نیوزی لینڈ کا سری لنکا کو چیمپئن شپ کی آخری ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش

Nz Vs Sri

پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا کی شکست کی وجہ سے اِنڈیا نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعہ 24 مارچ 2023

Nz Vs Sri
اہم خبریں : # پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں نیوزی لینڈکے ڈ یرل مچل اوردوسری اننگز میں کین ولیمسن نے سنچری بنائی۔ # پہلے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں سری لنکا کے اینجلو میتھیوز نے سنچری بنائی۔ # پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ کے کپتان ٹم ساؤتھی نے5 وکٹیں حاصل کیں۔ # دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن اور ہنری نکولیس دونوں نے ڈبل سنچریاں بنائیں۔

# کین ولیمسن نیوزی لینڈ کے پہلے کرکٹر بنے جنہوں نے8ہزار رنز بنائے۔ # پہلے ٹیسٹ میں سری لنکاکی شکست کی وجہ سے اِنڈیا نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا۔ نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا: آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کی 26 ویں اور آسان الفاظ میں آخری سیریز نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا کھیلی گئی۔

(جاری ہے)

نیوزی لینڈ کے ہوم گراؤنڈ پر 2ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں نیوزی لینڈ کے کپتان فاسٹ باؤلر ٹم ساؤتھی اورسری لنکا کے کپتان اوپنر بیٹر دیموتھ کرونارتنے تھے۔ نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیمیں: نیوزی لینڈ:ٹم ساؤتھی(کپتان)،ٹام لیتھم، ڈیون کونوے،کین ولیمسن، ہنری نکولس،ڈیرل مچل،ٹام بلنڈل،مائیکل بریسویل، میٹ ہنری، نیل ویگنراور بلیئر ٹکنر۔

سری لنکا :دیموتھ کرونارتنے (کپتان)،اوشادا فرنینڈو،کوسل مینڈس،اینجلو میتھیوز،دنیش چندیمل،دھننجایا ڈی سلوا،نروشن ڈکویلا،کسن راجیتھا، پربت جے سوریا،لاہیرو کمارا اوراسیتھا فرنینڈو۔ پہلا ٹیسٹ میچ: ہیگلی اوول،کرائسٹ چرچ میں 9 ِمارچ23 ء کو شروع ہوا۔نیوزی لینڈ کے کپتان ٹم ساؤتھی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔پچ بیٹنگ و تیز باؤلنگ دونوں کیلئے ساز گار تھی اور ماضی میں نیوزی لینڈ اس پر زیادہ تر غالب رہ چکا تھا ۔

دوسری طرف نیوزی لینڈ کے موسم میں بارش کا امکان ممکن ہو تا ہے اور وہ ٹیسٹ کے دوران ہو ئی بھی۔جسکی وجہ سے پہلے دِن15اوورز اور آخری دِن 37اوورز کا کھیل نہ ہو سکا۔سری لنکا پہلی اننگز میں 355رنز بنا کر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی اور نیوزی لینڈ کی آل ٹیم کو پہلی اننگز میں 373 رنز پر سری لنکن باؤلرز نے آؤٹ کر دیا۔ سری لنکا کے اہم اسکور کرنے والے بیٹررز رہے کوسل مینڈس اور کپتان دیموتھ کرونارتنے جو بالترتیب87اور50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ کے بیٹر ڈ یرل مچل 102 رنز کے ساتھ اپنی5ویں ٹیسٹ سنچری بنا نے میں کامیاب رہے ۔اوپنر ٹام لیتھم 67 رنز اورفاسٹ باؤلر میٹ ہنری 72 رنز بنا کر آؤٹ ہو ئے۔ دونوں ٹیموں کی پہلی اننگز تیسرے دِن چائے کے وقفے کے قریب تک جاری رہی۔ لہذا تقریباً تینوں دِن پچ نے فاسٹ باؤلرز کا ساتھ دیا ۔نیوزی لینڈ کی طرف سے اُنکے کپتان ٹم ساؤتھی اورمیٹ ہنری نے بالترتیب5 اور4 وکٹیں حاصل کیں۔

ایک وکٹ سپنر مائیکل بریسویل کو ملی۔جبکہ سری لنکن کا بھی تیز باؤلنگ اٹیک کامیاب رہا اور اُن میں سے اسیتھا فرنینڈو 4کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں باؤلرز رہے۔ نیوزی لینڈ کے پاس پہلی اننگز میں صرف 18 رنز کی برتری تھی اس لیئے اگلے دو روز میں ٹیسٹ ایک روزہ میچ میں تبدیل ہو چکا تھا اور سوائے بارش کے حائل ہونے کے نتیجہ ممکن نظر آرہا تھا۔سری لنکن بیٹرز نے بڑی ذمہ داری کامظاہرہ کیا اور دوسری اننگز میں بھی 302رنز بنا کر آل ٹیم آؤٹ ہو ئی ۔

جس میں بیٹر اینجلو میتھیوز کی 14 ویں اہم سنچری شامل تھی۔وہ115رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔نیوزی لینڈ کی طرف اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے فاسٹ باؤلربلیئر ٹکنر4 وکٹیں لیکر نمایاں باؤلر رہے۔ نیوز ی لینڈ کی ٹیم کے پاس ٹیسٹ جیتنے کا ہدف 285 رنز تھا اور چوتھے دِن کے اختتام پر17اوورز میں ایک کھلاڑی آؤٹ پر28 رنز بنائے تھے۔آخری دِن کے کھیل پر تبصرے و تجزیئے شروع ہو چکے تھے اور پچ اور موسم کے بارے میں پیشن گوئیاں بھی۔

5 ویں آخری دِ ن لنچ تک بارش اور گراؤنڈ گیلی ہو نے کی وجہ سے کھیل شروع ہی نہ ہو سکا ۔لنچ کے کچھ دیر بعد جب کھیل ممکن ہوا تو نتیجہ ممکن نظر نہیں آرہا تھا اور کسی حد تک سری لنکن باؤلرز موسم کافائدہ اُٹھاکر نیوزی لینڈ بیٹرز کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہو سکتے تھے ۔ کرکٹ نے گرگٹ کی طرح رنگ بدلا اورنیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن اورڈ یرل مچل نے اپنی ہوم گراؤ نڈ پر میچ کا نقشہ ہی بدل دیا اور ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد دِ ن کے آخری اوور کی آخری گیند پر نیوزی لینڈ نے ٹیسٹ میچ جیت لیا۔

اس دوران ڈ یرل مچل81رنز بنا کر آؤٹ چکے تھے اور کین ولیمسن 121 رنز بنا کر اپنی 27 ویں ٹیسٹ سنچری کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔سری لنکا کی طرف سے ایک مرتبہ پھر اسیتھا فرنینڈو 3 وکٹیں لیکر اہم باؤلر رہے۔ نیوزی لینڈ نے دوسری اننگز میں 8 کھلاڑی آؤٹ پر 285 رنز بنا ئے اور پہلاٹیسٹ میچ 2 وکٹوں سے جیت کر چیمپئین شپ کے بھی 12 پوائنٹس حاصل کر لیئے ۔مین آف دِی میچ نیوزی لینڈ کے ڈ یرل مچل ہوئے۔

مختصر تبصرہ: میچ کے آخری دِن کے آخری اوور کے آخری گیند تک سری لنکا کی ٹیم نے جان لڑا دی اور نیوزی لینڈ کی ہوم گراؤنڈ میں اُنکا بھرپور مقابلہ کیا۔پہلے چاروں دِن کے بعد سری لنکا کی پوزیشن مستحکم لگ رہی تھی اور آخری دِن بارش کی وجہ سے میچ 52 اوورز پر محدود ہونے کی وجہ نیوزی لینڈ کیلئے مزید 257 رنز کر کے میچ جیتنا ممکن نظر نہیں لگ رہا تھا۔

لیکن اگلے ساڑھے تین گھنٹے میں دفاعی چیمپئین نیوزی لینڈ کو یہ ٹیسٹ جیت کر کیا فائدہ ہو نے والا تھا ،جیتنا بڑا فائدہ سری لنکا کی شکست سے کسی دوسری ٹیم کو ہو نے والا تھا اور وہ تھی اِنڈیا کی ٹیم۔ وہ ضرور دِلچسپ تھا۔ کین ولیمسن اور ڈیرل مچل کی 142 رنز کی شراکت اور پھر ڈیرل مچل کا اسیتھا فرنینڈوکی ایک آف سٹمپ سے باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں بیٹ کا گیند کو لگ بولڈ ہو جانا سب سنسنی خیز تھا۔

اگلی55گیندوں میں جیتنے کیلئے53 رنز درکار تھے ۔ کین ولیمسن نے ایک مرتبہ پھر ذمہداری نبھائی اورپہلے سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے اور پھر 8ویں وکٹ گِری تو اگلی3 گیندوں پر نیوزی لینڈ کو جیتنے کیلئے5 رنز کی ضرورت تھی ۔ٹیسٹ کے اس آخری سیشن میں پچ سے باؤلرز کو کوئی خاص مدد نہیں مِل رہی تھی اور ہلکی سے سبز گھا س بھی رولر کی وجہ سے مٹی میں دب چکی تھی ۔

باؤنس کم تھا لہذا کین ولیمسن تیز گیند کو خوب کھیل رہے تھے۔چوتھی گیند پر اُنھوں نے چوکا لگا کر میچ برابر کر دیا ۔اسیتھا فرنینڈو نے اگلی گیند باؤنس کروا دی اور اچانک روشنی کی کمی کے باعث گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس آن کر دی گئیں۔جنکی روشنی میں اسیتھا فرنینڈو نے ایک اچھی گیند کروائی جسکو کین ولیمسن کھیل تو نہ سکے لیکن اتنا موقع مل گیا کہ وہ بھاگ کر " بائے" کا ایک اسکور لینے میں کامیاب ہو گئے۔

اس دوران فیلڈر کی طرف سے باولنگ اینڈ پرپھینکی گئی گیند براہ ِراست وکٹوں کو لگ تو گئی لیکن ایکشن رِی پلے میں کین ولیمسن پہنچ چکے تھے اور اِنڈیا ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں ۔خوشی اِنڈیا کو تھی دِن کین ولیمسن کا تھا۔ سری لنکا کی یاد گار کارکردگی کا نتیجہ دِل ٹوٹنے سے کم نہ تھا۔لیکن کھیل اسی کا نام ہے۔ دوسرا ٹیسٹ میچ: بیسن ریزرو ،ویلنگٹن میں 17 ِمارچ23ء کو کھیلا گیا۔

ایک مکمل سبز گھاس والی پچ پر ہونے والے اس ٹیسٹ میچ میں تیز باؤلر کو اہمیت حاصل تھی ۔ بیٹرز کیلئے مشکلات ضرور نظر آرہی تھیں لیکن تجربے سے کھیلنے والے کیلئے بیٹ سے بس گیند کے مطابق ہٹ لگانے پر اسکور مل سکتے تھے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی تھے نیل ویگنز کی جگہ میڈیم فاسٹ باؤلرڈوگ بریسویل کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔جبکہ سری لنکا نے وکٹ کیپرنروشن ڈکویلاکی جگہ 23سالہ وکٹ کیپر نشان مدوشکا کو ٹیسٹ کیپ دی۔

تجزیئے کے مطابق ٹاس جیتنے والی ٹیم فیلڈ نگ کو ترجیح دے سکتی ہے کہا جارہاتھا اور پھر سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا ہی فیصلہ کیا۔لیکن اُنکا باؤلنگ اٹیک سبز پچ سے وہ فائدہ نہ اُٹھا سکا جسکی کپتان دیموتھ کرونارتنے کو توقع تھی۔نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 87 کے اسکور پر گِری اور دوسری وکٹ 118 کے مجموعی اسکور پر جب اوپنر ڈیون کونوے 78 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ کے تیسرے کھلاڑی سابق کپتان کین ولیمسن اُس وقت آؤٹ ہوئے جب مجموعی اسکور 481 رنز تھا اور اُنھوں نے ہنری نکولیس کے ساتھ مِل کر 363رنز کی شراکت داری قائم کی تھی۔ کین ولیمسن نے ساتھ میں ٹیسٹ کیرئیر کی28ویں ٹیسٹ سنچری کے ساتھ اپنی 6 ویں ڈبل سنچری بھی مکمل کی اور215 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔اُنکے بعد ڈیرل مچل17 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے اور پھر جب ہنری نکولیس نے اپنی ڈبل سنچری مکمل کر لی تو نیوزی لینڈ کے کپتان ٹم ساؤتھی نے 123ویں اوور کے اختتام پر 4 کھلاڑی آؤٹ 580رنز پر اننگز ڈکلیئر کر دی۔

ہنری نکولیس نے ناقابلِ شکست200 رنز بنائے۔یہ اُنکے ٹیسٹ کیرئیر کی پہلی ڈبل سنچری اور سب سے زیادہ اسکور تھا۔ساتھ میں9ویں ٹیسٹ سنچری۔ سری لنکا کی ٹیم جال میں پھانس چکی تھی اور دوسرے دِن کی شام سے ہے ہی اُنھوں نے وکٹیں کھونا شروع کر دیں اور تیسرے دِن چائے کے وقفے سے پہلے ہی 164 رنز پر آل ٹیم ڈھیر ہو گئی ۔فالو آن کا شکار نیوزی لینڈ کے بیٹرز دباؤ کے باوجود پہلی اننگز سے بہتر کھیلے لیکن چوتھے دِن کے ختم ہو نے سے چند منٹ پہلے 358 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے اورنیوزی لینڈ نے ایک اننگز اور58رنز سے دوسرا ٹیسٹ میچ بھی جیت کر 2ٹیسٹ میچوں سیریز کلین سویپ کر لی۔

سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے دونوں اننگز میں نصف سنچریاں بنا ئیں ۔پہلی میں89 رنز اوردوسری میں51رنز بنا کر آؤٹ ہو ئے۔دوسری اننگز میں سری لنکن بیٹردھننجایا ڈی سلوا نے شاندار کھیل کا مظاہر کیا لیکن پھر نروس 90 کا شکار ہو کر 98 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہو گئے۔اُنکا ساتھ دیا دنیش چندیمل نے62رنز بنا کر ۔اُن سے پہلے اوپنرکوسل مینڈس نے بھی نصف سنچری بنا ئی تھی اور وہ کیچ آؤٹ ہو گئے تھے۔

نیوزی لینڈ کے کی جیت میں دونوں اننگز میں جن باؤلرز نے اہم کردار ادا کیا اُن میں سب برابر کے شریک رہے ۔پہلی اننگز میں میٹ ہنری اورمائیکل بریسویل نے3،3 وکٹیں حاصل کیں اور دوسری اننگز میں کپتان ٹم ساؤتھی اور بلیئر ٹکنر3،3 کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر رہے۔مین آف دِمیچ نیوزی لینڈ کے ہنری نکولیس ہو ئے اور پلیئر آف دِ ی سیریز کین ولیمسن۔

مختصر تبصرہ: میچ کے آغاز سے پہلے یا دوران جیسے مرضی تجزیئے و تبصرے کرلیں ایک بڑا کھلاڑی سب کچھ بدل کر رکھ دیتا ہے۔اس دوسرے ٹیسٹ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا ۔ٹاس جیت کر سری لنکا نے فیلڈنگ کا فیصلہ تو کیا جو پچ کے مطابق غلط بھی نہ تھا لیکن سابق کپتان کین ولیمسن کی اپنی انفرادی اننگز اور اپنے ساتھی ہنر ی نکولیس کی حوصلہ افزائی نے سری لنکن باؤلرز کو بے بس کر دیا ۔

دونوں بیٹرز نے ڈبل سنچریاں بنائیں اور پھر اُسی وکٹ پر سری لنکا کو نیوزی لینڈ کا مجموعی اسکور 580 رنز پہاڑ کے برابر لگا۔پہلی اننگز میں فالو آن کے شکار ہو ئے اور پھر دوسری اننگز میں بھی نیوزی لینڈ کے پہلی اننگز کے مجموعی اسکور کے اندر ہی آؤٹ ہو گئے۔دونوں اننگز میں زیادہ تر کھلاڑی شارٹ کھیلتے ہو ئے کیچ آؤٹ ہوئے جسے واضح ہو رہا تھا کہ پچ باؤلر کی اتنی مدد نہیں کر رہی جیتنی بیٹرز خود نیوزی لینڈ کے فیلڈرز کو کیچ پریکٹس کروا رہے تھے۔

پہلی اننگز میں سری لنکا کے8 کھلاڑی کیچ آؤٹ ہوئے ۔ایک سٹمپ اور ایک رَن آؤٹ ہوا ۔دوسری اننگز میں آل ٹیم ہی کیچ آؤٹ ہوئی۔نیوزی لینڈ نے تو اپنی ہوم گراؤنڈ پر اپنی بیٹنگ باؤلنگ کا جلوہ دِکھا دیا ۔سری لنکن شاید پہلے ٹیسٹ کی شکست کے دباؤ سے ہی نہ نکل سکے۔ سیریز پر مختصر تبصرہ: سیر ی لنکن ٹیسٹ ٹیم کی کارکردگی اس سیریز میں اتنی خراب نہیں تھی جیتنی اعلیٰ کارکردگی نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کی تھی ۔

اُنھوں نے مسلسل 3 ٹیسٹ میچوں میں 3 سنچریاں بنائیں ۔ایک چند روز پہلے انگلینڈ کے خلا ف اپنی ہوم گراؤنڈ پر آخری ٹیسٹ میچ میں اور2 سری لنکا کے خلاف دونوں ٹیسٹ میچوں میں۔انگلینڈ کے ساتھ آخری ٹیسٹ میں اور سری لنکا کے ساتھ دونوں ٹیسٹ میچوں میں نیوزی لینڈ کی جیت میں بھی اہم کردار اُنہی کا رہا۔ایک ٹیسٹ کی ایک ہی اننگز میں نیوزی لینڈ کے دونوں بیٹرز کا ڈبل سنچری بنا نا پہلی مرتبہ ہوا اور اُس میں بھی کین ولیمسن ہی شامل تھے۔

بس اس سیریز سے پہلے ہی نیوزی لینڈ اپنی چیمپئین شپ کے دفاع کرنے کی دوڑ سے باہر ہو چکا تھا۔سری لنکا کے پا س ایک موقع تھا دوسرے نمبر پر آنے کا لیکن وہ اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد باہر ہو گیا۔آخری فہرست میں سری لنکا 5ویں اور نیوزی لینڈ 6و یں نمبر پر آیا۔اب آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں آسٹریلیا اور اِنڈیا 7ِجون2023 ء کو دِی اوول،لندن میں آمنے سامنے ہو نگے۔آسٹریلیا پہلی دفعہ فائنل کھیلے گا اور اِنڈیاآئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے پہلے ایڈیشن کا رَنر اَپ ہے ۔لہذا "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :