(چیک میگنٹس )سی ایم پنکھ

Cm Punk

خاتون چیمپئن ریسلر اپریل جیانٹی مینڈیز رِنگ نام "اے جے لی" سی ایم پنکھ کی زندگی میں آئیں اور جون 2014ء میں اُنکی جیون ساتھی بن گئیں

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 12 جون 2021

Cm Punk
گرل آن دِی تھرڈ فلور اور ریبڈ (پاگل) جیسی انگریزی ہارر فلمیں جب 2019ء میں ریلیز ہوئیں تو اُنکی وجہ شہرت فلم کے ہیرو فلپ جیک بروکس بنے کیو نکہ وہ دُنیا ریسلنگ میں "سی ایم پنکھ"کے رِنگ نام سے اپنی پہچان رکھتے تھے۔ اُنکے مداح اُنکی جسمانی وجاہت و طاقت کے پہلے ہی قائل تھے اور اب اداکاری میں بھی کسی منجھے ہوئے اداکار سے کم نہ تھے۔چاہے چہرے کے تاثرات ہوں یا ڈائیلاگ کی ادائیگی ویسا ہی کمال کر دکھایا "سی ایم پنکھ" نے جیسے رِنگ میں اپنے مدِمقابل کو شکست دینے کیلئے کسی بھی وقت کوئی چال چل کر مقابلہ اپنے حق میں کر کے کمال دکھاتے اور مداحوں کا شور "پنکھ،پنکھ،سی ایم پنکھ"۔

سی ایم پنکھ 6 فُٹ 2اِنچ قد اور 99کلو گرام وزن کے ساتھ ایک چُست اور پُھرتیلے جسم کے مالک ہیں۔ رِنگ میں دوران ِریسلنگ اُنکا انداز ِداؤ بیچ اور اپنے آپکو مخالف ریسلر سے بچاتے ہوئے اُسکو ضرب لگانا اُنکے دورِریسلنگ کی اہم یادیں ہیں۔

(جاری ہے)

بروکس 26ِ اکتوبر1978ء کو ریاست الینوائے کے اہم شہر شکاگو میں پیدا ہو ئے اور30میل کے فاصلے پر ایک اور شہر لوک پورٹ میں بچپن سے جوانی کی عمر گزاری ۔

وہاں کے ہی لوک پورٹ ٹاؤن شپ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ سی ایم پنکھ کی زندگی کچھ تلخ حقیقتوں پر مبنی رہی۔وہ پانچ بہن بھائی ہیں اور اُنکے والد جیک بروکس ایک انجینئر اور و الدہ گھریلو خاتون۔والد کی شراب نوشی کی وجہ سے گھر کے اخراجات پورے ہونا اور کرسمس کے تحائف کی بجائے ہر ماہ سگریٹ کے ڈبے خریدنے کو ترجیح دینا والدہ اور بچوں کیلئے پریشانی کا باعث تھیں۔

والدہ ذہنی مریض ہو چکی تھیں اور سی ایم پنکھ کے ریسلر بننے کے بعد بھی آمدنی کی بنیاد پر ماں بیٹے میں اختلافات رہتے تھے۔سی ایم پنکھ نے اپنے والد اور گھریلو حالا ت کو مد ِنظر رکھتے ہوئے جوانی میں ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ ایسی کسی چیز کو عادت نہیں بنائیں گے جس سے اُ نکی اور گھر والوں کی زندگی پر بُرا اثر ہو۔ اُنکے مطابق وہ درد کی گولی لینے سے بھی پہلے اپنی قوتِ مدافعت کو ترجیح دیتے ہیں۔

اِن تمام حالات نے ہی جوانی میں اُنھیں ایک پنکھ کا حُلیہ بنا نے پر مجبور کر دیا تا کہ شاید اُس رنگین دُنیا کے زیر ِاثر کچھ تو غموں سے چھٹکارہ مل سکے۔ سر کے بالوں کو سپئکس کی صورت میں کھڑا کر کے کسی ایک طرف سے کو منڈوا لیا ۔کان اور بھنوؤں کے پاس چھید اور چھلا۔جسم پر مختلف نوعیت کے ٹیٹوز۔لیکن کچھ مدت بعد سی ایم پنکھ کو اندازہ ہوا کہ یہ سب شوق تو ہو سکتا ہے سکون نہیں ۔

اُسکے لیئے اپنے ریسلنگ کے جنون کو ہی اپنا نا پڑے گا اور پھر90ء کی دہائی کے وسط میں اپنے بھائی مائیک بروکس اور ایک دوست کے ہمراہ "لوناٹک ریسلنگ فیڈریشن "میں پہنچ گئے ۔وہاں منتخب ہو گئے اور "سی ایم پنکھ"کے رِنگ نام سے چک میگنٹس ٹیگ ٹیم کا حصہ بن گئے۔لیکن ابھی سنبھل بھی نہ پائے تھے کہ اُنکے بھائی مائیک بروکس نے اس چھوٹی سی ریسلنگ کمپنی کا ہزاروں ڈالرزکا غبن کر لیا۔

سی ایم پنکھ اپنے بھائی سے بد دِل ہو گئے اور ہمیشہ کیلئے تعلق ختم کر لیا۔ سی ایم پنکھ خود بھی وہ ادارہ چھوڑ کر اسٹیل ڈومینین ریسلنگ اسکول شکاگو میں آگئے جہاں مزید تربیت حاصل کی ، 1999ء میں ڈبیو کیا اور چند ریسلرز کے ساتھ مل کر ایک ٹیگ ٹیم "گولڈ بانڈ مافیا"بنا کر پیشہ وارانہ ریسلنگ کا آغاز کر دیا۔سلسلہ شروع ہوا اور پھر اِنڈیپنڈنٹ ریسلنگ سے منسلک جس ادارے میں بھی مقابلہ کرنے گئے بمعہ رِنگ آف آنر وہاں کا ہیوی ویٹ یا ورلڈ چیمپئین شپ یاٹیگ ٹیم کا ٹائٹل جیت کر آئے۔

ستمبر2005ء میں جب ڈبلیو ڈبلیو ای سے معاہدہ ہوا تو اسٹوری لائن کے مطابق اُن پر لازم ہوا کہ وہ اپنی ماضی کی صلاحیتوں کو مزید بہترین انداز میں استعمال کر کے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کریں۔وہ بھی اس میں کامیاب ہوئے لیکن اس دوران مئی2010ء کے ایک مقابلے میں ریسلر رے میسٹریو سے شکست کھانے کے بعد شرط کے مطابق اُنھیں سر گنجا کرنا پڑا۔جسکے بعد اُنھیں ایک مدت تک چہرے پر ماسک پہن کر رِنگ میں آنا پڑتا کیونکہ اُن دِنوں اُنھیں اپنا یہ حُلیہ پسند نہیں تھا۔

لیکن اس واقعہ سے پہلے وہ وہاں کی تمام اہم چیپمئین شپز بمعہ ورلڈ ہیو ویٹ جیت چکے تھے۔ساتھ میں منی اِن دِی بنک 2دفعہ۔2011-12ء کا سال اُنکے لیئے مزید شہرت کا باعث بنا ۔جان سینا کے ساتھ مقابلہ سال کا بہترین ٹھیرا۔ پاپولر ریسلر آف دِی ائیراور ریسلر آف دِی بھی کہلائے ۔ خاتون چیمپئن ریسلر اپریل جیانٹی مینڈیز رِنگ نام "اے جے لی" سی ایم پنکھ کی زندگی میں آئیں اور جون 2014ء میں اُنکی جیون ساتھی بن گئی۔ میکسڈ مارشل آرٹس کے شوق میں اسی سال دسمبر 2014ء میں یو ایف سی سے بھی معاہدہ کر کے اگلے چار سال وہاں بھی نام کمایا اورا بھی اُس ادارے سے وابستہ ایک اورادارے سے منسلک ہیں۔

مزید مضامین :