آسٹریلین فٹبال لیگ، شائق کی جانب سے فٹبالر پر کیلا پھینکنے پر نسل پرستی کا تنازع کھڑا ہوگیا

پیر 22 اگست 2016 19:17

آسٹریلین فٹبال لیگ، شائق کی جانب سے فٹبالر پر کیلا پھینکنے پر نسل پرستی کا تنازع کھڑا ہوگیا

میلبورن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) آسٹریلین فٹبال لیگ(اے ایف ایل)میں ایک شائق کی جانب سے مقامی فٹبالر پر کیلا پھینکنے کے واقعے کے بعد ایک بار پھر نسل پرستی کا تنازع کھڑا ہو گیا۔سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں 24 سالہ خاتون کو ایڈیلیڈ کروز کے مقامی کھلاڑی ایڈی بیٹس کی جانب کیلا پھینکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس معاملے کی تحقیقات کے بعد حکام نے کہا کہ یہ نسل پرستانہ اقدام تھا اور خاتون پر غیر معینہ مدت تک کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پورٹ ایڈیلیڈ نے کہا کہ خاتون نے کلب کی جانب سے ثقافتی آگاہی کیلئے منعقد کیے جانے والے پروگرام میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔کلب کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ خاتون کو اس بات کا احساس ہو گیا ہے ان سے بہت بڑی غلطی ہوئی اور ہم اس سلسلے میں ان کے ساتھ کام کریں گے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق خاتون شائق نے کیلا پھینکنے سے قبل بیٹی کی جانب انگلی سے بیہودہ اشارے بھی کیے۔

بیٹس نے اسی وقت اے ایف ایل میں اپنے 250ویں میچ میں پانچواں گول اسکور کیا تھا اور انہوں نے اس واقعے پر دھیان نہیں دیا۔ماضی میں بھی آسٹریلین فٹبال لیگ میں ہونے والے میچوں میں نسل پرستی کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔پورٹ ایڈیلیڈ کے چیئرمین نے کہا کہ اگر یہ اقدام واقعی نسل پرستی پر مبنی تھا تو ناصرف ان پر تاحیات پابندی عائد کی جائے گی بلکہ ساتھ ساتھ انہیں کلب بلا کھلاڑیوں سے گفتگو کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ اس طرح کے منفی اقدامات کی کھلاڑیوں کے نزدیک کیا اہمیت ہے اور ان پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

وقت اشاعت : 22/08/2016 - 19:17:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :