آئی سی سی نہیں عدالت جانا چاہیے‘عمران

ہفتہ 23 ستمبر 2006 12:48

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین23 ستمبر2006 ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کے خیال میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو اوول ٹیسٹ قضیئے کے بعد آئی سی سی کے بجائے عدالت سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔ عمران خان نے کراچی میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیئے آئی سی سی کی سماعت بہت مشکل ہوگی جس میں قانونی طور پر ڈیرل ہیئر کو حمایت حاصل ہوگی کیونکہ آسٹریلوی امپائر یہ موٴقف اختیار کرسکتے ہیں کہ اس نے آئی سی سی کے قانون کے تحت صحیح فیصلے کئے ہیں اور اگر آئی سی سی اس کے خلاف ایکشن لیتی ہے تو ہیئر آئی سی سی کے خلاف عدالت میں جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس صرف ایک ہی راستہ تھا کہ عدالت سے رجوع کیا جاتا اور ہیئر سے بال ٹمپرنگ کا ثبوت مانگا جاتا۔

(جاری ہے)

ثبوت فراہم نہ کرنے پر ہیئر مشکل میں پھنس سکتے تھے۔ وہ اگر انضمام الحق کی جگہ کپتان ہوتے تو ہیئر سے ثبوت مانگتے کہ انہوں نے کس بنیاد یہ کہا کہ پاکستانی ٹیم نے بے ایمانی کی ہے اور گیند کے ساتھ گڑبڑ ہوئی ہے۔عمران خان نے ڈیرل ہیئر کے رویے کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کپتان ہوتے تو دن کے اختتام پر بھرپور احتجاج کرتے اور کہتے کہ چونکہ یہ معاملہ ہتک عزت کا ہے لہذا ہم عدالت میں جائیں گے لیکن انضمام الحق نے پہلے توچپ کرکے ہیئر کے اقدام کو تسلیم کرلیا بعد میں ڈریسنگ روم سے باہر ہی نہیں نکلے۔

عمران خان کو یقین ہے کہ آئی سی سی ڈیرل ہیئر کو چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان کے میچوں میں کھڑا نہیں کرے گی۔عمران خان اس بات پر بھی سخت ناراض ہیں کہ جب آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہہ دیا تھا کہ اگر وہ ڈیرل ہیئر سے خوش نہیں ہے تو اس بارے میں تحریری طور پر آئی سی سی کو آ گاہ کرے لیکن شہریارخان نے وہ بھی نہیں کیا۔
وقت اشاعت : 23/09/2006 - 12:48:04

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :