بیورن رون بورگ ۔۔ٹینس پلیئر ۔۔اوپن ایئرء کا پہلا سُپر سٹار

Björn Borg

کیرئیر میں11گرینڈ سلیم جیتنے والے بیورن بورگ نے جنوری 1983 ء میں صرف 26 سال کی عمر میں ٹینس سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر کے مداحوں کو حیران و اُداس کردیا

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 10 جنوری 2022

Björn Borg
لان ٹینس یا ٹینس کی تاریخ اور 4 گرینڈ سلیم کی اہمیت کا اندازہ سب سے پہلے اُس وقت ہوا جب1968 ء میں پیشہ ور ٹینس کھلاڑیوں کے ساتھ شوقیہ ٹینس کھلاڑیوں کو بھی گرینڈ سلیم اور دوسرے بڑے ٹینس ٹورنامنٹس میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ۔ٹینس کے اس نئے دور کیلئے "اوپن ائیرء" کی اصطلاح کو متعارف کروایا گیا۔جس کھلاڑی نے اس نئے دور میں سب سے پہلے اپنی پہچان بنا کر ٹینس اور اوپن ائیرء کی اہمیت کو چار چاند لگا دیئے اور فریچ اوپن میں ناقابل ِشکست رہے: اُنکا نام ہے " بیورن رون بورگ" ۔

اسٹاک ہوم ، سویڈن میں 6 ِجون 1956ء کو پیدا ہونیوالا یہ اکلوتا بچہ اپنے الیکٹریشن والدرون اور والدہ مارگریٹا بورگ کیلئے تقدیر والا ثابت ہوا اوراُ س نے نوعمری میں ہی اپنی جسمانی ساخت اورپُھرتی کی وجہ سے ٹینس کے کھیل میں کامیابیاں سمیٹنا شروع کردیں۔

(جاری ہے)

بورگ کی تعلیم و تربیت کا آغاز سویڈن کے شہرسودرتالیا سے ہوا اور وہ بچپن میں ایک ایسے سنہری ٹینس ریکیٹ سے متاثر ہوا جو اس کے والد نے ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ میں جیتا تھا۔

پھر اُس کے والد نے اُسکو بھی ٹینس کھیلنے کیلئے ریکیٹ لا دیا۔جسے بورگ کی مزید دِلچسپی بڑھی اور پریکٹس کے دوران اُس میں ایک اتھیلٹ والی خصوصیات واضح ہو نے پر اُسکے ٹینس کوچ پرسی روزبرگ نے اُن خصوصیا ت کو نکھارنا شروع کردیا۔بورگ بھی اپنی کامیابیوں کے بہاؤ میں آگے بڑھتے چلے گئے اور 26 سال کی عمر میں اچانک اُس وقت اپنے پیشہ ورانہ ٹینس کر ئیر سے ریٹائر ہو گئے جب بورگ کے مداح اُن سے ابھی مزید بڑے ریکارڈ بنانے کی تواقع رکھتے تھے۔

پھر ایسا کیا ہوا؟ بیورن بورگ نے 13سال کی عمر میں سویڈن کے 18 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کو شکست دی اور ڈیوس کپ کے کپتان لینارٹ برجیلین بھی اُن سے نہ بچ سکے۔بعدازاں یہی کپتان بھی بورگ کے ایک مستقل کوچ بن کر اُنکو اُن شارٹش کو کھیلنے سے منع کرتے رہے جو اُنکی صلاحیت کے بر خلاف تھیں۔اس دوران بورگ نے یہ سمجھتے ہوئے کہ اب اُ ن کا مقصد پیشہ ورانہ طور پر ٹینس کھیلنا ہو گا اسکول چھوڑ کر اپنے کھیلوں کے کیریئر پر توجہ دینا شروع کر دی۔

بورگ نے 15سال کی عمر میں سویڈن کی طرف سے ڈیوس کپ1972 ء میں ڈبیو کرتے ہوئے اپنا پہلا سنگل میچ جیت لیا اوراسی سال ومبلڈن جونیئر چیپمئین شپ میں بھی کا میابی حاصل کر لی۔1973 ء میں17 سالہ بورگ کو پہلی دفعہ بحیثیت پیشہ ور ٹینس کھلاڑی فریچ اوپن گرینڈ سلیم کھیلنے کا موقع ملا جس میں اُنکو چوتھے راؤنڈ میں شکست ہو ئی۔ اُسی سال ومبلڈن کے کواٹر فائنل میں راجر ٹیلر نے بھی اُنکو ہرادیا ۔

پھر 1974ء کے آغاز میں آسٹریلین اوپن کے تھرڈ راؤنڈ میں بھی بورگ شکست سے نہ بچ سکے۔ لیکن اُنھوں نے حوصلہ نہ ہارا اورمزید پریکٹس کے بعد اپنی 18ویں سالگرہ کے موقع پر پہلی دفعہ اعلیٰ سطح کے ٹینس ٹورنامنٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی اور پھر صرف دوہفتوں بعد فریچ اوپن گرینڈ سلیم کے مردوں کے سنگل کے فائنل کی" مسکیٹرز کپ" نامی ٹرافی جیت لی ۔اُس وقت تک وہ سب سے کم عمر ٹینس کے کھلاڑی تھے جنکو یہ اعزاز حاصل ہوا۔

اگلے سال بھی وہ اپنی اس چیمپئین شپ کا دفاع کر نے میں کامیاب رہے ۔ پھر 1978ء سے 1981ء تک بھی وہ مسلسل فرنچ اوپن سنگل مقابلوں کے چیمپئین رہے اور ابھی تک بھی وہ دوسرے نمبر پر ہیں جنہوں نے یہ اعزاز 6مرتبہ حاصل کیا۔ بیورن بورگ کے مداحوں کیلئے حیران کُن تھا کہ وہ اپنے پیشہ وارانہ ٹینس کیر ئیر میں آسٹریلین اوپن میں صرف ایک دفعہ زیادہ سے زیادہ تھرڈ راؤنڈ تک پہنچے تھے اور یوایس اوپن میں 1976ء سے1981ء تک چار دفعہ فائنل میں پہنچ کر شکست سے دوچار ہوئے تھے۔

جبکہ فرنچ اوپن کی طرح ومبلڈن میں بھی اُنھوں نے اپنے کھیل سے اپنی حیران کُن صلاحیتوں کی مکمل دھاک بیٹھائی تھی اور اوپن ائیرء میں پہلے ٹینس کے کھلاڑی بنے تھے جنہوں نے 1976ء سے1980ء تک مسلسل 5مرتبہ مردوں کے سنگل مقابلے میں ومبلڈن کی ٹرافی جیتی تھی اور1981ء تک 6دفعہ لگاتار فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔5فُٹ11اِنچ قد کے مالک بورگ انہی کامیابی کے سالوں کے دوران ٹینس کے نمبر1کھلاڑی بھی رہے ۔

ومبلڈن میں1881-86ء تک لگاتار6سنگل فائنل مقابلے جیتنے کا ریکارڈ برٹش کھلاڑی ولیم رینشاہ کے پاس تھا اور ومبلڈن1981ء کے فائنل میں بورگ یہ ریکارڈ برابر کرنے کیلئے پُر اُمید تھے۔ ساتھ میں اگر یہ فائنل جیت جاتے تو اُس وقت تک12گرینڈ سلیم جیتنے کا ریکارڈ رکھنے والے آسٹریلین کھلاڑی رائے ایمرسن کے برابر بھی آجاتے۔ومبلڈن1981ء کے فائنل میں ایک دفعہ پھر اُنکے سامنے گزشتہ سال کے مخالف امریکن ٹینس کھلاڑی جان میکنروتھے جنکو ومبلڈن1980ء کے فائنل میں ٹینس کی تاریخ کے ایک زبردست و یادگار مقابلے کے بعد بورگ نے ہی 5ویں اور آخری سیٹ میں شکست دی تھی۔

میکنروکے کھیل میں اپنے حریف کو ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت خوب تھی۔ لہذا میکنرو نے پہلے اُسی سال یوایس اوپن80 ء کے فائنل میں بورگ کو ہرا کر ومبلڈن کے فائنل کا بدلہ لے لیا اورپھر ومبلڈن 1981ء کے فائنل میں بھی جان میکنرو نے چوتھے سیٹ میں بورگ کو شکست دے کر پہلا اُنکا لگاتار ومبلڈن فائنل جیتنے کا تسلسل توڑا ۔دوسرابورگ کا آل انگلینڈ کلب کے لگاتار 41 مقا بلوں میں کامیابی حاصل کرنے کے ریکارڈ کو بریک لگا دی۔

تیسرا بورگ کا ولیم رینشاہ کے6مرتبہ ومبلڈن فائنل جیتنے کے ریکارڈ کوبرابر کرنے کا خواب بھی توڑ دیا۔ میکنرو نے رہتے سہتے یوایس اوپن81ء کے فائنل میں بھی ایک دفعہ پھر بورگ کو آؤٹ آف فارم کر دیا ۔جس کے بعد بورگ نے گرینڈ سلیم کھیلنے سے کنارہ کشی اختیار کر لی اوراس وجہ سے اُنکا رائے ایمرسن کا12گرینڈ سلیم برابر کرنے کا خواب بھی چکنا چُور ہو گیا ۔

پھراپنے کیرئیر میں11گرینڈ سلیم جیتنے والے بیورن بورگ نے جنوری 1983 ء میں صرف 26 سال کی عمر میں ٹینس کے کھیل سے ریٹائر منٹ کا اعلان کر کے اپنے مداحوں کو حیران و اُداس کر دیا۔ بورگ نے 1991-93 ء میں ایک دفعہ پھر ٹینس مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا لیکن وقت گز ر چکا تھا۔ بعدازاں اُنکے انٹرویوز اور رویئے سے ظاہر ہو تا ہے کہ جس عروج پر اُنکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا وہ برداشت نہ کر پائے تھے اورجسمانی صلاحیتوں کے باوجود ذہنی طور پر دباؤ کا شکار ہو چکے تھے۔

بورگ کے ذہنی دباؤ کے اثرات اُنکی ازدواجی زندگی میں بھی نظر آتے ہیں اور اُنکی پہلی بیوی کے مطابق وہ کسی بھی میچ میں شکست کے بعد کئی روز تک بات کرنے سے گریز کرتے اور ناراض رہتے۔ بیورن بورگ نے پہلی شادی جولائی 1980 ء میں رومانیہ کی ہم عمر ٹینس کھلاڑی پرو ماریانا سیمیونیسکو سے کی ۔جس سے اُنکی ملاقات 1976ء میں ہوئی تھی۔ اس دوران بورگ کی دوستی اُ س وقت کی مشہو ر سویڈیش فوٹو ماڈل گرل جینیک بیجرلنگ سے ہو گئی جسکی وجہ پہلی شادی 1984ء میں طلاق پر ختم ہوئی۔

1985ء میں جینیک کے ہاں بورگ سے ایک بیٹا " رابن" پیدا ہوا۔بعدازاں جینیک نے 1990ء میں ایک فوٹوگرافر سے شادی لر لی۔ جبکہ بورگ نے دوسری شادی 1989 ء میں اپنے سے عمر میں6سال بڑی اطالوی گلوکارہ لورڈانا برٹرفوم سے کی۔ یہ شادی بھی زیادہ دیر نہیں چل سکی اور چار سال بعد 1993ء میں ختم ہوگئی۔پھر2002ء میں بورگ نے تیسری شادی پیٹریشیا آسٹفیلڈ سے شادی سے کی جس سے ایک بیٹا "لیو"پیدا ہو ا جو آجکل لیو بورگ کے نام سے ٹینس کھیل رہا ہے۔

بورگ کے مطابق میکنرو کے خلاف ومبلڈ ن 80ء کے فائنل میں پہلی دفعہ محسوس ہو اکہ کہیں شکست نہ ہو جائے۔اُس روز تو بچ گیا لیکن "وہ میرا ٹینس کی دُنیا پر تسلط کا خاتمے کا آغاز تھا"۔پھر جب ومبلڈن81ء کے فائنل میں مجھے میکنرو کے ہاتھوں شکست ہو ئی تومیرے ذہن میں خیال آیا کہ یہ بورگ نہیں ہو سکتا کونکہ اُسکو تو شکست سے نفرت ہے۔بورگ کی سوچ کا ردِعمل اُنکے رویئے سے اُس موقع پر واضح ہوا جب ومبلڈ ن کا فائنل ہارنے کے چند ماہ بعد ہی ایک دفعہ پھر میکنرو سے گزشتہ سال کی طرح یو ایس اوپن81ء کا فائنل بھی ہار گئے۔

جسکے فوراً بعد انعامات کی تقریب و پریس کانفرنس سے پہلے ہی ٹینس کورٹ چھوڑ کر اپنے خیالوں میں سیدھا ہوائی اڈے کی طرف روانہ ہو گئے۔ جسکے کچھ سال بعد اُنھوں نے اپنے اُس رویئے کی میکنرو سے معافی مانگی۔ بیورن بورگ اپنے دور کے" سُپر اسٹار" تھے اور اپنے ذاتی و کھیل کے اسٹائل سے اپنی پہچان آپ تھے۔لمبے بال اور سر پر پٹی نما بینڈ نوجوانوں میں فیشن کی حیثیت اختیار کر گیا تھا ۔

کھیل کے دوران اپنے پٹھوں کی طاقت سے کبھی اپنے ایک ہاتھ اور کبھی دونوں ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے بائیں طرف سے بھی شارٹ لگا کر مخالف پر حاوی ہو نے کی کوشش کرتے۔ اُنھوں نے اپنے کیرئیر میں بہت سے سینئر و جونیئر نامور ٹینس کھلاڑیوں سے مقابلہ کیا لیکن اُن کے سینئر جمی کونرزاور پھر جونیئر جون میکنروکے دوران مقابلے تاریخی رہے ۔بلکہ بورگ نے دو ہاتھ والے بیک ہینڈ شارٹ کو لگانے کیلئے جمی کونرز کی پیروی کی۔ آخر میں سب سے دِلچسپ یہ رہاکہ بورگ یوایس اوپن کے فائنل میں چار دفعہ پہنچے تھے ۔دو دفعہ جمی کونرز سے شکست کھا گئے اور دو دفعہ جان میکنرو نے ہرا دیا۔

مزید مضامین :