کھلاڑیوں کو خراب رویے پر میدان بدر کرنے کا قانون منظور ،اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا

جمعرات 13 اپریل 2017 12:56

کھلاڑیوں کو خراب رویے پر میدان بدر کرنے کا قانون منظور ،اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2017ء)کرکٹ کے قوانین کے محافظ میری لیبون کرکٹ کلب نے بلے کے سائز سے کمی کیساتھ ساتھ خراب رویے کے حامل کھلاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا قانون منظور کر لیا جو یکم اکتوبر سے لاگو ہو گا۔امید تھی کہ فٹبال کی طرح کرکٹ میں بھی امپائر کو اختیار دیا جائیگا کہ وہ پیلا یا لال کارڈ دکھا کر کھلاڑیوں کو میدان بدر کر دیں تاہم امپائروں کو دو نئے اشارے ضرور سیکھنا ہوں گے۔

ایم سی سی نے کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کرائے ہیں جس کے تحت خراب رویے کے حامل کھلاڑیوں کو میدان بدر بھی کیا جا سکے گا۔ خراب رویے کے حامل کھلاڑیوں کیلئے چار نئے ضابطے متعارف کرائے گئے ہیں اور اسی کے مطابق کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن لیا جا سکے گا۔پہلے لیول میں کھلاڑی کو متنبہ کیا جائے گا اور اسی طرح کا رویہ دوبارہ اپنانے پر پانچ رنز کی پینالٹی ایوارڈ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دو سرے لیول کی سزا میں براہ راست حریف ٹیم کو پانچ رنز ایوارڈ کر دیے جائیں گے۔تیسرے درجے کی سزا کے طور پر کھلاڑی کو پانچ اوورز کیلئے معطل کردیا جائے گا جس کا دارومدار میچ کی طوالت پر ہو گا جبکہ ساتھ ساتھ حریف ٹیم کو پانچ رنز کی پینالٹی بھی ایوارڈ کر دی جائے گی۔چوتھے درجے یا لیول فور کے تحت سنگین جرم کے مرتکب کھلاڑیوں کو پورے میچ کیلئے میدان بدر کردیا جائے گا اور حریف ٹیم کو ساتھ ساتھ پانچ رنز کی پینالٹی بھی ایوارڈ کی جائے گی۔

نئے قوانین کے تحت امپائر کپتان سے کہے گا کہ سزا یافتہ کھلاڑی کو میدان سے باہر بھیجے تاہم اگر کپتان نے امپائر کے فیصلے سے اختلاف کیا تو امپائر میچ ختم کر کے حریف ٹیم کو فاتح قرار دے گا۔اسی طرح اگر حریف کپتان نے بھی امپائر کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کیا تو میچ کو منسوخ کردیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ بلے اور گیند کے درمیان توازن قائم کرنے کیلئے بلے کے سائز کو کم کرنے کا قانون بھی منظور کر لیا گیا جس کے تحت بلے کی زیادہ سے زیادہ چوڑائی 108 ملی میٹر، گہرائی67 ملی میٹر اور کونے 40 ملی میٹر چوڑے ہوں گے۔
وقت اشاعت : 13/04/2017 - 12:56:34