جمی کونرز ۔۔ ٹینس کے اسٹائلیش (امریکن) کھلاڑی

Jimmy Cons

جمی کونرز جب نمبر 1کھلاڑی تھے تو 1974ء سے مسلسل 5 سال تک یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچتے رہے اور 3فائنل جیتے

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 16 دسمبر 2021

Jimmy Cons
جمی کونرز اپنے دور کے سب سے اسٹائلیش ٹینس کھلاڑی تھے اور آغاز کے دور میں اُنکی وجہ شہرت اُنکی محبوبہ ٹینس فیشن کی خوبصورت لڑکی کرس ایورٹ لائیڈ بھی بنیں۔اُس دور کے مطابق خوبصورت لمبے بالوں کے ساتھ ایک طرف اسٹائلیش جمی کونرز اور دوسری طرف ایک نظر میں بھا جانے والا خوبصورت دلکش چہرہ کرس ایورٹ لائیڈ کا ۔دونوں ٹینس کے کھلاڑی اور ومبلڈن 1974ء کے سنگلز مقابلوں میں دونوں کا مرد و خواتین میں ٹرافی جیت جانا اُنکی محبت کا مُنہ بولتا ثبوت بن گیا او ر اس کامیابی پر میڈیا اور اُن کے مداحوں نے اُنھیں" دِی لو برڈ ڈبل"پُکارنا شروع کر دیا ۔

اس دوران وہ میکسڈ ڈبل کی جوڑی میں بھی کورٹ میں کھیلتے ہوئے نظر آتے۔ پھر سلسلہ منگنی تک پہنچ گیا اور 8ِ نومبر 1974 ء کو شادی کی تاریخ تھی لیکن پھر چند روز پہلے منگنی ٹوٹنے کی خبر آگئی۔

(جاری ہے)

جس پر سب حیران رہ گئے۔1976ء اور78ء کے دوران دوبارہ دونوں کی محبت کو پروان چڑھتے ہو ا دیکھا گیا اور مختلف ڈریس برانڈ کیلئے دونوں اکٹھے ماڈلنگ کرتے ہو ئے نظر آئے۔

اوپن ائیرء کے آغاز میں جمی کونرز نے بھی ٹینس کی بلندیوں کو چُھوا اور ایک مدت تک ٹینس کورٹس میں بہترین مقابلے کرتے ہو ئے نظر آئے۔ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے جمی ایک طرف اپنے مضبوط بازووٴں ، اعلیٰ توانائی اور کھیل کے لگن کیلئے مشہور رہے اور دوسری طرف کچھ بد مزاج بھی سمجھے جاتے۔ ایک فعال ٹینس کھلاڑی کی حیثیت میں 43سال کی عمر میں ریٹائرہوئے اورآج تک کے نامور ٹینس کھلاڑیوں میں بھی نمبر1کہلائے جاتے ہیں۔

اُنھوں نے 8 گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتے اور29 ِجولائی 1974ء سے 22ِ اگست 1977ء تک مسلسل 160 ہفتوں تک عالمی رینکنگ میں ٹینس کے نمبر 1 کھلاڑی رہے ۔ اُن کے دور کا یہ اہم ریکارڈ ہے۔ جمی کونرز کا اصل نام جیمز سکاٹ کونرز جونیئر ہے جو 2ِ ستمبر 1952ء کو امریکہ کی ریاست الینوائے،شہر بیلویل میں پیدا ہوئے ۔ اُنکے والد کا نام جیمز کونرز تھا اور وہ ٹول پلازہ کی انتظامیہ میں ملازم تھے ۔

والدہ گلوریا تھامسن سابق ٹینس کھلاڑی تھیں۔ جمی کونرزکا ایک بڑا بھائی "جان عُرف جانی" ہے۔والدین نے دونوں بیٹوں کو تعلیم حاصل کر نے کیلئے سینٹ فلپس گریڈ اسکول میں داخل کروا یا ۔جمی کی پرورش بنیادی طور پر اس کی ماں اور دادی نے شروع کی اور والدہ نے چھوٹی عمر میں ہی جمی کونرز کو ٹینس کھیلنے کے تربیت دینا شروع کر دی۔ در حقیقت اُنکی والدہ ٹینس کی اتنی مداح تھیں کہ اپنے گھر کے پیچھے ایک کورٹ اُس وقت بنوایا جبکہ وہ ابھی حاملہ تھیں۔

ابتدائی طور پر ان کی والدہ نے جمی کی کوچنگ کی جسکی وجہ سے 9سال کی عمر سے14سال تک جمی مقامی سطح پر ٹینس کے مقابلے کر کے ایک بہترین اتھیلیٹ کے طور پرسامنے آگئے۔ پھروالدہ اُنھیں لیکرسدرن کیلورنیا میں ٹینس کوچ پانچو سیگورا کے پاس پہنچیں۔جنہوں نے بھی جمی کی صلاحیتوں کو دیکھ کر 1968ء میں والدہ کو مشورہ دیا کہ جمی کو پیشہ ورانہ ٹینس کیریئر کیلئے تیاری شروع کر دینی چاہیئے۔

