کرس گیل ، عالمی کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں سنچریاں سکورکرنیوالاریکارڈ ساز بیٹسمین

Chris Gayle

بولنگ میں وسیم اکرم اور بیٹنگ میں کرس گیل کو ”دہشت گرد“کرکٹرکہا جاتا ہے گیل کسی بھی باؤلر کو روانی کے ساتھ چھکا لگانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا،شائقین لارا کے بعد گیل کی بیٹنگ دیکھنے کیلئے ویسٹ انڈیز کے میچز دیکھتے ہیں

ہفتہ 5 دسمبر 2009

Chris Gayle
اعجاز وسیم باکھری: ویسٹ انڈین سرزمین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے ہمیشہ ہر دور میں باصلاحیت اور بلندپایا کھلاڑی پیدا کیے۔ماضی میں کیرئیبن ٹیم میں سرگیری سوبرز ، سرویون رچرڈز،کلائیولائیڈ، رہن کنہائی ،رائے فرنڈرکس ،ڈیسمنڈ ہینز، گارڈن گرنیج ،رچی رچڑڈسن ،کارل ہوپر اور برائن لارا جیسے ورلڈکلاس اور تاریخ ساز بیٹسمین ویسٹ انڈین ٹیم کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے۔

جہاں کیربیئن سائیڈ میں اعلیٰ پائے کے بلے بازوں کی ایک لمبی کھیپ موجود تھی وہیں بولنگ میں بھی ویسٹ انڈین باؤلرز نے دنیائے کرکٹ پراپنی دھاک بٹھارکھی تھی ۔جوئیل گارنر،اینڈی رابرٹس،مائیکل ہولڈنگ، کولن کرافٹ،سلوسٹرکلارک ،میلکم مارشل ،این بشپ ،کارٹنی والش اورکرٹنی امبروز نے اپنی دہشت ناک بولنگ کے ذریعے دنیابھر کے بلے بازوں کی نیندیں حرام کررکھی تھیں۔

(جاری ہے)

لگاتارچار دہائیوں تک کرکٹ کی سلطنت پر راج کرنیوالی ویسٹ انڈیز ٹیم گوکہ ان دنوں اوسط درجے کی ٹیم سمجھی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود اس ٹیم میں آج بھی کرس گیل جیسے ورلڈکلاس کھلاڑی موجود ہیں جو اپنی ٹیم کو ماضی کی طرح کالی آندھی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ویسٹ انڈیز کے موجودہ کپتان کرس گیل کو عصرحاضر کا خطرناک بیٹسمین کہاجاتا ہے ،وہ ابتدائی اوورز میں اپنی ٹیم کو بہترین آغاز فراہم کرنے میں ایک منفرد پہچان رکھتے ہیں اور جب وہ تباہ کن انداز میں بیٹنگ کررہے ہوتے ہیں تو حریف ٹیم کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا رہتا ہے ۔

کرس گیل دنیائے کرکٹ کے اولین کھلاڑی ہیں جنہیں کھیل کے تینوں فارمیٹ ٹیسٹ ، ایک روزہ اور ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میں سنچری سکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔گیل نے پہلے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں میزبان جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 50گیندوں پر 10چھکوں کی مدد سے ٹونٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ کی اولین سنچری بنائی۔ گیل نے مجموعی طور پر اس اننگز میں 57گیندوں پر117رنز بنائے اور اب تک 125ٹونٹی ٹوٹنی انٹرنیشنل میں مقابلوں میں یہ سب سے بڑی انفرادی اننگز ہے،دوسرے نمبر پر98رنز کے ساتھ رکی پونٹنگ کا نام ہے۔

کرس گیل ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میں 5نصف سنچریاں بھی سکور چکے ہیں جبکہ ان کے چھکوں کی تعداد24ہے ۔گیل اپنے ٹیسٹ کیرئیر میں ٹرپل سنچری سکور کرنے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف 2005ء میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر317رنز کی اننگز کھیل رکھی ہے۔ 21ستمبر 1979ء کو جمیکا کے شہرکنگسٹن میں پیداہونیوالے لیفٹ ہینڈر اوپنر کا مکمل نام کرسٹوفرہنری گیل ہے۔

گیل نے اپنے انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز بھارت کے خلاف 1999ء میں ٹورنٹومیں کیا جہاں وہ پہلے میچ میں بیٹنگ میں ایک رنز سکور کرسکے اور بولنگ میں ملنے والے سات اوورزمیں وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔گیل کو 2000ء کے اوائل میں زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ کیپ دی گئی وہ پہلی اننگز میں 33 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ دوسری اننگز میں پہلی ہی گیند پر بولڈہوگئے۔

ابتدائی دنوں میں ناکامی کے بعد کرس گیل دوبارہ ڈومیسٹک کرکٹ کی جانب لوٹ گئے اور خود کو بطور اوپنر بیٹسمین تیار کیا اور دوبارہ واپسی پر جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 79گیندوں پر سنچری داغ کرگیل نے ثابت کردیا کہ وہ صلاحیتوں سے مزین بیٹسمین ہے۔2005ء میں برائن لارا کی قیادت میں گیل اپنی فارم کے عروج پر تھے انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹرپل سنچری سکور کی تاہم کچھ عرصے بعد وہ لارا سمیت دیگر چھ ساتھیوں کے ساتھ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور سپانسرز کے مسئلے پر اپنی ٹیم کی نمائندگی سے انکار کردیا۔

بورڈ نے چندرپال کو کپتان بنا کرسری لنکا بھیج دیا جہاں ایشین ٹائیگرز نے کیرئبین کو تاریخ میں پہلی مرتبہ ذلت آمیز شکست سے دوچارکیا۔ٹیم کی گرتی ہوئی پرفارمنس کے پیش نظر ویسٹ انڈین بورڈ نے باغی کھلاڑیوں کو ٹیم میں واپس لانے کافیصلہ کیا تاہم کرس گیل کو ذاتی رنجش کی بناپر ٹیم سے ڈراپ کردیا گیامگر کپتان برائن لارا کی ذاتی مداخلت پر گیل ٹیم میں واپس آنے میں کامیاب ہوگئے اور اس وقت وہ ٹیم میں ایک ریگولر اوپنر کی حیثیت اختیار کرچکے تھے۔

گزشتہ پانچ سال میں گرس گیل تواتر کے ساتھ اوپننگ پوزیشن پر بیٹنگ کرتے چلے آرہے ہیں تاہم ان کے پارٹنر آئے روز تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ورلڈ کپ 2007ء میں برائن لارا کی ریٹائرمنٹ کے بعد سروان کو ویسٹ انڈیز کا نیا کپتان مقرر کیا گیااور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں سروان کے انجرڈ ہوجانے پر ون ڈے سیریز کی قیادت کرس گیل کو سونپی گئی جہاں ویسٹ انڈیز نے گیل کی کپتانی میں انگلینڈ کوسیریز میں 2-1سے شکست دی اور آگے چل کر کیربیئن سائیڈنے زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف بھی عمدہ کھیل پیش کیا جس پرویسٹ انڈین بورڈ نے کرس گیل کو ٹیم کا مستقل کپتان مقرر کردیا۔

گیل کی قیادت میں ویسٹ انڈیز نے ہوم گراؤنڈ پر انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں تاریخی کامیابی حاصل کی جس سے گیل کی شمار ویسٹ انڈیز کے کامیاب کپتانوں میں کیا جانے لگا لیکن ایک بار پھر ویسٹ انڈین بورڈ اور کھلاڑیوں کے مابین کنٹریکٹ تنازعے نے گیل کو بغاوت پر مجبورکردیا اور اُس نے کیرئیر میں دوسری باربورڈ کے خلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا اور کپتانی سے استعفیٰ دیکر گھر بیٹھنا مناسب سمجھا۔

گیل کے اس فیصلے نے ساتھی کھلاڑیوں کو بھی بغاوت پر اکسایا یوں کیرئیبن ٹیم کے تمام سینئر کھلاڑیوں نے ٹیم میں کھیلنے سے انکار کردیا جس کے بعد ماضی کی کالی آندھی ٹیم ایک کلب سائیڈ بن کررہ گئی جس کا خمیازہ بنگلہ دیش کے خلاف بدترین شکست اور چیمپئنزٹرافی کے پہلے راؤنڈ سے باہرہوکر بھگتنا پڑا ۔ایک طویل جنگ کے بعد گیل نے واپس آنے کافیصلہ کیا لیکن بورڈ نے مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کردیا لیکن سابق کرکٹرز اور آئی سی سی کی مداخلت کے بعد گیل نے واپسی کا فیصلہ کیا اور دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ بورڈنے بھی دھمکی دی تھی کہ اگر ویسٹ انڈیز نے مضبوط ٹیم نہ بھیجی تو آسٹریلیا کیربیئن ٹیم کی میزبانی کرنے سے انکار کرسکتا ہے جس کے بعد بورڈ بھی گیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگیا اور کرس گیل ایک بار پھر ویسٹ انڈیز کے کپتان بن کر ٹیم میں لوٹ آئے ہیں اور وہ ان دنوں آسٹریلیا کے خلاف ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔

کرس گیل ایک مکمل بیٹسمین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عمدہ آف سپنر بھی ہیں اور مشکل حالات میں انہوں نے اپنی نپی تلی بولنگ سے اپنی ٹیم کو کئی فتوحات بھی دلائیں ۔کرس گیل اب تک ویسٹ انڈیز کی جانب سے205میچز کھیل چکے ہیں جہاں انہوں نے 19سنچریوں اور39ہاف سنچریوں کی مدد سے 7429رنز بنائے ہیں۔گیل سنتھ جے سوریا، برائن لارا اور ویون رچرڈز کے بعد عالمی کرکٹ کے چوتھے بیٹسمین ہیں جنہیں ون ڈے کرکٹ میں تین یا اس سے زائد مرتبہ 150سے زائد رنز کی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں گیل نے 83میچوں میں چالیس کی اوسط سے5534رنز سکور کررکھے ہیں جن میں10سنچریاں اور31فیفٹیاں شامل ہیں۔کرس گیل کسی بھی باؤلر کے خلاف روانی سے شارٹس کھیلنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ،حالیہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں گیل نے بریٹ لی کے خلاف جس روانی سے ماردھاڑ بیٹنگ کی اس کی گزشتہ چند برس میں مثال نہیں ملتی ،وہ جب پورے جوبن پر بیٹنگ کررہے ہوتے ہیں ان کے سامنے باؤلرز کو پسینہ چھوٹ جاتا ہے کیونکہ اس کی دہشت ناک بیٹنگ کسی بھی باؤلر کی کیرئیر تباہ کرسکتی ہے۔کرس گیل ایک مکمل کرکٹرہیں اور وہ جب تک میدان میں ہیں شائقین اُن کی کرشماتی بیٹنگ سے محظوظ ہوتے رہیں گے۔

مزید مضامین :