چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان مستعفی، استعفیٰ منظور،ڈاکٹر نسیم اشرف نئے چیئرمین مقرر، میرا مشن پاکستانی ٹیم کو متحد کرناہے،سب کو ساتھ لے کر چلوں گا ،ڈاکٹر نسیم اشرف ،شہر یار خان کی خدمات قابل تحسین ہیں،صدر مشرف ۔تفصیلی خبر

جمعہ 6 اکتوبر 2006 23:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اکتوبر۔2006ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے اوول ٹیسٹ کے تنازع اور یونس خان کی طرف سے قومی کرکٹ ٹیم کا کپتان بننے کے انکار کے بعد سے پیدا ہونے والے حالات کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے اوران کا استعفیٰ منظوربھی کرلیا گیا جس کی تصدیق ہو گئی جبکہ ان کی جگہ پی سی بی کی ایڈہاک کمیٹی کے رکن اور وفاقی حکومت کے مشیر ڈاکٹر نسیم اشرف کو بورڈ کا نیا چیئرمین مقرر کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے اوول ٹیسٹ تنازع اور اس کے بعد یونس خان کی طرف سے قومی کرکٹ ٹیم کا کپتان بننے سے انکار کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے انگلینڈ میں اوول ٹیسٹ تنازع اور پھر یونس خان کے معاملے کے بعد قبل از وقت اپنا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا اور وہ اپنے اس فیصلے کے تحت مستعفی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شہریار خان کو دسمبر 2003ء میں اس وقت کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیاء کے مستعفی ہونے کے بعد بورڈ کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں جبکہ ڈاکٹر نسیم اشرف کو ان کی جگہ پی سی بی کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ نسیم اشرف پی سی بی کی ایڈہاک کمیٹی کے رکن اورفاقی حکومت کے مشیر بھی ہیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز سلیم الطاف نے شہریار خان کے مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا ہے کہ مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ہے میں اس کو بھرپور طریقے سے نبھانے کی کوشش کروں گا ۔ہفتہ کی صبح لاہور میں بورڈ کے سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ کروں گا اور مشاورت کے ذریعے سب کو ساتھ لے کر چلوں گا ۔ جمعہ کی شب یہاں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابھی مجھے تھوڑی دیر پہلے ہی اس ذمہ داری سونپے جانے کا علم ہوا ہے میں اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتا۔

ہفتہ کی صبح لاہور جاؤں گا اور بورڈ کے ایڈہاک کمیٹی کے ارکان سے بھی کہوں گا کہ وہ بھی وہاں آئیں میں ان کے ساتھ مشاورت سے تمام اقدامات کروں گا۔انہوں نے کہاکہ میرا مشن پاکستانی ٹیم کو متحد کرناہے ہمارا چیلنج ہو گا کہ کرکٹ بورڈ کو ایک منظم طریقے سے چلایا جائے بورڈ میں گڈگورننس کو مضبوط کیا جائے اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہاکہ میچ کھیلنا لڑکوں کا کام ہے بورڈ کا کام معاملات پر توجہ دینا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے شہریار خان کے استعفے دینے کی وجوہات کا علم نہیں انہوں نے کرکٹ کی بہت خدمت کی اور ٹیم کو بہت اچھے طریقے چلایا ہے ۔صدر جنر ل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین کی حیثیت سے شہر یار خان کی خدمات قابل تحسین ہیں یہ بات انہوں نے جمعہ کو شہر یار خان کا استعفی منظور کر نے کے موقع پر کہی ۔ شہر یار خان نے اوول ٹیسٹ تنازعے اور یونس خان کے معاملہ پر اپنا استعفی پاکستان کر کٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ صدر جنرل پرویز مشرف کو پیش کیا تھا جسے انہوں نے منظور کر لیا ۔اوران کی جگہ ڈاکٹر نسیم اشرف کو نیا چیئر مین مقرر کر دیا ہے ۔شہر یار خان نے 2003ء میں اپنا عہدہ سنبھالا تھا اور ان کے عہدے کی میعاد دسمبر 2006ء میں مکمل ہو نا تھی ۔
وقت اشاعت : 06/10/2006 - 23:00:14

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :