چیمپئنزلیگ فٹبال :مانچسٹریونائٹیڈ نے دوسری بار ٹائٹل اپنے نا م کرلیا

Champions League

تاریخ میں پہلی بار فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے والی چیلسی کو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر شکست ہوئی ناکامی کا ذمہ دار کپتان جا ن ٹیری ہے،فرنیک لمپارڈ،ہار پر چیلسی کے کھلاڑی زاروقطار روتے رہے

ہفتہ 24 مئی 2008

Champions League
اعجاز وسیم باکھری: مانچسٹر یونائٹیڈ نے چیمپئنزلیگ فٹبال ٹورنامنٹ2008ء کے فائنل میں ہم وطن کلب چیلسی کو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر شکست دیکر تاریخ میں دوسری بار چیمپئنزلیگ فٹبال ٹورنامنٹ جیت لیا۔اس سے قبل کوارٹرفائنل میں چیلسی نے انگلش کلب ارسنل کو شکست دیکر تاریخ میں پہلی بار ایونٹ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی کیونکہ اوریہ پہلا موقع تھا جب یورپ کی سب سے بڑی فٹبال لیگ کے فائنل میں دونوں برطانوی کلب آمنے سامنے آئے۔

فیصلہ کن معرکہ کا فیصلہ پنالٹی شوٹر پر ہواکیونکہ مقررہ وقت اور ایکسٹراٹائم میں بھی میچ ایک ایک گول سے برابررہا۔میچ کے 26ویں منٹ میں پرتگال سے تعلق رکھنے والے اس سال فیفاپلیئر آف دی ایئرکا ایوارڈ جیتنے والے کرسٹیانورونالڈونے خوبصورت گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی جو پہلے ہاف کے آخری منٹ میں چیلسی کی جانب سے انگلش نیشنل ٹیم کے سینئر رکن فرنیک لمپارڈ نے گول کرکے میچ برابرکردیا۔

(جاری ہے)

دوسرے ہاف کے بعد 30منٹ کے ایکسٹراٹائم میں بھی کوئی بھی ٹیم گول نہ کرسکی اور میچ کافیصلہ پنالٹی شوٹر پر ہوا جہاں کرسٹیانورونالڈونے مانچسٹر یونائٹیڈکی جانب سے پہلی پنالٹی ضائع کردی ایک پنالٹی کے خسارے میں چلے جانے کے بعد مانچسٹر یونائٹیڈ پر شکست کے بادل منڈلانے لگے تاہم چیلسی اور انگلینڈ ٹیم کے کپتان جان ٹیری آخری پنالٹی لگاتے وقت پھسل گئے اور گیند پوسٹ کی بجائے باہر نکل گئی اس کے بعد سڈن ڈیتھ مرحلہ شروع ہوا جہاں مانچسٹر یونائٹیڈکے گول کیپر وین ڈیسار نے چیلسی کے نکلوس کی کک روک اپنی ٹیم کو ہاری ہوئی بازی جیتا دی۔

مانچسٹر یونائٹیڈ کی ٹیم کیلئے یہ سیزن انتہائی کامیاب رہا وہ اس سے قبل انگلش پرئمیرلیگ کے فائنل میں بھی چیلسی کو شکست دیکر ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہے۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ فٹبال کے کھیل کو بام عروج تک لیجانے میں یورپیئن فٹبال لیگ کا بہت بڑا عمل دخل ہے۔یورپ کو فٹبال کی سرزمین کہا جاتا ہے اوراس میں کوئی شک بھی نہیں کہ یورپ فٹبال کی سلطنت ہے جس کا ثبوت گزشتہ ورلڈکپ میں چار یورپیئن ٹیموں نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرکے پیش کیا۔

ان میں فاتح عالم اٹلی ، رنر اپ فرانس تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی جرمن ٹیم اور چوتھی ٹیم پرتگال کی تھی یوں گزشتہ عالمی کپ کا سیمی فائنل مرحلہ ورلڈکپ کم اور یور و کپ زیادہ لگ رہا تھاجوکہ یوریپئن کی فٹبال میں کامیابی کا عملی ثبوت تھا۔یورپ میں فٹبال کو زندہ رکھنے میں سب سے بڑا کردار لیگ فٹبال مقابلوں کا ہے ۔یورپ واحد براعظم ہے جہاں ہرسال چارسو سے زائد کھلاڑی دنیا بھر کے دوسرے ممالک سے آکریہاں لیگ فٹبال کھیلتے ہیں جہاں انہیں پرکشش معاوضے دیکر ان کی صلاحیتوں سے بھرپورفائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

فٹبال ایک فطری اور انتہائی محنت طلب کھیل ہے شاید یہی وجہ ہے کرکٹ کی دنیا پر عالمی چیمپئن کا خطاب حاصل کرنے والے پاکستان، بھارت اور سری لنکا میں فٹبال کا مستقبل ہمیشہ تاریک ہی رہا ہے کیونکہ فطری طور پر برصغیر میں محنت طلب کام سے دور بھاگا جاتا ہے۔ چیمپئنزلیگ یورپ کا سب سے بڑا فٹبال لیگ ایونٹ ہے۔اس ایونٹ کانام پہلی بار جرمنی کے ایک سپورٹس جرنلسٹ نے اپنے اخباری کالم میں استعمال کیا۔

اس کے بعد UEFAیونین آف یوریپئن فٹبال ایسوی ایشن نے 1955میں پہلی بار چیمپئنزلیگ کے نام سے ایونٹ کا اہتمام کیا ۔چیمپئنزلیگ کا سب سے پہلا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز رہسپانوی کلب رئیل میڈرڈ کو ہے اورایونٹ کا پہلا فائنل فرانس کے درالحکومت پیرس میں منعقد ہوا۔چیمپئنزلیگ کا ٹورنامنٹ ہر سال منعقد ہوتا ہے جہاں یورپ کے ٹاپ کلب شرکت کرتے ہیں۔اب تک سب سے زیادہ 9بارسپنش کلب رئیل میڈرڈ نے چیمپئنز لیگ کا ٹائٹل جیتا جبکہ اٹالین کلب اے سی میلان 7اور انگلش کلب لیور پول 5بار فاتح ٹھہرا ۔

چیمپئنز لیگ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 14بار رنراپ بھی اٹلی کے کلب رہے ۔چیمپئنزلیگ کی تاریخ میں ایسا تیسری مرتبہ ہوا ہے کہ جب ایک ہی ملک کے دوکلبوں میں فائنل معرکہ ہوا ہو۔پہلی بار 2000ء میں سپینش کلب رئیل میڈرڈ اور ویلنشیا کے درمیان فائنل کھیلا گیا جہاں رئیل میڈرڈ نے تین صفر سے فتح حاصل کی جبکہ دوسری بار ایسا 2003ء میں ہوا جہاں دونوں کلبز اٹلی سے تعلق رکھتے تھے فائنل کا فیصلہ پنالٹی ککس پر ہوا جہاں انتہائی اعصاب شکن مقابلے کے بعد اے سی میلان نے 3-2سے فتح حاصل کی۔

اور تیسری بار رواں سیزن میں تاریخ میں پہلی بار دونوں برطانوی کلب مانچسٹر یونائٹیڈ اور چیلسی فائنل میں مدمقابل آئے جہاں مانچسٹر یونائٹیڈ نے پنالٹی شوٹر پر چیلسی کو 6-5سے شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ مانچسٹر یونائٹیڈنے اپنی فتح 50برس قبل میونخ میں جہاز کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے مانچسٹریونائٹیڈ کے آنجہانی فٹبالرز کی نام کی جو جرمنی میں اے ایف لیگ کھیلنے کی غرض سے راستے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

ٹیم کے منیجر فرگوسن نے کہاکہ ان کے کھلاڑیوں نے اس بات کا تہیہ کیا تھا کہ وہ میونخ میں جاں بحق ہونے والے آنجہانی کھلاڑیوں کیلئے کچھ کرنا چاہتی تھی یہی وجہ ہے کہ ہمارے تمام کھلاڑی جذباتی انداز میں کھیلے۔ادھر چیلسی کے مڈفیلڈرفرینک لمپارڈ نے اسے غلط ٹیم کی جیت قرار دیا۔لمپارڈ نے کہامیں کچھ دن قبل اپنی ماں کو دفنا کرآیا ہوں جس سے میرے لیے بہتر کھیل پیش کرنا انتہائی مشکل تھا اور لمپارڈ نے ٹیم کے کپتان جان ٹیری کو شکست کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ اسے یہ سوچ کر کک لگانی چاہیے تھی کہ وہ چیمپئنزلیگ کے فائنل میں آخری اور فیصلہ کن کک لگارہا ہے لیکن اس نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جس کی بدولت ہم خوشی منانے کے بجائے آنسوبہار ہے ہیں۔

مزید مضامین :