بٹیسٹا ریسلرسے جیمز بانڈ فلم کے" مسٹر ہنکس"

Dave Bautista

وہ ورلڈ چیمپئن بھی رہے اورورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین بھی،ٹیگ ٹیم چیمئپن شپ بھی جیتیں اور رائل رمبل میں 2 دفعہ کامیابی حاصل کی

Arif Jameel عارف‌جمیل اتوار 29 نومبر 2020

Dave Bautista
بٹیسٹا کے والد جن کا تعلق فلپائن سے تھا اور وہ ایک ہیئر ڈریسر تھے۔ اُنکا نام ڈیوڈ مائیکل بٹسٹا تھا ۔لہذا جب 18 ِجنوری 1969 ء کو بٹیسٹا واشنگٹن ڈی۔سی کے نواحی علاقہ ارلنگٹن،ورجینیا میں پیدا ہو ئے تو اُنکا نام اُنکے والد کے نام پر ہی رکھ کر ساتھ جونیئر کا اضافہ کر دیا گیا۔ ڈیوڈ مائیکل بٹسٹا جونئیرکی والدہ یونانی نثراد تھیں اور اُنکا نام ڈونارے نی مولنز تھا ۔

بٹیسٹا سے ایک سال چھوٹی اُنکی بہن ہیں۔ بٹیسٹا کی زندگی ککا آغاز بھی کسی دلچسپ کہانی سے کم نہ تھا۔والدین کی آمدن اور مقام رہائش بٹیسٹا کے بچپن کے اُن ناگوار تجربوں سے کم نہ تھا جن میں گھریلو تنگ دستی، گھر کے سامنے والے باغ میں 3 قتل ہو جانااور 13 سال کی عمر میں ایک اُٹھائی گیراسے ہوتے ہوئے گاڑیوں کا چور بن جانا۔

(جاری ہے)

ایسے بچپن سے لڑکپن تک سالوں میں وہ کونسے اسکول گئے ہونگے یا کتنی تعلیم حاصل کی ہو گی اُنکے لیئے وہ اتنی اہم پہچان نہ تھی جتنی ایک آوارہ منش نوجوان کی حیثیت میں ہو چکی تھی۔

یہی صفت 17سال کی عمر میں بٹیسٹا کی اپنے والدین سے علحیدگی کا باعث بن گئی۔ جس کے بعداُنھوں نے ایک نائٹ کلب میں ملازم کر لی اور وہاں پرا یک روز ہاتھاپائی کے دوران دو افراد کو زخمی کرنے پر گرفتار کر لیئے گئے اور ایک سال کی سزا سُنائی گئی۔ بٹیسٹا اُن دِنوں کو یاد کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اُنھیں اپنے والدین پر فخر ہے۔ وہ اچھے ، دیانتدار ، محنتی لوگ تھے۔

اُنھوں نے مجھے سخت محنت کرنے کی قدریں سکھائیں اور سزا کے بعد اُن پر ہی عمل کرتے ہوئے لائف گارڈ کے طور پر کام شروع کیا اور ساتھ ہی وقت نکال کر باڈی بلڈنگ میں کیرئیر بنانے کیلئے جسمانی ورزش کا آغاز کر دیا۔یہی وہ دور تھا جب محسوس کیا کہ اُنھیں اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے اپنے ساتھیوں سے اُدھار بھی لینا پڑتا ہے جو ایک شرم کی بات ہے ۔

بٹیسٹا زندگی کی 30 بہاریں انتہائی مشکلات میں گزار چکے تھے اور ایک نئے عزم کے ساتھ ریسلنگ کے رِنگ میں قسمت آزمانے کیلئے ڈبلیو سی ڈبلیو پہنچے ۔لیکن وہاں سے اُنکو یہ کہہ کر انکار کر دیا گیا کہ اُنکا جسم ریسلنگ کیلئے موافق نہیں ہے۔بٹیسٹا نے اگلاقدم ڈبلیو ڈبلیوایف/ای میں رکھا جہاں سے اُنھیں کچھ حوصلہ افزاء جواب ملا اور اُنھیں وائلڈ ساموا پروفیشنل ریسلنگ اسکول پنسلوانیا میں جا کرریسلنگ کی تربیت حاصل کرنے کا مشورہ دیاگیا۔

پھر تربیت حاصل کر نے کے دوران ہی بٹیسٹا نے ریسلنگ اسکول کے پروموشن " ورلڈ ایکسٹریم ریسلنگ " میں 30 ِاکتوبر1999ء کو اپنا ڈبیو مقابلہ کر لیا۔ بٹیسٹا نے مزید تجربہ کار ریسلرز سے تربیت حاصل کی اور پھر2000ء میں ڈبلیو ڈبلیو ایف /ای کے معاہدہ پر دستخط کر کے وہاں کے ذیلی ادارے "اوہائیوویلی ریسلنگ" میں رِنگ نام " لیو ائتھن" میں باقاعدہ ریسلنگ مقابلوں کا آغاز کر دیا۔

6 فُٹ 6اِنچ قد اور 132 کلو گرام وزن کے مالک بٹیسٹا کی جسمانی طاقت اور داؤ لگا کر شکست دینے کی ضد نے وہاں کے بڑے ریسلرز کو متاثر کیا ۔ مئی 2002 ء میں اُنکی ریسلر ڈیون کے ساتھ ٹیگ ٹیم بنا کر ڈبلیو ڈبلیوای میں مقابلے کرنے کا موقع فراہم کر دیا گیا۔جہاں سے پہلے جوڑی کی حیثیت میں پھر ٹیگ ٹیم ختم ہو نے کے بعد سنگل ریسلنگ مقابلوں میں کامیایباں حاصل کیں اور مشہور ریسلر رِک فلئیر کی نظروں میں جچ گئے۔

ریسلرز رِک فلئیر اور ٹریپل ایچ ایک ٹیگ ٹیم بنانے جارہے تھے جس میں دو ریسلرز کی اور ضرورت تھی ۔ جنوری2003 ء میں بٹیسٹا کو شامل کیا گیا اور چوتھا ریسلر رینڈی اورٹن تھے۔ٹیگ ٹیم کا نام " ایوولوشن" رکھا گیااور پھر اگلے دو سال تک ڈبلیو ڈبلیو ای میں اس ٹیگ ٹیم کے چرچے عام تھے۔ لیکن پھر ٹریپل ایچ اور بٹیسٹا کے درمیان ایک شکست پر تند وتیز جملے بٹیسٹا کی ٹیگ ٹیم سے علحیدگی کا باعث بن گئے۔

لیکن یہ بٹیسٹا یہ بھی کہتے رہے کہ وہ " ایوولوشن" کا حصہ ہیں۔ جنوری2005ء کے رائل رمبل میں بٹیسٹا28 ویں نمبر پر رِنگ میں داخل ہو ئے اور جان سینا کو رسیوں کے اُوپر سے باہر پھینک کر پہلی دفعہ ایونٹ جیت لیا ۔پھراسی سال اپریل میں ہونے والے ریسل مینیا 21 میں اپنے مد ِمقابل دفاعی چیمپئین ٹریپل ایچ کو شکست دے کر پہلی دفعہ ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین شپ جیت لی۔

اس مقابلے میں رِک فلئیر نے بھی ٹریپل ایچ کی کامیابی کیلئے مداخلت کی لیکن اسٹوری لائن کے مطابق وہ دِن بٹیسٹا کا تھااور آنے والے سالوں میں بھی بڑے ایونٹس میں گولڈ برگ ،شان مائیکل ،جان سینا ،کین اور دوسرے اہم ترین ریسلرز کے ساتھ ہونے والے ریسلنگ مقابلے بٹیسٹا کی شہرت میں اضافے کا باعث ہی بنے اور وہ مزید ٹائٹلز جیتتے رہے۔ بٹیسٹا کے مداح ااُنکے لیئے شور مچاتے اور ادارہ اُنھیں اسٹوری لائن میں کمزور دکھانے کی کوشش کرتا۔

لہذا2010ء میں ڈبلیو ڈبلیو ای سے اس بات پر اختلاف کرتے ہوئے کہ جو اہمیت جان سینا ،کین،انڈرٹیکر وغیرہ کو دی جاتی ہے اُنھیں نہیں دی جاتی الگ ہو گئے۔ جس کے بعد کچھ عرصہ مکس مارشل آرٹس میں بھی زور آزمائی کی۔2013 ء میں ایک سال کیلئے پھر واپس آئے اور2014ء کے رائل رمبل میں رومن رینز کو آخری ریسلر کی حیثیت میں اُٹھا کر باہر پھینکنے پر 30 ریسلرز کا مقابلہ جیت لیا۔

لیکن اُس ہی سال ریسل مینیا30میں ریسلر ڈینئل برائن سے شکست کھا کر گئے۔ آخری دفعہ 2018 ء میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے رِنگ میں نظر آئے اوراپریل2019 ء کے ریسل مینیا 35 میں ٹریپل ایچ سے شکست کھانے کے بعد 8 اپریل 2019 ء کوبٹیسٹا نے پیشہ وارانہ ریسلنگ سے ریٹائر منٹ لے لی۔جسکے بعد اُنھیں ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم سے بھی نواز دیا گیا۔وہ ورلڈ چیمپئین بھی رہے اورورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین بھی۔

ٹیگ ٹیم چیمئیپن شپ بھی جیتیں اور رائل رمبل میں 2 دفعہ کامیابی حاصل کی۔ بٹیسٹا کی عشق و محبت کی کہانیاں اور 3شادیاں اُنکی اُس جبلت کی نشاندہی بھی کرتی ہیں۔ پہلی شادی تو اُنھوں نے 21 سال کی عمر میں 1990ء میں گلینڈا نامی لڑکی سے کی ۔وہ سکول سے اُنکی دوست تھی اور جب والدین سے الگ ہوئے تھے تو اُس نے ہی بٹیسٹا کو رہنے کی جگہ و مالی مدد فراہم کی۔

اُس سے بٹیسٹا کی 2 بیٹیاں پیدا ہو ئیں۔ شادی کے چند سالوں بعد بھی بٹیسٹا کی ناکامیوں نے دونوں میں اختلافات پیدا کر دیئے اور1998 ء میں دونوں میں طلاق ہو گئی۔شاید اس میں انکی دوسری محبت کی وجہ بھی ہو کیونکہ اُ سی سال اکتوبر1998 ء میں بٹیسٹا نے دوسری شادی " اینجی"سے کر لی اور اُسکی محبت کا دم بھرنے کیلئے اپنے جسم پر جو بے تحاشا ٹیٹو بنوائے ہو ئے تھے اُن میں سے بائیں بازو کے اُوپر والے حصہ پر " اینجل" نُما ڈیزائن اپنی دوسری بیوی کو سلام تھا۔

لیکن یہ شادی بھی2006 ء کو ختم ہو گئی اور اسے اُن دونوں کا ایک بیٹا پیدا ہوا۔ یہی وہ خاتون تھیں جن کے ساتھ رہتے ہوئے بٹیسٹا نے مختلف طرز کے " لنچ بکس" جمع کرنیکا مشغلہ اپنا لیا اور اپنی زندگی پر کتاب بھی لکھ ڈالی" بٹیسٹا اَن لیشیڈ" جواکتوبر2007 ء میں شائع ہو ئی۔بٹیسٹا نے تیسری شادی اکتوبر2015 ء میں اپنی خوب صورت گرل فرینڈ ڈانسر اور اپنے سے20 سال چھوٹی لڑکی " سارہ جیڈ" سے کی لیکن ازدواجی زندگی خوبصورت ثابت نہ ہو ئی ۔

نتیجہ2019 ء میں طلاق۔ آخر میں بٹیسٹا کا فلمی کیرئیر بھی قابل ذکر ہے۔2006 ء میں اداکاری کاآغاز کیا اور اگلے چند سالوں میں اہم کرداروں میں جلو ہ گیر ہو نا شروع ہو گئے اور داد وصول کی۔ خصوصاً2015 ء کی جیمز بانڈ فلم" سپکٹرا" میں " مسٹر ہنکس" کا کردار یاد گار رہے گا۔ بٹیسٹا کی محنت و لگن نے اُسکو شہرت بھی دہی ہے اور دولت بھی ۔ کیاخواہش و خوشی کا معیار حاصل ہو گیا ہے اسکا جواب بٹیسٹا ہی دے سکتا ہے۔

مزید مضامین :