ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد محدود کرنے پر اسکاٹ لینڈ کپتان آئی سی سی پر برس پڑے

ہفتہ 4 جولائی 2015 12:26

ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد محدود کرنے پر اسکاٹ لینڈ کپتان آئی سی سی پر برس پڑے

گلاسکو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء)اسکاٹ لینڈ کے کپتان پریسٹن موم سین نے آئندہ ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد دس تک محدود کرنے کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(ا آئی سی سی) کے فیصلے کو کوتاہ اندیشی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیا ہے۔2015 ورلڈ کپ میں اسکاٹ لینڈ کی قیادت کرنے والے 27 سالہ موم سین نے کہا کہ ایسوسی ایٹ اراکین آئی سی سی کو اس معاملے پر اعلیٰ سطح تک لے جانے پر غور کر سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ جب 2015 ورلڈ کپ کو بھی 10 ٹیموں تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی تو ایسوسی ایٹ ملکوں نے آئی سی سی کو کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا تھا۔موم سین نے ْ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہک ’میرا نہیں خیال کہ انہیں اسے ورلڈ کپ کہنے کا کوئی حق ہے‘۔

(جاری ہے)

’اگر اس کا دنیا کے دیگر کھیلوں سے موازنہ کیا جائے تو یہ مکمل طور پر رجعت پسندی ہے۔

کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ یہ دراصل 2015 میں ہو رہا ہے‘۔’ورلڈ کپ میں کھیلنے کی سوچ اور خواب نے ہی مجھے اسکاٹ لینڈ کیلئے کھیلنے کیلئے متاثر کیا، مجھے یقین ہے کہ موجودہ اور سابقہ اسکاٹش کھلاڑیوں کیلئے یہ کھیل کھیلنے کی بڑی وجہ یہی تھی‘۔ایسوسی ایٹ ملکوں کی ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کی وجہ سے متعدد سابق کرکٹرز اور ماہرین نے اسے ’ایسوسی ایٹ کا کپ‘ قرار دیا تھا اور حتیٰ آئرلینڈ کیلئے تینوں ورلڈ کپ میں نمائندگی کرنے والے نیل اوبرائن نے آئی سی سی کے فیصلے کو اپنے لیے ناقبل یقین اور حیراکن قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر تمام کھیل اپنے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھا رہے ہیں تو ہم عالمی کپ میں ٹیموں کی تعداد کم کیوں کریں۔’یہ بہت مایوس کن بات ہے۔ یہ اس لیے بھی زیادہ افسوسناک ہے کہ آئرلینڈ نے ممکنہ طور پر اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل لیا ہے‘۔2019 ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں تک محدود کرنے کی منصوبہ بندی 2011 سے ہو رہی ہے۔

وقت اشاعت : 04/07/2015 - 12:26:00