جمی کونرزکی والدہ کی محنت نے رنگ لانا شروع کر دیا اور 1970 ء میں لانس اینجلز میں ہونے والے پیسفیک ساؤتھ ویسٹ اوپن کے پہلے راؤنڈ میں اُس وقت کے نامور اور12 گرینڈ سلیم جیتے کا ریکارڈ رکھنے والے آسٹریلین ٹینس کھلاڑی رائے ایمرسن کوشکست دے کر پہلی بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ پھر 1972 ء میں پیشہ وارانہ کھلاڑی کی حیثیت میں فلوریڈا میں ہو نے والے جیکسن ویل ٹورنامنٹ میں پہلی فتح اپنے نام کر لی۔

آزاد خیال طبیعت ہو نے کی وجہ سے اُنہی دِنوں قائم ہو نے والی ایسو سی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز (اے ٹی پی) میں شامل ہونے سے انکار کر کے چھوٹے ٹورنامنٹس کی سیریز میں کھیلتے ہوئے ٹینس کے کورٹ پر غلبہ حاصل کرنا شروع کیا۔ پھر1973ء میں جمی نے یو ایس پرو سنگلز میں لیجنڈری آرتھر ایشے کو پانچ سیٹوں کے فائنل میں شکست دے اپنے عروج کے سفر کا آغاز کر دیا ۔

جمی کو نرز جب 1973ء میں قائم ہو نے والی ورلڈ ٹینس ٹیم (ڈبلیو ٹی ٹی )کے ساتھ منسلک ہوئے تو اُنھیں فرنچ اوپن میں1974-78 ء تک کھیلنے کی اجازت نہ دی گئی لیکن اُنھوں نے اس دوران آسٹریلین اوپن چیمپئین شپ ایک دفعہ ،ومبلڈن ایک دفعہ اور یو ایس اوپن 2دفعہ جیت کر سب کو حیران کر دیا۔ 1974 ء میں تواُنھوں نے تینوں گرینڈ سلیم چیمپئین شپ جیت لی تھیں لیکن فرنچ اوپن میں نہ کھیلنے کی اجازت کی وجہ سے وہ ایک سال میں چاروں گرینڈ سلیم جیتنے سے محروم رہے۔

یہ ریکاڑد آج تک آسٹریلین ٹینس کھلاڑی راڈ لیورکے پاس ہے۔جنہوں نے1962ء اور پھر1969ء میں چاروں گرینڈ سلیم جیتے۔ 1973ء اور75ء میں اُنھوں نے بالترتیب ومبلڈ ن اور یوایس اوپن کی ڈبل چیپمئین شپ میں بھی کامیابی حاصل کی اور1981 ء میں ڈیوس کپ جیتنے میں بھی پیچھے نہ رہے۔ 5 فُٹ 10 اِنچ قد کے ساتھ چُست جسم کے مالک جمی کونرز جب ٹینس کے نمبر 1کھلاڑی تھے اُسی دور میں 1974ء سے وہ مسلسل پانچ سالوں تک یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچتے رہے اور ان میں سے تین فائنل جیتے اور وہ بھی ٹینس کے تینوں طرح کے کورٹس " گراس،کلے اور ہاڑد" پر۔

یہ اُنکی ایک ایسی مہارت تھی جس سے اُنکے مداح اُن سے بہت متاثر تھے۔ابھی جمی وقت کے بڑے ٹینس کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلے کر کے کامیابیاں سمیٹ رہے تھے کہ اُنکے مقابل ٹینس کی تاریخ کے ایک بڑے کھلاڑی "بیورن بورگ"ٹینس کے کورٹ میں اُنکے سامنے آ کھڑے ہو ئے۔ وقت نے ثابت کیا کہ دونوں کے درمیان دِلچسپ مقابلوں نے ٹینس کے کھیل کو اوپن ائیرء میں نیا عروج بخشا ۔

مزید چار چاند لگائے جان میکنرونے اور پھر تینوں میں سے کوئی ایک گرینڈ سلیم میں جیت جاتا تو وہی دوسرے میں شکست کھا جاتا۔ اسی دوران ومبلڈن 1981ء کے مردوں کے سنگل کے فائنل میں جان میکنرو کا بیورن بورگ کو شکست دینا بہت بڑا اَپ سیٹ سمجھا گیا اور بیورن بورگ نے صرف26سال کی عمر میں ٹینس سے ریٹائر منٹ لے لی۔لیکن جمی کونرز نے ٹینس کے کورٹ میں اپنے قدم جمائے رکھے اور ومبلڈن 1982ء میں دفاعی چیمپئین جان میکنرو کو شکست دے کر بیورن بورگ کا بدلہ لے لیا۔

اسی سال اُنھیں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے ورلڈ چیمپئن قرار دیااور ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز (اے ٹی پی) نے پلیئر آف دی ایئر ایوارڈ بھی دیا۔ یہ وہ دورتھا جب ایک اور نوجوان ٹینس کاکھلاڑی آئیون لینڈل اپنی صلاحتیں دِکھا رہا تھا ۔جسکو جمی کونرز نے 1982ء اور83ء کے یو ایس اوپن میں شکست دے کر چیمپئین شپ جیتی تھی ۔ جمی کونرز کو 1979ء میں فریچ اوپن کھیلنے کی اجازت بھی مِل گئی تھی لیکن ایک دفعہ بھی فائنل تک نہ پہنچ سکے۔

چار مرتبہ سیمی فائنل میں پہنچ کر ناکام ہوئے جن میں سے ایک سال1985ء تھا۔ جمی کونرز اسکے بعد بھی ٹینس سے منسلک رہے لیکن عمر اور صحت کے مسائل کا سامنا بھی رہنے لگا اور 1980ء کی دہائی کے آخر میں اُن کا کیریئر متاثر ہو تا ہوا نظر آیا۔پھر بھی اُنھوں نے ہمت نہ ہاری اور یو ایس اوپن 1991ء تک بڑے ٹورنامنٹس میں مسلسل بہترین کارکردگی دِکھاتے ہوئے اُس وقت کے نوجوان کھلاڑیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے نظر آئے۔

جس پراُنھوں نے 1991ء میں اے ٹی پی کی طرف سے کم بیک پلیئر آف دی ایئر ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ جمی کونرز نے اپریل 1996ء میں اپنا آخری میچ کھیلا۔اُنکے کیرئیر کی ایک یادگار بات یہ رہی کہ جب زیادہ تر دوسرے ٹینس کے کھلاڑی لکڑی کے ریکیٹ سے کھیلتے تھے جمی کونرز "ولسن اسپورٹس کمپنی کا ٹی 2000 " ا سٹیل ریکیٹ استعمال کرتے تھے۔ جمی کونرز نے اُسکے بعد این بی سی-ٹی وی پر کمنٹیٹری کرنے کی ذمہداری نبھائی۔

جمی کونرز کا ٹینس میچ کھیلنے کے دوران دونوں ہاتھوں سے مخالف کو بیک ہینڈ شارٹ سے جواب دینا اور مخالف کی سروس کو بہترین انداز میں واپس شارٹ لگانابہترین ہتھیار تھے۔بیورن بورگ نے دو ہاتھ والے بیک ہینڈ شارٹ کو لگانے کیلئے جمی کونرز کی پیروی کی۔ لہذا 2006ء میں جمی نے بطور کوچ کیریئر کا آغاز کیا اور مردوں میں اینڈی روڈک کی کوچنگ کی اور خواتین میں ماریہ شراپوو ا اور یوجینی بوچرڈکو اُن سے سیکھنے کا موقع ملا۔

2013 ء میں جمی نے اپنی سوانح عمری ” دی آوٴٹ سائیڈر “ شائع کی۔ کتاب نے بہترین خودنوشت/سوانح عمری کہلانے پر برٹش سپورٹس بک ایوارڈ جیتا۔ جمی کونر ز اور کرس ایورٹ لائیڈ کو جن دِنوں دوبارہ اکٹھا دیکھا جارہا تھا اُن دِنوں جمی کونرز کی دوستی 1973ء کی مس ورلڈ مارجوری والیس سے بھی ہو گئی اور کچھ مدت بعد اپنے سے ایک سال بڑی امریکن ماڈل گرل پٹی میگ گائر سے بھی تعلقات سامنے آگئے۔

اِن حالات میں جمی اور کرس ایورٹ کے راستے دوبارہ ایسے جُدا ہو ئے کہ جمی کونرز نے 1979ء میں پٹی میگ گائر سے شادی کر لی اور1980ء میں اُنکے ہاں بیٹا بریٹ ڈیوس پیدا ہو ا۔جمی کونرز کے اسٹائلز کی وجہ سے مختلف خواتین کے ساتھ اُنکے تعلقات کی خبریں آتی رہتیں جسکی وجہ جمی اور پٹی کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے لیکن پھر دونوں نے بہترین انداز میں معاملات حل کر کے زندگی گزارنے کا فیصلہ کر لیا۔1985ء میں بیٹی اوبر لی پیدا ہو ئی ۔ جمی اور پٹی کی شادی کو 42 سال ہو چکے ہیں اور دونوں بہترین ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں اور سانتا باربرا ، کیلیفورنیا کے علاقے میں رہتے ہیں۔

مزید مضامین :