پی سی بی کافکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں سے سختی سے نمٹنے کا اعلان

پی ایس ایل کرپشن سکینڈل کی وسیع پیمانے پر تفتیش جاری ہے ،ایک مرتبہ اسپاٹ فکسنگ یا میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کی نشاندہی ہو جائے تو انہیں مثالی سزائیں دینے کے کمیشن قائم کیا جائیگا،فکسنگ کے حوالے سے مزید کھلاڑیوں سے بھی تفتیش کی جائیگی،پی سی بی کے انسداد کرپشن یونٹ کو حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق بکیز نے دیگر کھلاڑیوں سے بھی رابطہ کیا ، آئی سی سی کے قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے عامر کو واپسی کی اجازت دی گئی، اس بار فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو سخت سزا دی جائیگی،پی سی بی چیئر مین شہریار خان

پیر 13 فروری 2017 16:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2017ء) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران سر اٹھانے والے فکسنگ اسکینڈل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کھیل کی بدنامی کا سبب بننے والے مجرمان سے سختی سے نمٹنے کا عندیہ دے دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی وسیع پیمانے پر تفتیش جاری ہے اور ایک مرتبہ اسپاٹ فکسنگ یا میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کی نشاندہی ہو جائے تو انہیں مثالی سزائیں دینے کے کمیشن قائم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کی جانب سے بین الاقوامی سنڈیکیٹس سے روابط کے اعتراف کے بعد انتظامیہ انہیں لیگ سے معطل کر کے واپس پاکستان بھیج چکی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید کھلاڑیوں سے بھی تفتیش کی جائے گی۔دبئی سے واپسی پر ڈان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں شہریار خان کا کہنا تھا کہ 'فکسنگ کے حوالے سے مزید کھلاڑیوں سے بھی تفتیش کی جائے گی کیونکہ پی سی بی کے انسداد کرپشن یونٹ کو حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق بکیز نے دیگر کھلاڑیوں سے بھی رابطہ کیا ہے جس کے متعلق چند کھلاڑیوں نے بورڈ کو آگاہ نہیں کیا اور یہ بھی ایک جرم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس وقت معاملے میں ملوث کھلاڑیوں کی تعداد سے متعلق نہیں بتا سکتے تاہم ایک بار تفتیش مکمل ہوجائے، تو ملوث افراد کو سزائیں دینے کے لیے ایک طاقتور کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔شہریار خان نے حالیہ اسکینڈل کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پانچ سالہ پابندی کی سزا مکمل کرنے والے محمد عامر کو بین الاقوامی کرکٹ کا حصہ بننے کی اجازت دینے پر اٹھائے جانے والے سوالات اور تنقید کا بھرپور انداز میں دفاع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے عامر کو واپسی کی اجازت دی گئی تاہم اس بار فکسنگ میں ملوث ہونے والے کسی بھی کھلاڑی کو سخت سزا دی جائے گی۔شہریار خان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی سے مسلسل رابطے میں ہیں، 'اب تک کسی اور کھلاڑی کو معطل نہیں کیا گیا ہے جبکہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ مجرمان کو بینقاب کرنے کے لیے تمام کوششیں کررہا ہے۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل میں شریک پانچ ٹیمز کے کھلاڑیوں کے ہوٹل میں دوستوں اور رشتے داروں کو ٹھہرنے کی اجازت دینے پر بھی پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔شہریار خان کے مطابق نجم سیٹھی پانچوں فرنچائزز کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں وضاحت کرچکے ہیں کہ انکوائری کے نتائج کے ذمہ دار فرنچائز ہوں گی۔چیئرمین پی سی بی کے مطابق پی ایس ایل کے انعقاد کے موقع پر انہیں بکیز کی دبئی آمد کی توقع تھی اسی لیے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان ہونے والے افتتاحی میچ سے قبل دونوں ٹیمز کو کسی بھی قسم کی کرپشن اور اس کے نتائج سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی تھی۔
وقت اشاعت : 13/02/2017 - 16:04:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :