سپورٹس کمپلیکس میں سپورٹس بورڈ کے تعاون سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام انڈر 18ہاکی چیمپئن شپ میں انتہائی ناقص انتظامات کا انکشاف

سپورٹس کمپلیکس ہاسٹل میں گندگی ، بدبو واش رومز میں کیڑے رینگتے اور بیڈز میں کھٹمل ہی کھٹمل، کھلاڑی راتوں کو بھی جاگنے پر مجبور

پیر 23 مئی 2016 20:25

سپورٹس کمپلیکس میں سپورٹس بورڈ کے تعاون سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام انڈر 18ہاکی چیمپئن شپ میں انتہائی ناقص انتظامات کا انکشاف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 مئی۔2016ء ) سپورٹس کمپلیکس ہاسٹل میں گندگی ، بدبو واش رومز میں کیڑے رینگتے اور بیڈز میں کھٹمل ہی کھٹمل، کھلاڑی راتوں کو بھی جاگنے پر مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان دنوں سپورٹس کمپلیکس میں سپورٹس بورڈ کے تعاون سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام انڈر 18ہاکی چیمپئن شپ جاری ہے جس میں ملک بھر سے 13ٹیموں نے حصہ لیا ہے حصہ لینے و الی ٹیموں میں 4ٹیمیں صوبہ پنجاب کی ہیں، 3کے پی کے کی ،3سندھ کی،2بلوچستان کی اور 1وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی۔

اسلام آباد کی ٹیم کے علاوہ تمام ٹیموں کو سپورٹس کمپلیکس کے ہاسٹلز میں رہائش دی گئی ہے۔ پنجاب اور بلوچستان کی ٹیموں کو جناح ہاسٹل اور کے پی کے اور سندھ کی ٹیموں کو فاطمہ جناح ہاسٹل میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ آفیشلز یعنی کوچز اور ٹرینرز کو اقبال ہاسٹل میں رہائش دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جس کی حالت جناح اور فاطمہ جناح ہاسٹل سے کافی بہتر ہے۔ تاہم جناح ہاسٹل کی حالت تو بہت ہی خستہ ہال ہے جناح ہاسٹل میں ہر طرف گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔

واش رومز گندگی سے بھرے ہوئے ہیں اور کمروں میں چونا گر رہا ہے ذرائع نے بتایا کہ جناح ہاسٹل اور فاطمہ جناح ہاسٹل کے کمروں میں بیڈ کم ہونے کی وجہ سے کھلاڑی فرش پر گدے ڈال کر سوتے ہیں اور ان گدوں کی حالت پھٹی پرانی ہے اور ان کے اندر کھٹمل اتنے ہیں کہ کھلاڑی راتیں جاگ کر گزار رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کھلاڑیوں میں سے متعدد کھلاری مختلف موسمی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

ذراء عنے بتای اکہ ان ہاسٹلز میں گندگی کی وجہ سے اتنی بدبو ہے کہ قابلِ برداش تنہیں اور صفائی کا کوئی خاص انتظام نہیں کیا گیا۔ اس معاملے کی پڑتال کرنے کے لئے جب آن لائن کے نمائندے ہاسٹلز میں جا کر وہاں رہائش پذیر کھلاڑیوں سے مسئلہ دریافت کیا تو انہں و نے نام نہ بتانے کی شرط پر اس مسئلے کی تصدیق کی اور بتایا کہ واقعی ان ہاسٹلز میں صفائی کا کوئی نظام نہیں ہے۔

کھلاریوں کو گندے گدے دیئے گئے ہیں جو کہ کھٹمل سے بھرے ہوئے ہیں اور کھلاڑی ان کھٹمل کے کاٹنے سے انتہائی پریشانی میں مبتلا ہیں اور کچھ تو بیمار بھی ہو چکے ہیں۔ اس کے برعکس کھلاریوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی طرف سے کھلاڑیوں کے کھانے پینے کی انتہائی اچھے طریقے سے نگہداشت کی جا رہی ہے لیکن کھلاڑیوں کو کھانا کھانے کے لئے اقبال ہاسٹل میں جانا پڑتا ہے جو کہ جناح اور فاطمہ جناح ہاسٹل سے کافی فاصلے پر ہے ۔

واضح رہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کو کھیلوں اور کھلاریوں کی ترقی کے لئے ہر سال ترقیاتی اور غیر ترقیاتی منصوبوں کے لئے اربوں روپے فنڈز جاری کئے جاتے ہیں لیکن پاکستان کے کھیلوں اور کھلاڑیوں کا کوئی حال نہیں ہے جبکہ پاکستان حکومت سپروٹس کمپلیکس کے ہاسٹلز کی مرمت اور مینٹیننس کی مد میں بھی کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کر چکی ہے

وقت اشاعت : 23/05/2016 - 20:25:11

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :