کھلاڑیوں کو علم نہیں تھا ان سے ملنے والا پرستار ہے یا بکی ،انکے جوابات اب مختلف ہیں: شہریار خان

جمعہ 24 فروری 2017 15:43

کھلاڑیوں کو علم نہیں تھا ان سے ملنے والا پرستار ہے یا بکی ،انکے جوابات اب مختلف ہیں: شہریار خان
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین24فروری۔2017ء)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے فکسنگ میںمعطل کھلاڑیوں کو لاعلم قرار دیدیا، کہتے ہیں کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ جس شخص سے ملاقات کر رہے ہیں وہ کوئی پرستار ہے یا پھر بکی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ پوری دنیا میں ہوتی ہے ، جہاں ٹی ٹونٹی میچز ہوں وہاں بکی آ جاتے ہیں، ہندوستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی بکی آتے ہیں اور پی ایس ایل کا پہلا سیزن کامیاب ہوا تو دوسرے سیزن میں بکی آ گئے۔

شہریار خان کا مزید کہنا تھا کہ بکی کھلاڑیوں سے براہ راست نہیں بلکہ رشتہ داروں یا سابق کھلاڑیوں کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں، یوسف کا ناصرجمشید سے رابطہ ہوا،دونوں لندن سے دبئی آئے ،ناصر جمشید نے کھلاڑیوں سے کہا کہ یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ہے اور پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو علم تھا کہ ایسا ہونے والا ہے،ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ کے چیئرمین کرنل ریٹائرڈاعظم نے کھلاڑیوں سے سوال کیے،کھلاڑیوں سے پوچھاگیا کہ بکی سے انکا کیا معاہدہ ہوااورسپاٹ فکسنگ کا کیا طے ہوا۔

(جاری ہے)

خالد لطیف اور شرجیل خان کے خلاف ثبوت موجود ہیں ،ہم نے دونوں کھلاڑیوں کو تحریری جواب دینے کیلئے 14 روز دئیے ہیں۔ شہریار خان نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے جو بیان ریکارڈ کرایا ہے وہ پہلے سے مختلف ہے تاہم دونوں نے بکی سے ملاقات کا اعتراف کرنے کے ساتھ ساتھ تسلیم کیا کہ انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو مشتبہ شخص کے بارے میں اطلاع نہ دینے پر غلطی کی۔

شہریار خان کا مزید کہنا تھا کہ جو شواہد ملے ان سے لگا کہ شرجیل نے بکی کی بات پرمیچ میں پیش رفت کی، خالدنے اس دن میچ کھیلا نہیں تھا، لیکن اس نے رضامندی کا اظہار کیا تھاجبکہ محمد عرفان کے خلاف تحقیقات ابھی چل رہی ہیں۔مصباح الحق کے مستقبل کے حوالے سے کیے گئے سوال پر شہریار خان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق مجھے بتائیں گے کہ انھوں نے کھیلنا ہے یا نہیں ۔


وقت اشاعت : 24/02/2017 - 15:43:47