پاپولر ریسلرڈین ایمبروز

Dean Ambrose

ڈین ایمبروز اپنے منفرد سٹائل سے مختلف ایونٹس کے سنگل مقابلوں میں بھی حصہ لیکر ٹائٹلز جیتتے رہے،2015 ء میں پاپولر ریسلر کہلائے، جون2016ء میں منی اِن دِی بنک میں سیتھ رولنز کو شکست دیکر پہلی دفعہ ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن بھی بن گئے

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 6 فروری 2021

Dean Ambrose
ڈبلیو ڈبلیو ای کی ٹیگ ٹیم " دِی شیلڈ "سے ایک اور شہرت پانے والے ریسلر"جوناتھن ڈیویڈ گڈ " کو ریسلنگ کے شائقین اُنکے رِنگ ناموں "ڈین ایمبروز"اور" جون موکسلے"سے جانتے ہیں۔7ِدسمبر1985ء کو شہر سنسناٹی،ریاست اوہائیو میں پیدا ہونے والے اس ریسلر کی ابتدائی زندگی کی کہانی ایک آوارہ منش نوجوان کی طرح ہے۔ گو کہ والدین آور ٹائم لگا کر اپنے بیٹے ڈین ایمبروز اور بیٹی لورین کی پرورش کر رہے تھے لیکن گھریلو ماحول سے بچنے کیلئے وہ بچپن سے ہی ریسلنگ کے شوقین ہو گئے۔

متعلقہ ویڈیوز دیکھتے اور ریسلنگ کی کہانیاں پڑھتے ۔لہذاجب ریسلنگ کی تربیت کا آغاز کیا تو اُس کے ایک سال بعد ہائی اسکول چھوڑ دیا۔تعلیم نہ مکمل رہنے کی وجہ سے نوجوانی میں اخراجات پورے کرنے میں دُشواری پیش آنے لگی تو کم تنخواہ پر بھی مختلف نوعیت کی ملازمتیں فیکٹریوں ،ریسٹورنٹس اور گوداموں میں کرتے رہے اور ملازمتوں سے نکلتے بھی رہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ ریسلنگ کے مقابلے دیکھنے اور کرنے کے شوق میں اپنی شفٹ پر ڈیوٹی دینے نہ پہنچتے۔ ڈین ایمبروز کے پسندیدہ ریسلر "بریٹ ہارٹ"تھے لہذا اُنکے دِل میں بھی پیشہ ور یسلر بننے کی خواہش تھی۔بلکہ وہ خود کہتے ہیں کہ اگر وہ ریسلر نہ ہو تے تو عملی زندگی میں"محافظ ِ جنگلات" یعنی( فارسٹ فائیٹ فائیٹر) ہو نے کو ترجیح دیتے۔ بہرحال ملازمتوں اور ریسلنگ کی تربیت کے دوران اُنھیں نشہ آور منشیات کی عادت بھی پڑ گئی ۔

دوکانوں پرسے چیزیں اُٹھانے کی وجہ سے کئی دفعہ گرفتار بھی ہوئے اور اسطرح کی آواگی میں بس ایک ہی دُھن تھی کہ ریسلر بن جاؤں۔لہذا اسی کوشش میں دھکے کھاتے ہوئے سنسناٹی میں ریسلر لیس تھیچر کے ایچ ڈبلیو اے ریسلنگ پرموشن میں پوپ کورن بیچنے اور ریسلنگ رِنگ لگانے کے کام میں لگ گئے۔ چُست جسم اور ابتدائی ریسلنگ کی تربیت کام آگئی اور 18سال کی عمر میں اُنہی سے مزید ریسلنگ کے گُر سیکھ کر وہاں پر ہی 2004ء میں"جون موکسلے"کے رِنگ نام سے پہلا ریسلنگ کا مقابلہ لڑا۔

ایک سال بعد ڈین ایمبروز نے ایچ ڈبلیو اے ہیوی ویٹ چیمپئین شپ جیت لی اور پھر 2010ء تک اُنکا اس ادارے کی چیمپئین شپ جیتنے کا سلسلہ بھی جا ری رہا اور اس دوران "اِنڈیپنڈینٹ سرکٹ کی مختلف ریسلنگ پرموشنز میں بھی وہاں کے مشہور ریسلرز کے ساتھ اپنی طاقت کا مظاہرہ کر کے اہم ٹائٹلز جیتے رہے۔جن میں رِنگ آف آنرکا ادارہ بھی شامل تھا۔ساتھ میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے تین ٹرائے آؤٹ میچز میں بھی قسمت آزمائی کرنے کا موقع مل چکا تھا۔

ریسلرجون موکسلے 6فُٹ2اِنچ قد اور102کلو گرام وزن کے ساتھ ریسلنگ کی دُنیا کا اُبھرتا ہوا نام بن چکا تھا ۔لہذا اشارہ ملتے ہی اپریل 2011ء میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے ابتدائی تربیتی مرکز میں "ڈین ایمبروز" کے رِنگ نام سے پہنچ گئے جہاں اُن سے تقریباً ایک سال پہلے رومن رینز اور سیتھ رولنز تربیت بھی حاصل کر رہے تھے اور ریسلنگ مقابلے بھی۔ وہاں پر "ٹریپل تھریٹ میچ"میں تینوں کا آمنے سامنے آنے کا موقعہ ملا تو مقابلہ رومن رینز نے جیت لیا۔

جبکہ وہاں پر ڈین ایمبروز اور سیتھ رولنز کے درمیان زور آزمائی کے دِلچسپ مقابلے بھی دیکھنے کا ملتے۔ادارے کے مالک کے پاس سب رپورٹ تھی اور وہ جان چکا تھا کہ شان مائیکل ،رَاک اور جان سینا جیسے ریسلرز کے بعد یہ تین نوجوان ریسلنگ کی دُنیا میں اُبھر کر آنے والے ہیں۔ لہذا 18ِنومبر2012ء کو اُن تینوں کو سر وائیور سیریز کے اہم ایونٹ میں پہلی دفعہ ٹیگ ٹیم"دِی شیلڈ"کے نام سے متعارف کروایا جن مقصد تھا ریسلنگ کے مقابلے کے دوران ناانصافی کرنے والے ریسلر کی خیر نہیں۔

اسٹوری لائن کے مطابق ٹیم میں ڈین ایمبروز کا کردار دوسرے ریسلرز کو آواز دے کر چیلنج کرنے تھا۔"دِی شیلڈ"ٹوٹتی جُڑتی رہی اور ڈین ایمبروز اپنے منفرد اسٹائل سے مختلف ایونٹس کے سنگل مقابلوں میں بھی حصہ لیکر ٹائٹلز جیت رہے۔2015 ء میں پاپولر ریسلر کہلائے۔ جون2016ء میں منی اِن دِی بنک میں سیتھ رولنز کو شکست دے کر پہلی دفعہ ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن بھی بن گئے۔

اسکے علاوہ بھی مزید بڑے ٹائٹلز حاصل کرتے ہوئے21ِاپریل2019ء کو "دِی شیلڈ" میں آخری دفعہ مقابلے کرتے ہوئے نظر آئے۔"دِی شیلڈ"کی جیت ہو ئی لیکن ڈبلیو ڈبلیوای اور ڈین ایمبروز کے معاہدے میں مستقبل کیلئے مزید پیش رفت نہ ہو سکی اور وہ ادارے کو چھوڑ کر ایک دفعہ پھر اِنڈی پینڈنٹ سرکٹ اور دوسری ریسلنگ پرموشنز میں "جون موکسلے"کے رِنگ نام سے پنجہ آزمائی کر رہے ہیں اور اُن اداروں کے بڑے بڑے ٹائٹلز اپنے نام کر رہے ہیں۔

ڈین ایمبروز کی ریسلنگ کیر ئیر میں کامیابیوں کے دوران2013ء میں پہلی دفعہ کسی خاتون سے پیار و محبت کی خبر بھی آہی گئی۔وہ ہیں اُن سے عمر میں ڈھائی ماہ بڑی کینیڈین ٹیلی ویثرن کی ہوسٹ اور ریسلنگ کے شعبہ اطلاعات سے وابستہ "رینی جینپاکیٹ" ۔ 19ِاپریل 2017ء کو دونوں نے شادی کر ی۔ڈین ایمبروز جنہوں زندگی کی مشکلات میں سے اپنے آپکو نکلنے کیلئے دِن رات محنت کی ۔آج وہ اپنے خاندان کیلئے بہترین سہولیت مہیا کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ وہ ریسلنگ کے علاوہ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔جن میں سے 12راؤنڈز3:لاک ڈاؤن اورکیج فائٹر :ورلڈز کوللیڈ اہم ہیں۔

مزید مضامین :