چیمپئین ریسلر ڈریو میکنٹا ئر کی پہچان

Drew Mcintyre

پہلے رائل رمبل اور ریسل مینیا36 میں اور پھر منی اِن دِی بنک 2020ء کے ہیوی ویٹ چیمپئین مقابلے میں فاتح بنے

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 23 مئی 2020

Drew Mcintyre
ڈبلیو ڈبلیو ای ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن کے ٹائٹل: کیلئے مقابلہ دفاعی چیمپئن ڈریو میکنٹائر اور ستھ رولنز میں زور کا شروع ہوا اوردونوں نے اپنے بہترین داؤ لگائے۔لیکن20ویں منٹ کے دوران ڈریو میکنٹائر کی ایک زور دار کک سے ستھ رولنز رِنگ میں گر جاتے ہیں جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ڈریو میکنٹائر فورا ًانکے اوپر گر کر داؤ لگاتے ہیں اور ریفری ایک دو تین مکمل کر لیتا ہے۔

جسکے بعد ڈریو میکنٹائر اس سال2020ء میں رائل رمبل،ریسل مینیا36 کے چیمپئن بننے کے ساتھ منی اِن دِی بنک 2020ء میں بھی اپنا ڈبلیو ڈبلیو ای کا ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین شپ کا خوبصورتی سے دفاع کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ ریسلر ڈریو میکنٹا ئر شہرت کا کوئی بھی وقت ہو سکتا ہے اور اس سال2020ء میں ڈبلیو ڈبلیوای کی رسیلنگ کے رِنگ کے تین بڑے ایونٹس میں شہرت کاڈنکا بجا پیشہ وارانہ ریسلر ڈریو میکنٹا ئرکا۔

(جاری ہے)

پہلے رائل رمبل اور ریسل مینیا36 میں اور پھر منی اِن دِی بنک 2020ء کے ہیوی ویٹ چیمپئین مقابلے میں۔ کورونا وباء کی خاموشی میں: اُنکی جیت پر اُنکے مداحوں کی خواہش نظر آئی کے اس کورونا وباء کے خاموشی کے دِنوں میں اس ریسلر کی کامیابی کے پیچھے اُنکی زندگی کی کہانی کیا ہے؟خاص طور پر اُس وقت جب وباء کی وجہ سے ریسل مینیا 36اور منی اِن دِی بنک 2020ء بغیر تماشائیوں کے منعقد ہوئے اور گھروں میں بیٹھ کر ٹیلی ویژن پر اُنکی کامیابی نے ناظرین کے د ِل جیت لیا۔

اُنھوں نے ریسل مینیا 36 میں ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپیئن شپ کا اعزاز حاصل کیا اور اس ٹائٹل کو حاصل کرنے کیلئے نامور ریسلر بروک لیسنر کو شکست دی۔ایسا کرنے سے سکاٹس مین ڈبلیو ڈبلیوای کی تاریخ کا پہلا برطانوی نژاد پہلوان بن گیا جس نے عالمی چیمپیئن شپ جیتی۔لیکن یہ صرف حیرت انگیز پریشانیوں اور تکالیفوں سے بھرے ایک شاندار سفر کے بعد ہوا۔

تعلیم وکھیل: اپنے ریسلنگ حریفوں کو" کلے مور کک، ر یلیز پاور بم اور لفٹنگ سِٹ آؤٹ اسپائن بسٹر" جیسے داؤ لگا کر شہرت حاصل کرنیوالے ڈریو میکنٹا ئر6 جون1985ء کو سکاٹ لینڈ کے شہر آئر میں پیدا ہوئے ۔اسکول کی تعلیم اسکاٹ لینڈ کے شہر پرسٹویک کے سیکنڈری سکول پرسٹویک اکیڈمی سے مکمل کی ۔ 10 سال کی عمر کے تھے تو اُنھوں نے ایکس فیکٹر نامی ایک رسالہ پڑھا ، جس میں سازشی نظریات اور ماضی کی کہانیوں پر توجہ دی گئی تھی۔

اس نے اُنکو آزادی انفارمیشن ایکٹ کے تحت ایف بی آئی کو ایک خط لکھنے پر اُکسایا ، جس پر ایف بی آئی نے متعدد دستاویزات کے ساتھ ایک فائل بھیج کر جواب دیا۔ جس پر اُنکے والد بھی حیران ہو ئے کہ جواب میں اتنا مواد کیوں ؟ ڈریومیکنٹائر کو نوعمری کے آغاز میں پیشہ وارانہ فُٹبال کھلاڑی بننے کی خواہش ہوئی تو اُنھیں یوتھ کلب پرسٹویک کی طرف سے فٹ بال کھیلنے کا موقع مل گیا۔

لیکن15سال کی عمر میں مشہور ریسلر بریٹ ہارٹ سے متاثر ہو کر ریسلنگ میں دلچسپی لینی شروع کردی۔تربیت کاآغاز کیا تو والدین نے اس شرط پر اجازت دی کہ ریسلنگ کی تربیت کے ساتھ اعلیٰ تعلیم مکمل کرنا ضروری ہو گی۔ والدین کی خواہش کو ترجیح و ریسلنگ: ڈریو میکنٹا ئرکی یہاں پر وہ پہلی خوبی نظر آتی ہے جو نوجوان کھلاڑیوں کیلئے ایک سبق ہے کہ اپنے شوق کے سامنے والدین کی خواہش کواہم رکھو توتمھارا شوق ہی اُنکی خواہش بن جائے گااور کامیابیاں تمھارے قدموں میں ہوں گی۔

بس ڈریو میکنٹا ئر نے والدین سے اتفاق کیا اور گلاسگو کیلیڈون یونیورسٹی اسکاٹ لینڈ سے 22سال کی عمر میں کریمونولوجی کے مضمون میں میں ڈگری حاصل کرلی۔ ڈریو میکنٹائر ڈگری حاصل کرنے کے دوران ہی ریسلنگ کی بہترین تربیت حاصل کر کے پیشہ وارانہ ریسلنگ میں بھی قدم رکھ چکے تھے ۔جس میں اُنکی والدہ نے اُنکا خوب ساتھ دیا۔ 15سال سے 22سال کی عمر کا یہ دورانیہ ڈریو میکنٹائر کیلئے ایک خواب کو حقیقت کا رنگ دینے کیلئے کچھ آسان نہ تھا۔

سکول ختم ہوا تو والدین سکاٹ لینڈ سے انگلینڈ کے شہر پورٹس ماؤتھ شفٹ ہو گئے۔لہذا اُنھیں تعلیم و ریسلنگ کی تربیت کیلئے گھنٹوں ٹرین کا سفر کرنا پڑتا۔ریسلنگ کی تربیت کا آغاز2001ء میں لندن کی اکیڈمی ایف ڈبلیو اے (فرنٹیئر ریسلنگ آلائنس)سے کیا۔جہاں سے ڈبلیو ڈبلیو ای کے اسٹارز پال برچل اور کیٹی لی بھی تربیت حاصل کر چکے تھے۔ ریسلنگ میں ڈبیو: 2003 ء میں اِس نوجوان کو برٹش چیمپئین شپ ریسلنگ میں ڈبیو کر نے کا موقع بھی مل گیا۔

اُنکے لیئے" تھیی یعنی تُم" کا نام سے کردار تیار کیا گیا اور پھر اُنکی ریسلنگ میں مزید تربیت اور مقابلوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ پہلا مقابلہ " نو بلڈ نو سمپاتھی: نائٹ 1 " کے پروگرام میں ہوا۔ آغاز میں شکست سے دوچار ہوئے لیکن اسکاٹ لینڈ کے اس نوجوان کے عزم نے اُن کیلئے آہستہ آہستہ کامیابیوں کی راہیں کھولنا شروع کر دیں ۔ اگر مشہور امریکن ریسلر " دِی ہانکی ٹونک مین" سے شکست کھائی تو آئر لینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈبلیو ڈبلیو ای کے مشہور ریسلر شمیس کو مختلف مقابلوں میں شکست دی ۔

جس پر وہ کہے بغیر نہ رہ سکے کہ ڈریو میکنٹائر سے مقابلہ مشکل ترین ہو تا ہے ۔ ڈبلیو ڈبلیو ای، امریکہ میں: ڈریومیکنٹائرنے ایک اور قدم بڑھایا اور آئریش ویپ ریسلنگ میں فتح کے جھنڈے گاڑنے کے ساتھ مختلف ریسلنگ اداروں میں بھی اپنی صلاحیتوں کو منواتے ہوئے2007 ء میں پہنچے ہر ریسلر کے خواب کی طرح اپنا خواب پورا کرنے کیلئے دُنیا کے نامور ادارے ڈبلیو ڈبلیو ای، امریکہ میں۔

اصل نام اینڈریو میک لین گیلوئے ۔اپنی تعلمی اور ریسلنگ کے دور ِ آغاز میں ڈریو گیلوئے کے نام سے پہچان رکھنے والے کو ڈبلیو ڈبلیو ای نے نیا رِنگ نام دیا ڈریو میکنٹائر۔22سال کا یہ نوجوان ریسلر قد 6 فُٹ 5 اِنچ اور وزن 265 پونڈ کے ساتھ ڈبلیو ڈبلیو ای کے برانڈ سمیک ڈاؤن میں اکتوبر2007ء کو اپنا ڈبیو کرنے رِنگ میں نظرآیا۔ اپنے پہلے میچ میں ، میکانٹیئر نے ، اپنے اسکرین مینٹر ڈیو ٹیلر کے ساتھ ، بریٹ میجر کو قلابازی سے شکست دے کر ، خود کو ایک ولن کے کردار کی حیثیت میں پہچان کروائی۔

اگلے ہفتے ، اس نے ٹیلر کی مدد سے برائن میجر کو شکست دی۔ 2008 ء کے آغاز میں ، میکانٹیئر ٹیلر سے الگ ہوگئے اور رَا برانڈ میں چلے گئے ۔ مستقبل کا عالمی چیمپیئن : یہ ڈبلیو ڈبلیوای کا وہ دور تھا جس میں دُنیا کے نامور و مشہور ریسلرز اس ادارے کا حصہ تھے اور اُنکے مقابلے میں جلد ہی کسی معیار پر آنا اتنا آسان نہ تھا اور نہ اتنی جلدی ایک نوجوان کو کسی اہم اسٹوری لائن کاحصہ بننے کا موقع حاصل تھا۔

لیکن 25 ستمبر2009ء کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیئرمین مسٹر میک موہن نے ڈریو میکنٹائر کو ایک "مستقبل کے عالمی چیمپیئن" کے طور پر متعارف کرایا جس پر انہوں نے ذاتی طور پر دستخط کیے اور 2010 ء میں اُنھیں پہلی دفعہ ریسل مینیا میں ریسلنگ کیلئے منتخب کر لیا گیا ۔ڈریو میکنٹائر کے اُس وقت کے اپنے الفاظ ہیں: " یہ حتمی خواب ہے ۔ ظاہر ہے کہ اس میں حصہ لینا اچھا ہوگا۔

ریسل مینیا رسیلنگ کا ورلڈ کپ ہے" ۔ ریسل مینیا ورلڈ کپ: 10 سال بعدپہلے وہ وقت آیا جس میں رائل رمبل 2020ء کا اعزاز جیت کر ڈریو میکنٹائر ریسل مینیا 36 کے چیمپئین شپ میچ کیلئے کوالیفائی کر گئے اور پھر اپنے مقابل نامور ریسلربروک لیسنرکو شکست دے کر پہلی دفعہ چیمپئین بن گئے ۔ایک طرف 25 ستمبر2009ء کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیئرمین مسٹر میک موہن کا ڈریو میکنٹائر کو "مستقبل کا عالمی چیمپیئن" کہنا سچ ثابت ہو گیا اور دوسرا بذات ِخود ڈریو میکنٹائر کا ریسل مینیا کو ورلڈ کپ کا درجہ دینا اور پھر اُسکو حاصل کرلینا ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔

ڈبلیو ڈبلیو ای میں ٹائٹل: ڈریو میکنٹائر نے 2014 ء تا 2017 ء ڈبلیو ڈبلیو ای سے علحیدگی اختیار کر کے چند دوسرے اداروں میں ایک دفعہ پھر ریسلنگ کے مقابلوں میں حصہ لیا اور ٹائٹل بھی جیتے ۔اسطرح34سال کی عمر میں جہاں مختلف ریسلنگ اداروں میں چیمپئین شپ واعز ازت جیتنے کی ایک لمبی فہرست ہے وہاں اُنکے لیئے ڈبلیو ڈبلیوای کی چیمپئین شپ جیتنا کتنی اہمیت کی حامل ہو گی کہ اپریل 2017 ء میں اُنھوں نے ایک دفعہ پھر اس ادارے میں واپسی کی اور یہاں ک سب سے بڑی چیمپئین شپ جیت کرریسلنگ کی دُنیا کے بڑے ریسلرز میں اپنا نام لکھوا لیا۔

اپریل 2020ء کے ریسل مینیا 36 تک اُنھوں نے ڈبلیو ڈبلیوای سے وابستہ رہتے ہوئے اس ادارے کے مندرجہ ذیل ٹائٹل اپنے نام کیئے : ﴾ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپین شپ (1 بار ، موجودہ) ﴾ ڈبلیو ڈبلیو ای انٹر کانٹینینٹل چیمپین شپ (1 بار) ﴾ این ایکس ٹی چیمپیئن شپ (1 بار) ﴾ ڈبلیوڈبلیو ای (را) ٹیگ ٹیم چیمپیئن شپ (2 بار) - کوڈی روڈس (1) اور ڈولف زگلر (1) کے ساتھ ﴾ تریسٹھ ٹرپل کراوٴن چیمپیئن ﴾ مردوں کا رائل رمبل (2020) ذاتی زندگی: والد کا نام اینڈریو گیلوئے سینئر۔

والدہ کا نام اینجلا این گیلوئے جنکا نومبر 2012ء کو51 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ایک بھائی ہے۔ پہلی شادی اپنی ہم عمر ریسلر خاتون ٹیرن ٹیرل المشہور ٹیفنے سے مئی 2010ء میں کی لیکن دو ماہ بعد ہی جھگڑوں کی وجہ سے2011ء میں طلاق پر ختم ہوگئی۔اسکی وجہ سے ڈریو میکنٹائر کو کا فی ذہنی اذیت کا سامنا بھی کرنا پڑا جسکے بعددسمبر2016 ء میں اُنھوں نے دوسری شادی کیٹلین فروہنفیل سے کر لی اور ٹیمپا ،فلوریڈا امریکہ میں رہائش پذیر ہیں۔

مزید مضامین :