راجر فیڈرر کی مسلسل پانچویں بار ومبلڈن اوپن میں کامیابی

Fedrrer Musalsal 5 Baar Wembledon Jeetne Main Kamyab

ٹینس کنگ مسلسل 180ہفتے تک عالمی نمبر ون رہنے کا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں فائنل میں نڈال کی بھرپور مزاحمت سے ٹھنڈے مزاج کے مالک فیڈررکو غصہ چڑھ گیا

بدھ 11 جولائی 2007

Fedrrer Musalsal 5 Baar Wembledon Jeetne Main Kamyab
اعجاز وسیم باکھری: دنیائے ٹینس کے نمبر ون سٹار راجرفیڈرر نے اپنے راویتی حریف رافل نڈال کو ومبلڈن اوپن میں انتہائی سخت مقابلے کے بعد شکست دیکر نہ فرنچ اوپن کے فائنل میں نڈال کے ہاتھوں ملنے والی شکست کا بدلہ لیا بلکہ مسلسل پانچ بار ومبلڈن ٹائٹل جیت کر سویڈن کے سابق عظیم ٹینس سٹار بجون بروگ کا عالمی ریکارڈ بھی برابر کردیا۔ومبلڈن اوپن کے فائنل میں رافل نڈال اور فیڈرر کے درمیان انتہائی اعصاب شکن مقابلہ دیکھنے میں آیاجہاں پانچ سیٹوں کے بعد فیصلہ فیڈرر کے حق میں ہوا۔

راجرفیڈرر کے کیرئیر میں یہ دوسراومبلڈن مقابلہ تھا جہاں فیڈرر نے 5سیٹس پر مشتمل کوئی میچ کھیلا۔فیڈرر نے اس تاریخ ساز معرکہ میں 7-6'6-4'7-6'2'6' 6-2سے کامیابی حاصل کی ۔میچ کے دوران عالمی نمبردو رافل نڈال کی ٹانگ میں کھچاؤ پیدا ہوگیا جس کا فیڈرر نے بھر پور فائدہ اٹھایا ۔

(جاری ہے)

جب آغاز میں فیڈرر نے پہلا سیٹ جیتا تو شائقین بہت خوش تھے لیکن جب نڈال نے اٹیک کیا تو فیڈرر سمیت سنٹرکورٹ میں موجود ہر تماشائی کے چہرے سے ناگواری کا اثرات نمایاں تھے بالخصوص ہمیشہ چپ چپ رہنے والے اور انتہائی ٹھنڈ ے د ماغ کے مالک راجر فیڈرر نے ہاک آئی الیکٹرونک لائن کالنگ سسٹم پرکی جانیوالی کئی کالزکافیصلہ نڈال کے حق میں جانے پر ریفری سے الجھتے رہے کیونکہ وہ بجورن بروگ کے سامنے جو اس وقت سینٹرکورٹ میں موجود تھے اس کے مسلسل پانچ بار چیمپئن بننے کے ریکارڈ کو برابر کرنا چاہتے تھے لیکن بار بار نڈال کی جانب سے اٹیک اور کئی کالز کا فیصلہ نڈال کے حق میں جانے پر اسے خود پر بھی غصہ آنے لگا کیونکہ دینا بھر کے شائقین سمیت نڈال بھی دل میں یہی چاہتا تھا کہ فیڈرر مسلسل پانچویں بار چیمپئن کا تاج پہنے لیکن نڈال خود کو بھی چیمپئن کے روپ میں دیکھنا چاہتا تھا لیکن فیڈرر باربار غلط سروس پھینک کر نہ صرف میچ پر اپنی گرفت کمزور کررہے تھے بلکہ شائقین کو شدید اضطرابی صورت میں مبتلا کررکھا تھا لیکن پھر اچانک نڈال کی ٹانگ میں کھچاؤ پیدا ہوا تو فیڈرر نے ایک بار پھر آخری کوشش کی اور انتہائی سنسنی خیز مقابلے بعد رافل نڈال کو شکست دیکر مسلسل پانچویں بار ومبلڈن اوپن اور اپنے کیرئیر کا 11واں گرینڈسلام ٹائٹل جیتا۔

دوسری جانب خواتین سنگلز مقابلوں میں امریکی ٹینس سٹار وینس ولیمز نے اپنی فرنچ حریف مرین برٹولی کو سیدھے سیٹوں میں مات دیکر اپنے کیرئیر میں چوتھی بار ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کیا جب کہ اس قبل سیمی فائنل میں مرین برٹولی نے عالمی نمبر ون جسٹن ہنین کو اپ سیٹ شکست سے دوچار کرکے فیصلہ کن معرکہ کیلئے کوالیفائی کیا ۔خواتین مقابلوں میں اس بار سب سے زیادہ اپ سیٹ دیکھنے کو ملے جہاں ایونٹ کے تیسرے راؤنڈ میں مارٹینا ہینگس اور چوتھے راؤنڈ میں دفاعی چیمپئن ایمیلی موریسموکو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ومبلڈن اوپن گرس کورٹ پر کھیلا جاتا ہے اور ہمیشہ گراس کورٹ پر مخصوص کھلاڑی ہی فتح حاصل کرتے ہیں جیسا کہ فرنچ اوپن جو کلے کورٹ میں کھیلا جاتا ہے وہاں مسلسل تیسرے سال سے رافل نڈال اور جسٹن ہنین ٹائٹل جیت رہے ہیں اور اسی طرح ومبلڈن اوپن میں بھی مسلسل پانچویں بار راجر فیڈرر نے فتح حاصل کرکے گراس کورٹ پر اپنی برتری ثابت کی۔ ٹینس دنیا کا قدیمی اور مقبول ترین کھیل ہے ۔

سال بھر دنیا کے مختلف ممالک میں ٹینس کے مقابلے جاری رہتے ہیں ۔جہاں شائقین اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ کر محظوظ ہوتے ہیں۔دور حاضر میں ٹینس کی مقبولیت کا باعث خواتین میں ماریاشراپووا، جسٹن ہنین ، مارٹینا ہینگس ، مارین برٹولی ، سیرینا ولیمز ، وینس ولیمز، ثانیہ مرزا اور ایمیلی موریسموجبکہ راجر فیڈرڈ، رافل نڈال ، اینڈی راڈک ، اینڈی مرے ، لیٹن ہیوٹ ہیں ۔

راجر فیڈرڈ گزشتہ چار سال سے عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر فائز ہیں او ر انہیں اپنے تمام حریفوں پر واضح برتری حاصل ہے ۔گو کہ فیڈرر کلے کورٹ یا کارپٹ کورٹ پر متاثر کن کھیل پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں تاہم یہ بات واضع ہے کہ راجرفیڈرر نے ٹینس کی دنیامیں جو کامیابیاں حاصل کیں شاید ہی کسی دوسرے نے حاصل کیں ہوں۔گزشتہ تین سالوں کی طرح 2007 ء بھی فیڈرر کیلئے خوش بختی کا سال رہا جہاں سوئس سٹار اب تک چار ٹائٹل جیت چکے ہیں جن میں دو گرینڈ سلام ٹورنامنٹ بھی شامل ہیں جبکہ فرنچ اوپن میں وہ رنراپ رہے۔

8اگست 1981کو سوئٹزرلینڈ میں پیداہوے والے راجر فیڈرڈ اب تک 49سنگل ٹائٹل جیتنے میں کامیا ب رہے ہیں ۔ان میں 11گرینڈ سلام ٹائٹل تین بار ماسٹر کپ 13مرتبہ اے ٹی پی ماسٹر سیریز ٹورنامنٹ اور 22مرتبہ اے ٹی پی ٹورنامنٹ جیت چکے ہیں۔فیڈرڈ نے اپنے کیرئیر میں سب سے زیادہ ٹائٹل ہارٹ کورٹ پر جیتے ہیں جن کی تعداد 32ہے جبکہ 9بار وہ گراس کورٹ 6بار کلے کورٹ اور 2بار کارپٹ کورٹ پر ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں ۔

راجر فیڈرڈ نے سال 2006میں سب سے زیادہ 12ٹائٹل میں کامیا بی حاصل کی جبکہ 2004اور 2005میں اس نے بالترتیب 11گیارہ ٹائٹل میں فتح حاصل کی تھی اور رواں برس میں اب تک وہ 4ٹائٹل جیت چکے ہیں۔ٹینس کے اس ریکارڈ ساز کھلاڑی کے پاس کے کوئی ایک ریکارڈنہیں ہے بلکہ یہ ان گنت ریکارڈز کا مالک ہے۔ 2فروری 2004سے عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے راجر فیڈرڈ 180ہفتے گزرنے کے بعد بھی عالمی نمبر 1 پوزیشن پر فائز ہیں جو کہ ایک عالمی ریکارڈہے۔

فیڈرر نے اینڈی روڈک کو پیچھے دھکیل کر عالمی نمبر ون کی پوزیشن حاصل کی تھی جو محض 13ہفتے قبل عالمی نمبر ون پوزیشن پر فیض ہواتھا ۔تاہم ٹینس کی تاریخ کے 23عالمی نمبر ون راجرفیڈرڈ نے مسلسل 180ہفتے گزرنے کے بعدبھی اپنی پوزیشن کو برقرار رکھاہوا ہے جو کہ راجر فیڈرر کی صلاحیتوں کا کھلا اعتراف ہے ۔ پیٹ سمپراس کو ٹینس کی دینا میں سب سے زیادہ 286ہفتے عالمی نمبر ون رہنے کا اعزاز ہے تاہم مسلسل نمبر ون رہنے کا اعزازراجرفیڈرر سے قبل امریکہ کے جمی کانرز کے پاس ہے جو مسلسل 160ہفتے عالمی نمبر ایک پوزیشن پر فیض رہے تھے تاہم فیڈرر کو 180ہفتے ہوچکے ہیں وہ عالمی نمبر ون کی پوزیشن پر فائز ہیں جو کہ اپنی طرز کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔

فیڈرڈ کو ٹینس کنگ کہا جاتا ہے اور اس اپنے بارے میں کیے جانے والے اس دعوے کوہمیشہ سچ بھی کر دکھایا ہے۔ان کی کامیابیاں اس بات کی شاہد ہیں کہ راجر فیڈرایک حقیقی عالمی نمبر ون ٹینس سٹار ہے۔انہوں نے بہت کم عرصے میں خود کو منواکریہ بات ثابت کی ہے کہ وہ صلاحیت سے معمور کھلاڑی ہیں جو جیت کیلئے کورٹ میں قدم رکھتے ہیں ناقدین ان پر ہارٹ کورٹ ماسٹر کا الزام لگاتے ہیں کہ فیڈر ہارٹ کورٹ سے باہردوسری کسی جگہ فتح حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا تاہم 2006میں اس نے 9ٹائٹل ایسے جیتے کرناقدین کے منہ بند کردیے جو ہارٹ کورٹ سے باہر تھے ۔

راجر فیڈرڈ کی حالیہ فارم اور فٹنس کے پیش نظر یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ آنے والے کئی برس تک ان کی پوزیشن کو کوئی خطرہ نہیں اور وہ یوں ہی ٹینس کی دنیا میں اپنی بادشاہت قائم رکھیں گے۔

مزید مضامین :