پی ایس ایل ٹو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل، فاسٹ بائولر محمد عرفان عبوری طور پر معطل

کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر فاسٹ بائولر کو چارج شیٹ جاری، 14 دن کے اندر جواب جمع کرانے کی ہدایت، پی سی بی کا اعلامیہ

منگل 14 مارچ 2017 18:03

پی ایس ایل ٹو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل، فاسٹ بائولر محمد عرفان عبوری طور پر معطل
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2017ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آنے والے فاسٹ با ئولر محمد عرفان کو عبوری طور پر معطل کر دیا گیا، کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر عرفان کو چارج شیٹ جاری کر دی گئی اور ساتھ ہی 14 روز کے اندر جواب جمع کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

فاسٹ با ئولر محمد عرفان 13 مارچ کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ انہوں نے ٹریبونل کو بتایا تھا کہ والد کے انتقال کی وجہ سے پریشان تھے اسی لئے پی سی بی کو بکیز سے رابطہ کرنے کے حوالے سے نہیں بتا سکے، تاہم انہوں نے کسی بھی قسم کی فکسنگ کے الزام کو مسترد کردیا تھا۔ منگل کو پی سی بی نے محمد عرفان کی عارضی معطلی کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عرفان نے آئین کے 2.4.4 کی خلاف ورزی کی ہے، انہوں نے چاہے کسی قسم کی کوئی فکسنگ کی ہو یا نہ کی ہو لیکن بکیز سے رابطہ ہونے کے بعد انہیں پی سی بی کو آگاہ کرنا چاہیے تھا، مذکورہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر عرفان کو چارج شیٹ دے دی گئی اور ساتھ ہی انہیں 14 دن کے اندر جواب جمع کرانے کا کہا گیا،واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کو پی سی بی چارج شیٹ جاری کرچکا ہے تاہم دونوں کرکٹرز نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جب کہ پی ایس ایل کے دوران محمد عرفان، شاہ زیب اور ذوالفقار بابر سے بھی تفتیش کی گئی تھی اور ان کے موبائل فون ضبط کر لیے گئے تھے، ذرائع کے مطابق محمد عرفان کے خلاف پی سی بی کے پاس شواہد بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے دوران منظرعام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خالد لطیف اور شرجیل خان پہلے ہی معطل کئے جا چکے ہیں،پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی سپاٹ فکسنگ کے معاملے میں تحقیقات جاری رہے گی اور کرکٹ میں کرپشن پر زیرو ٹالرنس ہوگا، محمد عرفان پر الزام ہے کہ انہوں نے مشکوک افراد سے اپنے مبینہ روابط کے بارے میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو مطلع نہیں کیا تھا،محمد عرفان نے پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ٹریبونل بھی تشکیل دیا ہے جس کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ اصغر حیدر ہیں اور اس میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیر ضیا اور وسیم باری شامل ہیں۔یہ ٹریبونل جلد ہی اپنا کا م شروع کردے گا ۔
وقت اشاعت : 14/03/2017 - 18:03:32

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :