آئی سی سی ایوارڈ: شارٹ لسٹ کھلاڑیوں کے ناموں میں گوروں کی تعصب پرستیe

Icc Awards Short List

شاہد آفریدی ، سہیل تنویر، مصباح الحق نظرانداز،ون ڈے پلیئر آف دی ائیر کیلئے محمد یوسف کانام شامل چیمپئنزٹرافی کی میزبانی چھین لینے کے بعدبھی گوروں کی پاکستان کے خلاف سازشوں سلسلہ جاری

منگل 9 ستمبر 2008

Icc Awards Short List
اعجاز وسیم باکھری : پاکستان کو وجود میں آئے ہوئے 61سال بیت چکے ہیں لیکن آج تک ہم دنیا میں اپنی دھاک بٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔اس کی سب سے بڑی بنیادی وجہ پاکستان کی نااہل قیادت کی ناقص سوچ اور کارکردگی ہے جس کی وجہ سے آج تک پاکستان کو تیسری دنیا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔کھیلیں واحد ایسا ذریعہ ثابت ہوئیں جن کی بدولت دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانیوں کو پہچان ملی۔

مگر گزشتہ کئی سالوں سے نہ صرف یہ ہم اپنی پہچان کھوتے جارہے ہیں بلکہ ہمارے خلاف بیرونی دنیا میں ایک مہم بھی چلائی جارہی ہے جس سے پاکستان کو ہرسطح پر کمزور اور غیرمحفوظ ترین ملک قرار دیا جارہا ہے۔جہاں ہمارے خلاف یہ ایک سازش چلائی جارہی ہے وہیں یہ سازش سچ بھی لگتی ہے کیونکہ اگر پاکستان کو کوئی غیرمحفوظ کہتا ہے تو وہ سچ کہتا ہے کیونکہ دنیا میں یہ واحدملک ہے جہاں ہرسال پچاس سے زائد خودکش بم حملے ہوتے ہیں ایسے میں پاکستان کو غیرمحفوظ ملک کہنے والے بجا کہتے ہیں لیکن یہ ملک اتنا بھی غیرمحفوظ نہیں ہے جتنا ہم نے خود دوسروں کو یہ باور کرایا ہے کہ ہم غیرمحفوظ ملک میں رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے ہی سیکورٹی خدشات کے پیش نظر آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کی میزبانی پاکستان سے چھینی گئی جس میں آسٹریلیا ،انگلینڈ ،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں اور ان کے کرکٹ بورڈز کے ساتھ ساتھ تعصب پرست ادارہ آئی سی سی بھی شریک کردار ہے کیونکہ یہ آئی سی سی ہی کی دوغلی پالیسی ہی تھی جس کی بدولت پاکستان کو چیمئنزٹرافی کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا۔

جہاں ایک طرف پاکستان چیمپئنزٹرافی کی میزبان سے محروم کیا گیا وہیں دوسری جانب آئی سی سی سالانہ ایوارڈ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا جسے کرکٹ کے تمام بڑے ماہرین نے آئی سی سی کی تعصب پرستی قراردیا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سالانہ آئی سی سی ایوارڈ کیلئے کھلاڑیوں کی جو حتمی شارٹ لسٹ جاری کی ہے اس میں بہترین کھیل پیش کرنے والے کرکٹرز کی چاروں فہرستوں میں سے محض ایک روزہ کرکٹ میں پاکستانی بیٹسمین محمد یوسف کا نام شامل کیا گیا ہے جن کا ون ڈے کرکٹرآف دی ائیرکے ایوارڈ کیلئے سچن ٹنڈولکر، مہندرا سنگھ دھونی اور نتھن بریکن کا ساتھ مقابلہ ہوگا۔

10ستمبر کودبئی میں ہونیوالی تقریب کیلئے سب سے بڑے ایوارڈ ”کرکٹرآف دی ائیر“ کیلئے ویسٹ انڈین بیٹسمین چندرپال،سری لنکن ٹیم کے قائد مہیلا جے وردھنے ،جنوبی افریقی کپتان گریم سمتھ اور جنوبی افریقہ ہی کے فاسٹ باؤلر ڈیل آسٹین کے درمیان مقابلہ ہوگا۔اس سے قبل اب تک یہ ایوارڈ آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ، راہول ڈریوڈ ، اینڈریوفلنٹوف اور جیک کیلس جیت چکے ہیں۔

ٹیسٹ پلیئر آف دی ائیرکے ایوارڈ کا مقابلہ چندرپال ،ڈیل آسٹین،مہیلا جے وردھنے اور جنوبی افریقی آل راؤنڈ جیک کیلس کے مابین ہوگا ۔اس کیٹگری سے ورلڈریکارڈہولڈر سپنر مرلی دھرن اور بھارتی اوپنر سہواگ جنہوں نے سال کے آغاز میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹرپل سنچری کی تھی کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔بدقسمتی سے پاکستانی ٹیم رواں سال کوئی بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیل پائی یہی وجہ ہے کہ ٹیسٹ پلیئر آف دی ائیرکی کیٹگری میں کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کا نام شامل نہیں ہے۔

ایمر جنگ پلیئر آف دی کے اعزاز کیلئے انگلش پیسر سٹورٹ براڈ،سری لنکا کے خطرناک سپنر اجنتا مینڈس ،جنوبی افریقی آل راؤنڈ مورنے مورکل اور بھارتی دارزقدفاسٹ باؤلر ایشانت شرما کے مابین مقابلہ ہوگاحالانکہ پاکستانی پیسر سہیل تنویر اس سال کی سب سے بہترین دریافت تھے لیکن انہیں نظر انداز کردیا گیا۔آئی سی سی ایوارڈ میں پہلی بار ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میں بہترین پرفارمنس دینے والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ٹونٹی ٹونٹی انٹرنیشنل پرفارمنس آف دی ائیرکے ایوارڈ کیلئے پہلے ٹونٹی عالمی چیمپئن کپتان مہندرا سنگھ دھونی ، ٹونٹی ورلڈکپ کے افتتاحی معرکے میں 57گیندوں پر 117رنز کی ریکارڈساز اننگز کھیلنے والے ویسٹ انڈین اوپنر کرس گیل ،ٹونٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز میں پہلی ہیٹ ٹرک کا اعزاز پانے والے آسٹریلوی فاسٹ باؤلر بریٹ لی اور انگلش باؤلر سٹورٹ براڈ کو اوور میں چھ چھکے رسید کرنے والے بھارتی بیٹسمین یوراج سنگھ میں سے کسی ایک کو ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا جائیگا۔

ایک بات کی تاحال سمجھ نہیں آسکی کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میں بیسٹ پرفارمر کے ایوارڈ کیلئے محض ایک میچ میں اچھا کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں کا کیونکہ انتخاب کیا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی سٹار بیٹسمین مصباح الحق جو تن تنہا اپنی ٹیم کو فائنل تک لے آئے تھے انہیں اس ایوارڈ کیلئے نامزد کرنا چاہیے تھا۔اور شاہد آفریدی جو کہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کامیاب ہوئے تھے کو نظر انداز کردینا بھی آئی سی سی کی کھلی تعصب پرستی ہے۔

اس کے علاوہ سالانہ ایوارڈ تقریب میں بہترین ٹیسٹ اور ایک روزہ ٹیم کا بھی انتخاب کیا جائیگا جس میں یقینی طور پر ایک یا دو پاکستانی کھلاڑی شامل ہونگے۔گوکہ گزشتہ کئی ماہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کو کرکٹ کھیلنے کو نہیں ملی اور کھلاڑی تنازعات میں الجھے رہے لیکن سال کی بہترین دریافت کیلئے سہیل تنویر کو نظر انداز کرنا اور ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی کارکردگی کے پیش نظر مصباح الحق اور شاہد آفریدی کونامزد نہ کرنا یہ ظاہرکرتا ہے کہ آئی سی سی میں بیٹھے گورے جن میں اکثریت جنوبی افریقین باشندوں کی ہے جوپاکستان کی مخالفت کررہے ہیں اور یہی جنوبی افریقہ تھا جس کے کھلاڑیوں نے پاکستان میں سیکورٹی کو ایشوبنا کر یہاں چیمپئنزٹرافی کھیلنے سے انکارکیا حالانکہ دس ماہ قبل یہی ٹیم پاکستان کا دورہ کرچکی ہے مگر اس بار انکارکرکے دوسری ٹیموں کو بھی پاکستان آنے سے باغی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ایسے تعصب پرست لوگوں کی آئی سی سی میں موجودگی سے نہ صرف کرکٹ کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ آئی سی سی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

مزید مضامین :