اسپاٹ فکسنگ الزامات میں معطل شرجیل خان اور خالد لطیف کو ڈیمانڈ نوٹس جاری

دونوں کھلاڑی انٹی کرپشن یونٹ کے ہیڈ کرنل (ر) اعظم کے روبرو پیش ،بکیز سے ملاقات کا وقت اور جگہ کے ساتھ سہولت کاروں سے متعلق معلومات ، بینک اکاؤنٹس، ای میلز اور موبائل فونز کا ریکارڈ بھی طلب ،جوابات ملنے کے بعد چارج شیٹ جاری کی جائے گی‘ ذرائع دونوں کھلاڑیوں نے اہلخانہ سے مشاورت کر لی ،کھلاڑیوں کے بیان کی ویڈیو ریکارڈکی جائے گی کیونکہ بعد میں عدالت بھی جا سکتے ہیں‘ شہریار خان

جمعرات 16 فروری 2017 20:01

اسپاٹ فکسنگ الزامات میں معطل شرجیل خان اور خالد لطیف کو ڈیمانڈ نوٹس جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) اسپاٹ فکسنگ الزامات میں معطل ہونے والے کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کو ڈیمانڈ نوٹس جاری کر دیئے گئے جبکہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان نے کہا ہے کہ فکسنگ کیس کے حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں،دونوں کھلاڑیوں نے اہل خانہ سے مشاورت کر لی ہے اور اب وہ باقاعدہ بیان ریکارڈ کرائیں گے، لیگل پروسیس کی تکمیل کے لئے ہر چیز ریکارڈ پر لائی جا رہی ہے اور کھلاڑیوں کے بیان کی ویڈیو بھی ریکارڈکی جائے گی کیونکہ کھلاڑی بعد میں عدالت بھی جا سکتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ انٹی کرپشن یونٹ کے ہیڈ کرنل (ر) اعظم کے روبرو سپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کھلاڑی شرجیل خاں اور خالد لطیف پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

پی سی بی انٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے دونوں کھلاڑیوں کو نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کر دیا گیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری ڈیمانڈ نوٹس میں دونوں پلیئرز سے اسپاٹ فکسنگ سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں جس میں بکیز سے ملاقات کا وقت اور جگہ کے ساتھ سہولت کاروں سے متعلق بھی معلومات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس کے علاوہ دونوں کھلاڑیوں سے بینک اکاؤنٹس، ای میلز اور موبائل فونز کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جبکہ پلیئرز سے مزید تفتیش جاری رہنے کا امکان ہے۔ڈیمانڈ نوٹس میں پوچھے گئے سوالوں کے بعد ہی آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا۔پی سی بی کی جانب سے ابھی چارج شیٹ جاری کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا، کھلاڑیوں کی جانب سے جوابات ملنے کے بعد چارج شیٹ جاری کی جائے گی۔

دونوں پلیئرز پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ قائم نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں قیام پذیر ہیں، اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی کے بعد وہ دوبارہ این سی اے واپس چلے گئے۔پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرہشن کوڈ کے تحت دونوں کھلاڑیوں نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کیا ہے۔پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ ہیں لہٰذا وہ بورڈ کے تمام تر سوالات کے جواب دہ ہیں اور نوٹس آف ڈیمانڈ کے بعد انہیں ہر حال میں پاکستان سپر لیگ میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر بورڈ کو جواب دینا پڑے گا۔

دوسری جانب پی سی بی ہیڈ کوارٹر قذافی اسٹیڈیم کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہاکہ اسپاٹ فکسنگ پر معطل کیے گئے کھلاڑیوں نے گھر والوں سے بات کرنے کا وقت مانگا تھا جو ختم ہوگیا، اب وہ باضابطہ بیان دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے بیان کی ویڈیو بھی ریکارڈکی جائے گی،چاہتے ہیں کہ تمام قانونی امور مکمل ہوں ، ہوسکتا ہے کھلاڑی بعد میں عدالت چلے جائیں۔

شہریار خان نے کہا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے معاملے کو محتاط انداز میں چلایا جارہا ہے، لیگل پروسیس کی تکمیل کے لئے ہر چیز ریکارڈ پر لائی جارہی ہے،معاملے کو واضح ہونے میں وقت لگے گا۔اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے دونوں پلیئرز سے اب تک غیر رسمی انداز میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب وہ جو کچھ بھی کہیں گے وہ آن ریکارڈ ہو گا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی جائے گی۔ اس کے بعد کرکٹرز کو چارج شیٹ جاری کر دی جائے گی۔بورڈ کھلاڑیوں کو صفائی کا پورا موقع دینا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ پی سی بی نے 13 فروری کو انگلینڈ میں مقیم ناصر جمشید کو بھی انسداد کرپشن کے قواعد کی خلاف ورزی پر کرکٹ سے عبوری پرمعطل کردیا تھا، واضح رہے کہ وہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہیں۔
وقت اشاعت : 16/02/2017 - 20:01:14

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :