چوتھا قومی ٹونٹی20کپ آج سے لاہور شروع ہوگا

4th Twenty Twenty Aaj Se Lhr Main Shoro Ho Ga

طویل عرصے بعد قومی سٹار ایکشن میں نظر آئیں گے،سیالکوٹ سٹالنزاعزاز کا دفاعی کریگی روزانہ پانچ سنسنی خیز معرکے،افتتاحی میچ باغ جناح میں ،فائنل 8اکتوبر کو قذافی سٹیڈیم میں ہوگا

ہفتہ 4 اکتوبر 2008

4th Twenty Twenty Aaj Se Lhr Main Shoro Ho Ga
اعجاز وسیم باکھری : کرکٹ کے کھیل کا جب آغاز ہوا تھا تواس وقت ایک ٹیسٹ میچ کیلئے چھ دن مخصوص ہوا کرتے تھے لیکن جوں جوں انسان نے ترقی کے منازل طے کیے اور وقت کی رفتار تیز ہوئی لوگ کرکٹ سے دور ہونا شروع ہوگئے اس کی سب سے بڑی وجہ ایک ہی تھی کرکٹ کھیل میں وقت کابہت زیادہ ضائع ہوتا تھا ۔سست روی نے کرکٹ کو اختتام کے دہانے پر لاکھڑا کیا تھا تو انتظامیہ نے ٹیسٹ میچ کا دورانیہ کم کر کے پانچ دن مقرر کردیا ۔

پھر اچانک حادثاتی طور پر ایک روزہ کرکٹ کا آغاز ہوا جسے نے شائقین کو اپنے سحرمیں مبتلاکردیا اور ایک بار پھر ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا جس کی سب سے بڑی وجہ میچز کا فیصلہ نہ نکلنا تھا لیکن ون ڈے کرکٹ کی بھر مار سے ٹیسٹ میچز بھی فیصلہ کن ہونا شروع ہوگئے اور اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ چوتھے ہی روزہ ٹیسٹ میچ اپنے اختتام کو پہنچ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ماضی میں جیسے ون ڈے کرکٹ کا آغاز ہوا اور اس نے بہت کم عرصے میں مقبولیت حاصل کی اور لوگوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیا یوں ہی آج سے پانچ برس قبل برطانوی سرزمین پر ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا آغاز ہوا جسے نے دیکھتے ہی دیکھتے تمام کرکٹ کھیلنے والے ممالک کو اپنے لپیٹ میں لے لیا اور بہت کم عرصے میں اس قدر ترقی اختیار کی کہ کھیل کی گورننگ باڈی ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا عالمی کپ کرانے پر مجبور ہوگئی اور پہلے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی میزبانی کا شرف ساؤتھ افریقہ کو بخشا گیا ہے جہاں فائنل میں بھارت نے پاکستان کو سخت مقابلے کے بعد شکست دی تھی۔

ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے آغاز میں سابق کرکٹرز اور ناقدین نے اس کی زبردست مخالفت کی اور اسے کھیل کی روح کے منافی قرار دیا گیا لیکن انگلش انتظامیہ نے اس قسم کی تنقید پر غور کرنے کی بجائے اس کی ترقی کیلئے محنت جاری رکھی اور آج ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے سبھی ممالک پانچ سے چھ ڈومسیٹک سطح پر ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرچکے ہیں جسے خوب پذیرائی ملی۔

ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کی آمد کے وقت ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے میچوں کے بارے میں جوخدشات ظاہر کیے گئے تھے وہ بالکل غلط ثابت ہوئے اس کی آمد سے نہ تو ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت متاثر ہوئی اور نہ ہی ٹیسٹ میچز کے دوران سٹیڈیمز میں شائقین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی۔ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ آج سے چار برس قبل سری لنکا کے راستے پاکستان میں داخل ہوئی اور پی سی بی نے پاکستان کی تمام ڈومیسٹک ٹیموں کے درمیان ٹونٹی ٹونٹی کپ کا دنگل کرایا فائنل معرکہ فیصل آباد اور کراچی کی ٹیموں کے مابین لاہور قذافی اسٹیڈیم میں کھیلاگیا جسے دیکھنے کیلئے قذافی سٹیڈیم کی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ تعداد میں 40ہزار کراؤڈ نے شرکت کی جو کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے مستقبل کی روشن نوید تھی۔

ڈیڑھ برس کے وقفے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دوبارہ ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی کپ کا اجراء کردیا ہے جوکہ پاکستانی شائقین کرکٹ اور قومی کرکٹرز کیلئے ایک خوش آئند بات ہے۔4اکتوبر سے لاہور کے تین مختلف گراؤنڈز پر کھیلے جانیوالے ایونٹ میں پاکستان بھر سے13ٹیمیں شرکت کررہی ہیں اور ایونٹ کافائنل 8اکتوبر کوقذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائیگا۔ایونٹ کے لئے 43لاکھ 95ہزار روپے کی انعامی رقم مختص کی گئی ہے۔

فاتح ٹیم کو 25لاکھ جبکہ رنر اپ کو 10لاکھ روپے ملیں گے۔رائل بنک سکاٹ لینڈ قومی ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹ کو سپانسر کررہا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ جب رائل بنک سکاٹ لینڈ پاکستان میں کسی بڑے ایونٹ کو سپانسر کررہا ہے۔ماہرین اور سابق کرکٹرز کی جانب سے تیرہ ٹیموں کے مابین پانچ روزمیں 18 میچز کرائے جانے پرکرکٹ بورڈ پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ایونٹ میں ٹیمیں زیادہ ہیں لیکن وقت کم رکھا گیا ہے اور ہرروز پانچ میچز کھیلے جائینگے۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ جب لاہور قومی ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کے شرف حاصل کررہا ہے اس قبل 2004ء میں ہونیوالے پہلے ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کا انعقاد لاہور میں کیا گیا جو کہ ایک کامیاب ایونٹ ثابت ہوا اور فائنل میں جو کہ فیصل آباد کی ٹیم نے جیتا تھا کو دیکھنے کیلئے قذافی سٹیڈیم کی تاریخ میں پہلی بار 40ہزار سے زائد شائقین سٹیڈیم آمڈ آئے تھے جبکہ دس ہزار کے قریب لوگ سٹیڈیم کے اردگرد جمع تھے۔

پہلے ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے بعد پی سی بی نے 2005ء اور 2006ء کے ایونٹ کراچی میں منعقد کیے جوکہ اپنی طرز کے کامیاب ٹورنامنٹ ثابت ہوئے۔کراچی میں ہونیوالے دونوں ٹورنامنٹ میں سیالکوٹ سٹالنز کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی اور اس بار بھی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شعیب ملک کی قیادت میں سٹالنز کی ٹیم مسلسل تیسراٹائٹل جیت کر ہیٹ ٹرک کرنے کیلئے پرعزم ہے لیکن شعیب ملک نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عمران نذیر اور رانا نوید جیسے منجھے ہوئے کھلاڑی جو کہ آئی سی ایل کھیلنے کے جرم میں پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے محروم کردئیے گئے ہیں کی عدم موجودگی سے ٹیم کا کمبی نیشن متاثر ہوگا لیکن انہیں نوجوان کھلاڑیوں پر مکمل بھروسہ ہے کہ وہ اپنے اعزاز کے دفاع کیلئے بھر پور محنت کرینگے۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹونٹی 20ٹورنامنٹ میں تمام قومی کرکٹرز کی شرکت کو لازمی قرار دیدیا ہے ۔ایونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شفقت نغمی نے واضح طور پر اعلان کیا جوکھلاڑی آر بی ایس ٹونٹی کپ میں حصہ نہیں لے گا اسے کینیڈا میں ہونیوالے چار ملکی ٹونٹی کپ میں شامل نہیں کیا جائیگا ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ کینیڈا میں ہونے والے ٹونٹی 20 ٹورنامنٹ کی تیاریوں کا حصہ بھی ہے ۔

اس لیے بورڈ نے ملک کے تمام صف اول کے کھلاڑیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ایونٹ میں ضرور شرکت کریں۔واضح رہے کہ قومی کرکٹرز گزشتہ ساڑھے تین ماہ سے کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلے لیکن ایک طویل عرصے بعد ان کھلاڑیوں کو عیدکے تیسرے روزسے شروع ہونیوالے ایونٹ میں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملے گا۔پاکستان کرکٹ ٹیم ٹونٹی 20 کپ فائنل کے اگلے دن یعنی 9 اکتوبر کو کینیڈا کیلئے روانہ ہوگی جہاں 10 سے 13 اکتوبرٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کھیلا جائیگا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز 4اکتوبر پہلا میچ صبح دس بجے فیصل آباد وولفنز اور ایبٹ آباد رینوز کے درمیان میچ ایل سی سی اے گراؤنڈ پر، دوسرا میچ لاہور ایگلز اور کراچی ڈولفنز، کے مابین باغ جناح، تیسرا میچ لاہور لائنز اور کوئٹہ بیئر کے درمیان قذافی سٹیڈیم جبکہ چوتھا اسلام آباد لیپرڈ اور پشاور پینتھر کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں ہوگا۔

5اکتوبر کو راولپنڈی ریمز اور کوئٹہ بیئر کے مابین ایل سی سی اے گراؤنڈ، دوسرا میچ پشاور پینتھر اور ملتان ٹائیگر، تیسرا میچ کراچی زیبرا اور حیدر آباد ہاکس کے درمیان، چوتھا میچ فیصل آباد وولز اور اور کراچی ڈولفن کے درمیان جبکہ پانچواں میچ لاہور ایگلز اور ایبٹ آباد رینوز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں ہوگا۔ 6اکتوبر کو پہلا میچ لاہور ایگلز اور فیصل آباد وولفنز کے درمیان، دوسرا میچ سیالکوٹ سٹالنز اور حیدر آباد ہاکس کے درمیان ، تیسرا میچ کراچی ڈولفنز اور ایبٹ آباد رینوز کے درمیان، چوتھا میچ اسلام آباد لیپرڈ اور ملتان ٹائیگر کے درمیان جبکہ پانچواں میچ لاہورلائنز اور راولپنڈی ریمز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں ہوگا۔

7اکتوبر کو دونوں سیمی فائنلز ہونگے جبکہ فائنل8 اکتوبر کو قذافی سٹیڈیم کی فلڈلائٹس میں منعقد ہوگا۔

مزید مضامین :