فکسنگ کے ٹھوس ثبوت تھے تو ٹربیونل بنانے کی کیا ضرورت تھی، عامر سہیل

کرکٹرز قصوروار ہیں تو سزا سنا دی جائے،اپیل کیلیے کسی بھی پلیٹ فارم پر جانے کا حق تو ان کو پھر بھی حاصل ہوگا، سابق کپتان

بدھ 29 مارچ 2017 16:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2017ء) سابق کپتان عامر سہیل اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات میں سست روی پر حیران ہیں، ان کے مطابق اگر ٹھوس شواہد ہیں تو ٹریبیونل بنانے کی کیا ضرورت تھی۔تفصیلات کے مطابق غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں عامر سہیل نے کہا کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں عجیب صورتحال سامنے آرہی ہے، اگر پی سی بی کے پاس ٹھوس شواہد ہیں تو ٹریبیونل بنانے کی کیا ضرورت تھی،اگر کرکٹرز قصوروار ہیں تو سزا سنا دی جائے،اپیل کیلیے کسی بھی پلیٹ فارم پر جانے کا حق تو ان کو پھر بھی حاصل ہوگا۔

دریں اثنا پاکستانی ورلڈکپ فتح کی سلور جوبلی کے موقع پر بی سی بی نے کسی تقریب کا اہتمام کرنے سے گریز کیا، ویب سائٹ پر میگاایونٹ میں شریک کرکٹرز، چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے پیغامات جاری کرنا کافی سمجھ لیا گیا۔

(جاری ہے)

حیرت انگیز طور پر فاتح کپتان عمران خان اور سینئر کھلاڑی جاوید میانداد کو ہی نظر انداز کردیا گیا، اسی اسکواڈ کے رکن عامر سہیل نے بی سی بی کے اس اقدام کو ہدف تنقید بنایا، انھوں نے کہاکہ اپنی ولولہ انگیز قیادت سے ٹیم میں نئی روح پھونک دینے والے کپتان کی ویڈیو شامل نہ کرنا گھٹیا سیاست کی ایک مثال ہے،ہم سب بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کی سیاسی وابستگیوں سے واقف ہیں،اس لیے کوئی حیرت نہیں ہونا چاہیے۔
وقت اشاعت : 29/03/2017 - 16:19:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :