اِنڈیا کا سری لنکا کیخلاف ہوم گراؤنڈ ٹریکس پر ٹیسٹ سیریز کلین سویپ

Ind Vs Sri

سری لنکن کپتان دیموتھ کرونارتنے نے ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی 14 ویں ٹیسٹ سنچری بنائی،مین آف دِی میچ شریاس آئیر اور پلیئر آف دِی میچ وکٹ کیپررشبھ پنت بنے

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعہ 18 مارچ 2022

Ind Vs Sri
12ِ مارچ 2022 کو دوٹیسٹ میچ شروع ہوئے۔ اِنڈیا بمقابلہ سری لنکا دوسرا ٹیسٹ " پنک بال" بنگلور میں اور پاکستان کا بھی دوسرا ٹیسٹ میچ اپنی ہوم گراؤنڈ کراچی میں آسٹریلیا کے ساتھ۔ اِنڈیا کے ٹیسٹ کی اہم خبریں: ﴾ اِنڈیا اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ" پنک بال "تھا۔ ﴾ سر ی لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی 14 ویں ٹیسٹ سنچری بنائی۔

﴾ اِنڈین باؤلر جسپریت بمرا نے پہلی اننگز میں 5وکٹیں لیں ۔ ﴾ مین آف دِی میچ اِنڈیا کے شریاس آئیر اور پلیئر آف دِی میچ بھی ا ِنڈیا کے ہی وکٹ کیپررشبھ پنت ہو ئے۔ ﴾ یہ ٹیسٹ بھی3روز کے اندر ختم ہو گیا اور مکمل سیریز کا صرف6روز میں فیصلہ۔ دوسرا ٹیسٹ میچ " ڈے اینڈ نائٹ": اِنڈیا اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ "ڈے اینڈ نائٹ " 12 ِمارچ 22ء کو ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور ریاست کرناٹک میں شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

پنک بال ٹیسٹ میچ کیلئے اِنڈیا نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے سپنر جینت یادوکی جگہ 28سالہ بائیں ہاتھ کے آل راؤنڈر ایکسر پٹیل کو موقع فراہم کیا۔ جبکہ سری لنکا نے پہلے ٹیسٹ کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں۔ بیٹر پاتھم نسانکا اور فاسٹ باؤلرلاہیرو کمارا کی جگہ اوپنر کوسل مینڈس اور بائیں ہاتھ کے سپنر پروین جے وکرما کو شامل کیا۔ اِنڈیا کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور پہلی اننگز میں رات کے کھانے سے پہلے 252رنز پر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔

شریاس آئیر 92رنز بنا کر نروس 90کا شکار ہو ئے اور اُنکے علاوہ کوئی بیٹر بھی سری لیکن باؤلنگ اٹیک کا سامنا نہ کر سکا۔سپنرز لاستھ ایمبولڈینیا، پروین جیوکرامااور دھننجایا ڈی سلوا 3،3اور2وکٹیں لیکر نمایاں رہے۔ سری لنکن بیٹنگ لائن کو اپنے باؤلرز کی کارکردگی راس نہ آئی۔ رات گئے میچ کے اختتام تک 86کے مجموعی اسکور پر6 کھلاری آؤٹ ہو گئے اور دوسرے روز سہ پہر پانی کے وقفے سے پہلے ہی 109رنز پر آل ٹیم ڈھیر ہو گئی ۔

اِنڈیا نے پہلی اننگز میں 143رنز کی برتری حاصل کر نے کے بعد دوسری اننگز کا آغاز کیا اور اُسی رات کھیل ختم ہو نے سے چند منٹ پہلے 303رنز 9کھلاڑی آؤٹ ہو نے پر کپتان روہت شرما نے اننگز ڈکلیئر کر کے سب کوحیران کر دیا کیونکہ ابھی ٹیسٹ میچ کے تین دِن باقی تھے اور ایسی بھی کیا جلدی تھی؟ دوسری اننگز میں بھی شریاس آئیرنے نصف سنچری بنا تے ہوئے 67رنز کی انفرادی اننگز کھیلی اور اُنکا ساتھ وکٹ کیپررشبھ پنت نے نصف سنچری بنا کر دیا۔

لاستھ ایمبولڈینیا اور پروین جیوکراما بالترتیب3اور 4 وکٹیں لیکر ایک مرتبہ پھر سری لنکا کے اہم باؤلر ثابت ہوئے۔ سری لنکا کے پاس جیتنے کا ہدف تھا 447رنز اور دِن تین۔ لیکن پہلی وکٹ تو اُسی رات کھو دی اور تیسرے روز ڈنیر سے پہلے 208رنز پر آل ٹیم ایک مرتبہ پھر ڈھیر ہو گئی۔ دوسری اننگز میں سری لنکن کپتان دیموتھ کرونارتنے اور کوسل مینڈس نے کسی حد تک اِنڈین باؤلرز کے سامنے مزاحمت کی اور دونوں نے بالترتیب 107اور54رنز بنائے۔

لیکن اِنڈین باؤلرز اشون اور بمرا کے سامنے ڈٹ نہ سکے ۔اشون نے4اور بمرا نے3کھلاڑی آؤٹ کیئے۔پہلی اننگز میں بھی بمرا 5وکٹیں لیکر نما یاں باؤلر رہے۔ اِنڈیا نے 238رنز سے دوسرا ٹیسٹ میچ بھی جیت کر 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2۔ 0سے کلین سویپ کر لی۔مین آف دِی میچ اِنڈیا کے شریاس آئیر اور پلیئر آف دِی میچ بھی ا ِنڈیا کے ہی وکٹ کیپررشبھ پنت ہو ئے۔ ساتھ ہی اِنڈیا چیمپئین شپ کے مزید12پوائنٹس حاصل کر کے فہرست پر 4نمبر پر آگیا اور سری لنکا شکست کے بعد 5ویں نمبر پر۔

مختصر تجزیہ: یہ اِنڈیا میں تیسرا ڈے اینڈ نائٹ پنک بال ٹیسٹ میچ تھا۔اس سے پہلے اِنڈین ٹیم بنگلہ دیش کو ایڈن گارڈنز کولکتہ اورانگلینڈ کو نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آبادمیں شکست دے چکا تھی لیکن اسی دوران ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا سے ہار بھی چکی تھی۔لہذا اِنڈیا کے پاس اپنی ہوم گراؤنڈ پر یہ میچ جیتنا کچھ خاص مشکل نظر نہیں آرہا تھا جسکی اہم وجہ سری لنکن بیٹنگ لائن کی گھبراہٹ تھی۔

نہیں تو پچ اور موسم دونوں ٹیموں کیلئے موافق تھا۔پھر ٹیسٹ کے دوران واضح نظر بھی آیا کہ تینوں دِن پچ فاسٹ اور سپن باؤلرز کیلئے ساز گار رہی۔ یعنی ملا جُلا رحجان رہا۔ اگر سری لنکا کے سپن باؤلرز چھائے رہے تو دوسری طرف پہلی اننگز میں بمرا اور شامی کی فاسٹ سوئنگ کے سامنے سری لنکن بیٹرز بھی ڈھیر ہو گئے۔ اس پنک بال ٹیسٹ میں زیادہ تر یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ پچ پر گیند گرتے ہی باؤنس یا سپین اس تیزی سے ہو تی کہ بیٹر کو بیک فُٹ پر جا کر کھیلنا پڑتا اور وہاں ہی وہ اپنی وکٹ کھو دیتا۔

لاستھ ایمبولڈینیا ، پروین جیوکراما ،بمرا اور اشون کی باؤلنگ نے اسکا خوب فائدہ اُٹھایا۔ آؤٹ فیلڈ بھی تیز تھی بیٹر کی شارٹ سے گیند باؤنڈری لائن سے جھٹ پٹ پار ہو جا تی۔اسی لیئے شریاس آئیر، وکٹ کیپررشبھ پنت،سری لنکن کپتان دیموتھ کرونارتنے اور کوسل مینڈس کی شاندار اننگز بھی دیکھنے کو ملیں۔ اِنڈیا نے ٹیم میں جو ایک تبدیلی آل راؤنڈر ایکسر پٹیل کی تھی اُس نے بیٹنگ میں تو کچھ خاص کارکردگی نہ دِکھائی لیکن دوسری اننگز میں 2وکٹیں لیکر جیت میں اپنا حصہ ڈال دیا۔

لیکن اس ٹیسٹ میں سر ی لنکا کی ٹیم میں اوپنر کوسل مینڈس اور سپنر پروین جے وکرما کو شامل کر نا کافی بہتر رہا اور ٹیم کی شکست کے باوجود اُن دونوں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ بہر حال اِنڈیا نے تیسرے دن 2سیشن کے اندرٹیسٹ جیت کر روہت شرما کی پہلی دفعہ ٹیسٹ کپتانی میں 2-0 سے زبردست سیریز جیت لی۔ اس سیریز کی مدت صرف 6دِن تھی۔پھر وہی کے ٹیسٹ میچ فارمیٹ کا اسٹائل باری لینا نہیں بلکہ جلد ازجلد وکٹیں دینا بنتا جارہا ہے۔لہذا آئی سی سی کو اس پر کچھ اصول وضوابط واضح کرنا پڑیں گے۔ دوسری طرف پاکستان آسٹریلیا کے درمیان کراچی ٹیسٹ میچ کیسے ڈرامائی انداز میں ڈرا ہو گیا؟ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :