نیوزی لینڈ نے ہوم گراﺅنڈ پر انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز جیت لی

Nz Won Series 1-0

جو روٹ کو جب شکست کا یقین ہو گیا تو انھوں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ وہ نیوزی لینڈ کا پہلا ٹیسٹ دیکھے

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 10 دسمبر 2019

Nz Won Series 1-0
مختصر تجزیہ: انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ میں 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیل رہی تھی کہ اس دوران پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کو جب شکست کا یقین ہو گیا تو اُنھوں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ وہ نیوزی لینڈ کا پہلا ٹیسٹ دیکھے ،وکٹ بنانے کی ترکیب سمجھے اور انگلینڈ میں ایسی ہی وکٹیں بنائی جائیں جیسا کہ نیوزی لینڈ میں بنی ہوئی ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ہم نے200اوورز کر وا کر600رنز بنوائے ۔ فلیٹ وکٹ ،بلے بازوں کا قیام اور اسکور کرنا کتنا اہم ہو تا ہے انگلینڈ کو پہلے ٹیسٹ سے ہی سیکھ لینا چاہیئے۔اس بیان کے بعد واقعی انگلینڈ کو شکست ہو گئی اور دوسرے ٹیسٹ میں آخری روز نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے ویسی ہی ایک اور وکٹ پر ٹیسٹ برابر کر لیا۔

(جاری ہے)

لہذا انگلینڈ کے کپتان کا نقطہ ِاعتراض ہی اس سیریز کا بہترین تجزیہ رہا۔

اہم خبریں: ﴿ اس سیریز کے اختتام کے اگلے دن4دسمبر2019 ءکو انگلینڈ کے اپنے وقت کے مشہور فاسٹ باﺅلر و سابق کپتان باب ولیز کا70 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ ﴿ کپتان ولیمسن کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں3 کیچ ڈراپ ہوئے جو میچ کو برابر کروانے میں مدد گار ثابت ہوئے۔ ﴿ نیوزی لینڈ کے بلے باز راس ٹیلر نے 96ٹیسٹ میچ کی169 ویںاننگز میں اپنے ٹیسٹ کیرئیر کے7000ہزار رنز مکمل کر لیئے۔

﴿ اس سیریز کے بعد انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کی17 اورنیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن کی 21 ٹیسٹ سنچریاں ہو گئیں۔ نیوزی لینڈ میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم: آئی سی سی ورلڈ چیمپئین شپ 2019-20 کے سردیوں کے سیزن میں بھرپور طور کھیلی جاری ہے۔ انڈیا بنگلہ دیش اور پاکستان آسٹریلیا کی سیریز کے دوران انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کے ہوم گراﺅنڈ پر آئی سی سی چیمپئین شپ کی 7ویں کرکٹ سیریز کھیلی۔

دلچسپ یہ رہا کہ پاکستان و آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ و انگلینڈ کے درمیان جو2،2 ٹیسٹ میچوں کی کرکٹ سیریز کھیلی گئی اُن دونوں سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچ ایک ہی تاریخ کو شروع ہوئے۔آسٹریلیا وپاکستان کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 21نومبر2019ءکو برسبین میں اور دوسرا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ ایڈیلیڈ میں پنک گیند سے 29نومبر کو کھیلا گیاتو نیوزی لینڈ و انگلینڈ کے درمیان بھی پہلا ٹیسٹ میچ21نومبر اوردوسرا 29 نومبر کو ہی کھیلا گیا۔

نیوزی لینڈ کے کپتان تھے کین ولیمسن اور انگلینڈ کے کپتان جو روٹ۔ پہلا ٹیسٹ میچ: نیوزی لینڈ کے خاص آبادی والے شہر تورنگا کے مضافاتی کمرشل علاقے ماﺅنٹ مانگینوئی کے کرکٹ گراﺅنڈ بے اوول میں کھیلا گیا ۔جس میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ بین اسٹوکس کے نروس91،جو ڈینلی کے74 ،برنز کے52اور جوز بٹلر کے43رنز کی مدد سے انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 353رنز بنا کر آل آﺅٹ ہو گئی۔

ٹم ساﺅتھی 4اور نیل واگنر 3کھلاڑی آﺅٹ کر کے نیوزی لینڈ کی طرف سے نمایاں باﺅلر رہے۔ نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کا آغاز مایوس کُن رہا اور دوسرے دن کھیل ختم ہونے تک 4وکٹوں کے نقصان پر 144رنز بنا سکے جن میں کپتان کین ولیمسن کے51رنز شامل تھے۔ بلکہ اگلے دن بھی316پر 6کھلاڑی آﺅٹ ہو چکے تھے ۔ انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کی کوشش تھی کی نیوزی لینڈ کو اپنی ٹیم کے اسکور کے قریب آﺅٹ کر لیا جائے لیکن7ویں وکٹ کی جوڑی بریڈ لے جان واٹلنگ اور مچل سینٹنر نے شاندرا بیٹنگ سے پہلی اننگز کو اپنے حق میں کر لیا۔

پھر577کے مجموعی اسکور پر مچل سینٹنر اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنا کر 126 رنزپر اور603رنز پر پہلی ڈبل سنچری بنا کر بی جے واٹلنگ 205کے انفرادی اسکور پر آﺅٹ ہوئے ۔جس کے بعد چوتھے روز کپتان ولیمسن نے615 رنز9کھلاڑی آﺅٹ پر262رنز کی برتری کے ساتھ اننگز ڈکلیئر کر دی۔ انگلینڈ کی طرف سے سیم کرن نے3وکٹیں لیں اور چوتھے دن اختتام پر انگلینڈ نے اپنی 3وکٹیں صرف55 رنز پر کھو دیں۔

انگلینڈ کیلئے5واں دن ڈرﺅانا خواب ثابت ہوا اور باقی 7کھلاڑی بھی مجموعی اسکور میں آہستہ آہستہ اضافہ کرتے ہوئے آﺅٹ ہوتے رہے اور 5ویں دن آخری لمحات میں سب 197رنز پر پویلین لوٹ گئے۔نیوزی لینڈ پہلا ٹیسٹ ایک اننگز اور65 رنز سے جیت چکا تھا اور اس فتح میں اہم کردار تھا میڈیم فاسٹ باﺅلر نیل ویگنر کا جس نے دوسری اننگز میں تباہ کن باﺅلنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کے 5کھلاڑی 44رنز دے کر آﺅٹ دیئے۔

مین آف دی دی میچ ہوئے وکٹ کیپر بریڈ لے جان واٹلنگ ڈبل سنچر ی بنانے کی وجہ سے۔نیوزی لینڈ سیریز میں 1۔0 سے آگے ہو گیا۔انگلینڈ کی طرف سے اوپنر بلے باز ڈوم سیبلے نے اپنا ڈبیو میچ کھیلا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ: نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرہ کے شہرہیملٹن کے کرکٹ گراﺅنڈ سیڈن پارک المشہور ولیج گرین پر کھیلا گیا۔ اس گراﺅنڈ کا نام نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ مدت رہنے والے وزیر اعظم رچرڈ سیڈن کے نام پرجولائی1906ءمیں رکھا گیا۔

انگلینڈ میں پیدا ہونے والے یہ وزیر ِاعظم 21سال کی عمر میں نیوزی لینڈ آئے اور ساڑھے تیرہ سال سے زائد ملک کے وزیر ِاعظم رہنے کے بعد 1906 ءمیں اسی عہدے پر وفات پاگئے۔ اس شہر کا ہم نام ایک ساحلی شہر کینیڈا میں بھی ہے۔ ٹاس اس دفعہ پھر انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے جیتا لیکن فیصلہ فیلڈنگ کا کیا۔نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے اپنی ہوم گراﺅنڈ پر ایک ٹیم ور ک کے ساتھ بیٹنگ کرنا شروع کی ۔

اوپنر ٹام لیتھم نے سنچری بنائی اور105رنز کر کے آﺅٹ ہوئے۔ پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ڈریل مچل نے73،وٹلنگ 55اورراس ٹیلر نے53 رنز کی اننگز کھیلی اور دوسرے دن چائے کے وقفے کے بعد 375رنز پر آل ٹیم آﺅٹ ہو گئی۔انگلینڈ کی طرف سے اٹیک فاسٹ باﺅلرسٹورٹ براڈ نے4کھلاڑی آﺅٹ کیئے اور دن کے اختتام پر انگلینڈ نے بھی 2وکٹوں کے نقصان پر39بنالیئے۔ اگلے دن اوپنر روری برنر کے ساتھ جوڑی بنائی کپتان جوروٹ نے اور برنز سنچری بنا کر101کے انفرادی اسکور پر رن آﺅٹ ہو گئے۔

لیکن کپتان جو روٹ اپنی پوزیشن پر جمے رہے اور ڈبل سنچری بنا نے میں کامیاب ہو گئے اور ٹیم کی پوزیشن مستحکم کرنے میں بھی۔وہ آﺅٹ ہونے والے 7ویں کھلاڑی تھے جنہوں نے226رنز کی زننگز کھیلی۔ اس دوران وکٹ کیپر آلی پوپ اُنکا ساتھ دیتے ہوئے 75رنز بنا کرآﺅٹ ہو چکے تھے۔چوتھے دن چائے کے وقفے کے قریب انگلینڈ کی ٹیم476 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی ۔نیوزی لینڈ کے باﺅلر نیل ویگنر نے5وکٹیں حاصل کیں۔

انگلینڈ کے پاس 101رنز کی برتری تھی اور نیوزی لینڈ کے اوپنرز دوسری اننگز کے آغاز میں ہی صرف28اسکور پر آﺅٹ ہو گئے تھے۔ 5واں روز شروع ہوا تو انگلینڈ کے کپتان جوروٹ پُر اُمید تھے کہ جس طرح پہلے ٹیسٹ میں آخری دن نیوزی لینڈ کے باﺅلرز نے اُنکی ٹیم کو آﺅٹ کر کے ٹیسٹ میچ جیت لیا تھا آج اُنکی باﺅلنگ لائن نیوزی لینڈ کے خلاف یہ کمال دکھا سکتی ہے لیکن دوسرے ملک کی ہوم گراﺅنڈ اور شائقین کے سامنے تاریخی لحاظ سے زیادہ تر ناممکن ہو تا ہے اور پھر وہی ہوا کمال دکھایا نیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن اور راس ٹیلر نے انگلینڈ کی باﺅلنگ کے سامنے ڈٹ کربالترتیب سنچریاں کرتے ہوئے 104اور105کی ناقابل ِشکست اننگز کھیل ڈالی اور2کھلاڑی آﺅٹ پر241 رنز بنا کر دوسرا ٹیسٹ میچ کو برابر کرنے میں اور سیریز 1۔

0 سے جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی طرف سے ڈبیو کیا زیک کرولے نے اور نیوزی لینڈ کی طرف سے ٹیسٹ کیپ ملی ڈریل مچل کو۔ میں آف دی سیریز ہو ئے نیوزی لینڈ کے نیل ویگنر ۔ انگلینڈ کے کپتان جوروٹ میں آف دی میچ ہو ئے لیکن چہرے سے مایوسی کی جھلک واضح تھی کیونکہ چند روز پہلے ہی اس ہی دورے کے دوران انگلینڈ کی ٹی20کی کرکٹ ٹیم نے این مورگن کی کپتانی میں نیوزی لینڈ کی ٹی20کی کرکٹ ٹیم کو جسکی کپتانی ٹم ساﺅتھی کر رہے تھے کو3۔2 سے اُنکے ہوم گراﺅنڈ پر شکست دے کر سیریز جیت لی تھی۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :