسی پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

آئی سی سی چیف ایگزیکٹو نے اسپاٹ فکسنگ کے نتیجے میں پابندی کی زد میں آنے والے جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ لوگ اپنے راستے بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس کیلئے پرامید ہوں، محمد عامر بہت باصلاحیت نوجوان ہے، لوگ غلطیاں کرتے ہیں، میں خود ذاتی طور پر ایسے شخص کے ساتھ رہا ہوں جو میری ٹیم کی قیادت کرتا تھا اور اس نے غلطیاں کیں انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا تھا کہ ہنسی کرونیے نے ہر ممکن طریقے سے سمجھنے کی کوشش کی کہ ان کے راستے غلط ہیں اور انہوں نے واپس لوٹ آنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔

ڈیوڈ رچرڈ سن نے کہا کہ مجھے پورا اعتماد ہے کہ عامر کے معاملے میں بھی ایسا ہی کچھ ہوگاایک سوا ل کے جوا ب میں انہوں نے کہاکہ فیفا کے خلاف جس قسم کے الزامات سامنے آئے ہیں وہ کرکٹ میں نہیں آپ جانتے ہیں کہ ہم نے کھیل کو ہر قسم کی کرپشن سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اب چاہے وہ میچ فکسنگ ہو یا کسی بھی قسم کی کرپشن۔انہوں نے کہاکہ مجھے مکمل اعتماد ہے کہ اپنے دور کے دوران میں نے آئی سی سی میں ایسے شواہد نہیں دیکھے جیسے فیفا کے خلاف تحقیقات دوران سامنے آئے ہیں، ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ آئی سی سی بورڈ کے فیصلوں پر سوالات اٹھتے رہے ہو مگر یقینا ایسے شواہد نہیں یا کبھی ایسی چیزوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں گیا جو فیفا کے خلاف تحقیقات میں سامنے آئی ہیں۔

وقت اشاعت : 05/06/2015 - 12:02:27

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :