اپنے ملک میں کام کرنے جیسا مزہ دوسرے ملک میں نہیں ، ڈاکٹر محمد علی شاہ

منگل 19 ستمبر 2006 15:48

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19 ستمبر2006 ) ملک کے معروف سرجن ڈاکٹر محمد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں 10 سال برطانیہ میں خدمات دیتا رہا اور وہاں کے پارلیمنٹ ممبر سے لے کر بڑی بڑی شخصیات کے آپریشن کئے، جب میں 1980 میں پاکستان آرہا تھاتو مجھے گوروں نے بہت روکا لیکن مجھے یہ فخر ہے کہ میں پاکستان آیا اور یہاں مجھے جو شہرت ملی وہ برطانیہ کے بڑے بڑے لوگوں کے آپریشن کرکے بھی نہ مل سکی، انہوں نے یہ بات پاکستان بزنس اینڈ انٹیلیکچوئل فورم (پی بی آئی ایف)کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کہی۔

ڈاکٹر محمد علی شاہ نے کہا کہ اپنے ملک پاکستان میں کام کرنے جیسا مزہ دوسرے ملک میں نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں کام کرنے کے بعد لوگ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتاہوں کہ اس نے مجھے اس قابل بنایا کہ میں اپنے ملک اور یہاں کے لوگوں کی خدمت کرسکوں، میرے نزدیل ایک ڈالر کی کوئی اہمیت نہیں ہے بلکہ ملک میں رہ کر 50 روپے بھی میرے لئے اہم ہیں، میڈیکل کے شعبے میں پیسہ بھی ہے اور ثواب بھی ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریبوں کا ہمیں مفت علاج کرنا چاہیے، انہوں نے عبدالحسیب خان کو عباسی شہید اسپتا ل میں ٹراما سینٹر تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ پی بی آئی ایف کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈاکٹر محمد علی شاہ سرزمین خداداد پاکستان کے قابل فخر سپوت ہیں، معاشرہ افراد سے مل کر بنتا ہے، فرد کی ذہنی اور روحانی تربیت اسی وقت ممکن ہے جب اس کے پیٹ میں روٹی، جسم پر کپڑا اور سر پر سائبان ہو اور وہ آمادہ اصلاح ہو، یوں مہذب معاشرہ تشکیل پاسکے گا، یہ ہی وہ افراد ہوں گے جو ملک و قوم کو عروج پر لے کر جائیں گے اور اقوام عالم میں اعلی مقام پاسکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، صنعتی اور معاشی مقابلوں کی ہم میں سکت نہیں، ہمارے پاس اعلی ذہنی اور علمی تریبت یافتہ افراد کی بھی قلت ہے جبکہ دونوں محاذوں کے لئے ہمارے افراد میں اہلیت کی کمی نہیں بس تھوڑے سے وسائل اور نظم کی ضرورت ہے۔
وقت اشاعت : 19/09/2006 - 15:48:40