پاک بھارت میچ دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل ہونے پر بھارتی حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے

وزیراعلیٰ ہماچل پردیش کے بیان کی وجہ سے پاک بھارت میچ سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا، انو راگ ٹھاکر پاکستان کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی نہ دینے کا کبھی نہیں کہا، معاملے کو سیاسی رنگ د ے دیا گیا، وزیراعلیٰ ہما چل پردیش

جمعہ 11 مارچ 2016 17:41

پاک بھارت میچ دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل ہونے پر بھارتی حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لئے قومی کرکٹ ٹیم کی بھارت روانگی تاخیر کا شکار ہے جب کہ پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل ہونے پر بھارتی حکومت اور اپوزیشن جماعت ا آمنے سامنے آگئی۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اس وقت کوالیفائنگ میچز جاری ہیں اور 15 مارچ کو بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ایونٹ کا باقاعدہ آغاز ہوگا لیکن ایونٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کی شمولیت کے معاملے پر بھارتی حکمراں جماعت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئیں اپوزیشن جماعت سے تعلق رکھنے والے بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ ہماچل پردیش کے بیان کی وجہ سے پاک بھارت میچ سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا اور پاکستان کو بھارت کی سیکیورٹی پربات کرنے کا موقع ملا اس لئے کانگریس کو ریاستی وزیراعلی کے بیان کا جواب دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ہماچل پردیش کے وزیراعلی ویربہا سنگھ بھی میدان میں آگئے اور اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی نہ دینے کا کبھی نہیں کہا، سکیورٹی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے جب کہ معاملے کی سنگینی کے باعث آئی پی ایل کے سربراہ راجیو شکلا بھی میدان میں ا آگئیاور کہا کہ پاکستان ٹیم کو سیکیورٹی دینا ہماری ذمہ داری ہے اور میں سیکیورٹی کی گارنٹی دینا ہوں، پی سی بھی پریشان کیوں ہے تاہم بھارت حکومتی سطح پر تحریر طور پر پاکستان کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی کی یقین دہانی سے گریز کررہی ہے اور اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے۔ ۔

وقت اشاعت : 11/03/2016 - 17:41:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :