انضمام الحق کو پابندی کے خلاف اپیل میں جاناچاہتےتھے لگتاہے ڈیل ہوئی ہے سرفرازنواز،شہریارکی جگہ توقیرضیاء سربراہ ہوتے تو پاکستان میچ ہارتا نہ پابندی لگتی خصوصی بات چیت

ہفتہ 30 ستمبر 2006 17:29

شیخوپورہ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین30ستمبر2006 ) وزارت سپورٹس کی کرکٹ کے معاملات کوہینڈل کرنے والی کمیٹی کے رکن سابق کرکٹرسرفراز نواز نے کہاہے کہ کرکٹرانضمام الحق کو اپنے خلاف چار میچوں کی پابندی کے خلاف اپیل میں جانا چاہیے تھا اوراپیل میں نہ جاکر انہوں نے اس واقعہ کو نیا رخ دے دیا ہے کرکٹرشفیق خان چوہان سے اسلام آباد سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہاگر کوئی ملزم بھی ہوتو وہ بھی اپیل کرتا ہے لیکن انکا اپیل نہ کرنا ایک سوالیہ نشان ہے مجھے ہرجگہ پوچھا جارہا ہے کہ انضام نے اپیل کیوں نہ کی ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈاورآئی سی سی کے درمیان ڈیل ہوگئی تھی کہ آپ کو بال ٹمپرنگ کے الزام سے بری کردیتے ہیں لیکن آپ انضمام پر چار میچوں کی پابندی کے خلاف اپیل نہ کریں گے سرفراز نواز نے کہاکہ کرکٹ بورڈ کے سربراہ کو امپائرڈیرل ہیئرکے خلاف آئی سی سی کو لکھنا چاہیے تھا کہ اس پر 16میچوں کی پابندی لگائے اور دونوں ملکوں کو جو نقصان ہوا اسے پوراکرنے اور ایمپائرپر چار جزلگانے چاہیے تھے لیکن شہر یار نے ایسا کچھ نہ کیا اگر شہر یارکی جگہ کارداریاتوقیرضیاء ہوتا تو پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ ہارنے کا فیصلہ نہ ہوتا اور انضمام پر چار میچوں کی پابندی نہ لگتی لیکن بورڈ کے موجودہ سربراہ کو کرکٹ کے معاملات ہینڈل کرنے کا کچھ پتہ نہ ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ میں نے کرکٹ بورڈ کے سربراہ کو پاکستانی ٹیم کی انگلینڈ میں بری پرفارمنس اور کوچ فزیووغیرہ کے معاملات کے بارے میں خط تحریرکرتے ہوئے 30ستمبر تک جواب مانگاہے لیکن انگلینڈ میں انضمام کے معاملات میں مصروف ہونے کی وجہ سے میں ان کو جواب کے لیے ایک ہفتہ کا وقت مزید دونگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مدہوگالے امپائرڈیرل ہیئر سے بال ٹمپرنگ کا ثبوت مانگتے رہے انہیں یہ نہیں پتہ کہ امپائرجج ہوتا ہے اس کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے اور وہ جج ثبوت پیش نہیں کیاکرتے اب اگر ایمپائرکسی کو آؤٹ دیدے اورکہاجائے کہ ثبوت پیش کرو تو یہ بچگانہ بات ہے ایمپائرڈیرل ہیئرچاہے تو وہ مدہوگالے کے فیصلہ کو چیلنج کرسکتا ہے ایک سوال کے جواب میں سرفراز نے کہاکہ پاکستان کی انڈیا میں ہونے والی چمپئنزٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں پوزیشن اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتی جب تک وہ اپنی فٹنس فیلڈنگ وغیرہ کو ٹھیک نہیں کرلیتی انہوں نے کہاکہ انگلینڈ کے خلاف آخری دومیچوں میں آپ پاکستان کی فیلڈنگ اور فٹنس کا اندازہ کرسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ میں کرکٹ کے معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہوں اور ان معاملات کو درست کرنے کے لیے میں اپنے دائرہ اختیار میں اپنا کردارداکرتارہونگا۔

وقت اشاعت : 30/09/2006 - 17:29:38

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :