ٹیم میں پانچویں باوٴلرکے نہ ہونے سے دیگر باوٴلرز کی کارکردگی بھی متاثرہوئی، توصیف احمد

جمعرات 4 اگست 2016 12:58

ٹیم میں پانچویں باوٴلرکے نہ ہونے سے دیگر باوٴلرز کی کارکردگی بھی متاثرہوئی، توصیف احمد

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 اگست۔2016ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آف اسپنر اور موجودہ سلیکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں پانچویں باوٴلرکے نہ ہونے سے دیگر باوٴلرز کی کارکردگی بھی متاثرہوئی۔لارڈز میں 20 سال بعد فتح پاکستان کے لیے بڑا اعزاز تھا جہاں بلے بازوں نے اچھی کارکردگی دکھائی تھی اور سب کچھ مضبوط نظر آرہا تھا۔

مصباح کی قیادت میں پاکستان ٹیم 5 سال بعد اولڈ ٹریفوڑد پہنچی تو انھیں لارڈز کے برعکس حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں یاسر شاہ سمیت دیگر باوٴلرز ناکام رہے تھے۔لارڈز میں پاکستان کے کامیاب باوٴلراور میچ کے بہترین کھلاڑی یاسر شاہ نے اولڈ ٹریفورڈ میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور باوٴلنگ کے کئی بدترین ریکارڈز قائم کئے تھے۔

(جاری ہے)

پاکستان ٹیم دونوں میچوں میں اپنے 4 باوٴلرز کے ساتھ میدان میں تھی اور پانچویں باوٴلر کی کمی شدت سے محسوس کی گئی جس کے لیے اظہرعلی کو آزمایا گیا۔

توصیف احمد کا کہنا تھا کہ 'پاکستان نے واضح طورپر ایک اضافی باوٴلر کی کمی محسوس کی جو اچھی باوٴلنگ کرسکے اور اس کا اثر دیگر باوٴلرز کی کارکردگی پر بھی پڑا'۔ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ایسی نہیں ہیں جہاں دو اسپنرز کو باوٴلنگ اٹیک میں شامل کیا جائے اور پاکستان محمد حفیظ جیسے پارٹ ٹائم باوٴلرز پر انحصار کررہا ہے۔سابق آف اسپنر نے کہا کہ 'محمد حفیظ بڑے عرصے سے ہمارے پانچویں باوٴلر کے طورپر کھیل چکے ہیں لیکن بعد میں ان کے ایکشن کے مسائل کی وجہ سے نقصان ہوا'۔

توصیف احمد کا ماننا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں جو ثقلین مشتاق اور سعید اجمل کے معیار کے ہوں اور اسی ٹیلنٹ کی تلاش کے لیے کوچز اور سلیکٹرز کام کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 'ثقلین اور سعید اجمل خاص تھے اور وہ اپنے 'دوسرا' اور ورائٹی کے ساتھ ساتھ تیزی ٹرن کی صلاحیت رکھتے تھے اور انھوں نے آتے ہی دنیا میں اپنی ٹرن اور ورائٹی کے ذریعے شہرت حاصل کی'۔پاکستان کی بہترین آف اسپنرز کے متبادل کے تلاش میں تاحال ناکامی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دونوں عظیم باوٴلرز کے کیریر کے آخر میں ایکشن کو خراب قرار دیا گیا جو نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں ایک رکاوٹ ہے۔

وقت اشاعت : 04/08/2016 - 12:58:58

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :