سلمان آغا، صائم ایوب چمکتے ستارے۔۔جنوبی افریقہ کو شکست

Pak Vs Sa

پلیئر آف دِی میچ پاکستان کے آل راؤنڈر سلمان علی آغا ہوئے جنہوں نے اپنا اعزاز صائم ایوب کو دے دیا

Arif Jameel عارف‌جمیل بدھ 18 دسمبر 2024

Pak Vs Sa
کرکٹ میں اُس وقت دِلچسپی بڑھ جاتی ہے جب ہوم گراؤنڈ کا کپتان پچ دیکھ کر کہے کہ وکٹ شاندار لگ رہی ہے، لیکن پھر مہمان ٹیم سے اُسی پچ پر ایک سنسنی خیز مقابلے میں شکست کھا جائے ۔ ایسا جنوبی افریقہ کی ہوم گراؤنڈ پر اُنکے خلاف پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں پاکستان کی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے اپنی قیادت میں کر دِکھایا۔ اُنکی حکمت ِعملی میں سلمان علی آغا سے باؤلنگ کروا کی جنوبی افریقہ کی بیٹنگ پر ضرب لگانا اہم رہا۔

پھر بیٹنگ میں چمکتے ستارے اوپنر صائم ایوب اور سلمان علی آغا کی 141رنز کی وہ شراکت رہی جس نے میچ پاکستان کے حق میں کر دیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 10ِدسمبر2024ء تا 7ِجنوری 2025ء جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہی ہے۔شیڈول کے مطابق پہلے3 ٹی20،پھر3ایک روزہ انٹرنیشنل اور آخر میں 2 ٹیسٹ میچ کھیلنے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹی20 سیریز کے پہلے دونوں میچ جنوبی افریقہ نے جیت کر سیریز اپنے نام کر لی اور تیسرا میچ بارش کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

اسکے بعد3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آغاز ہو چکاہے۔پاکستان کی طرف سے وکٹ کیپر محمد رضوان اور جنوبی افریقہ کی طرف سے ایڈن مارکرام کپتانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ پہلاایک روزہ اِنٹرنیشنل کرکٹ میچ: جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستا ن17ِدسمبرکو پارل ٹاؤن کے کرکٹ گراؤنڈ بولینڈ پارک میں کھیلا گیا ۔جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کو ترجیح دی۔

موسم اور پچ دونوں پہلے بیٹنگ کرنے کیلئے مناسب تھے ۔لہذا اوپنرز نے ایک اچھا آغاز فراہم کیا ۔70 رنز کے مجموعی اسکور پر جنوبی افریقہ کی پہلی وکٹ 31 سالہ آل راؤنڈر آف سپنر باؤلر سلمان علی آغانے حاصل کی اور پھر اُنہی نے صرف 88کے مجموعی اسکور پر اُنکے 4 اہم بیٹرز آؤٹ کر دیئے۔ جسکے بعد پہلے جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مرکرام اوروکٹ کیپر ہنرک کلاسن کے درمیان پاکستانی باؤلرز کے خلاف 88رنز کی مزاحمتی شراکت قائم ہوئی اور پھر ہنرک کلاسن اور مارکو جانسن کے درمیان 50 رنز کی، جسکی وجہ سے جنوبی افریقہ 50اوور ز میں 9 کھلاڑی آؤٹ پر239 رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا۔

ہنرک کلاسن 86رنز بنا کر نمایاں رہے اور اُنھیں شاہین آفریدی نے بولڈ آؤٹ کیا ۔یہ اُنکی واحد لیکن اہم وکٹ تھی۔اُنکے علاوہ سپنر ابرار احمد نے2 اور صائم ایوب نے اپنی سپین گیند سے ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کیلئے جیتنے کا ہدف تھا 240 رنز تھا لیکن چار اہم بیٹرز اوپنر عبداللہ شفیق،بابر اعظم ،کپتان محمدرضوان اور کامران غلام 60 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

جسکے بعد 22 سالہ اوپنر صائم ایوب نے آل راؤنڈر سلمان علی آغا کے ساتھ آہستہ آہستہ اسکور میں اضافہ کر نا شروع کیا اور اس دوران صائم ایوب نے چھکا لگا کر اپنی دوسری سنچری مکمل کر لی ۔جسکے بعد وہ 109رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے اور اُس کے بعد جنوبی افریقہ کے باؤلرز نے بہترین فیلڈنگ کی مدد سے بیٹرز پر دباؤ ڈال کر مزید 2کھلاڑی عرفان خان اور شاہین آفریدی کو آؤٹ کر دیا۔

اُس وقت44.3اووز میں پاکستان کے 7کھلاڑی آؤٹ پر 209 رنز تھے اور پچ پر ابھی سلمان علی آغا موجود تھے اور اُنکا ساتھ دینے آئے تھے نسیم شاہ ۔ دونوں نے کھلاڑیوں نے بہت محتاط انداز میں مخالف باؤلنگ کے دباؤ کو ختم کرتے ہوئے ہدف حاصل کر نے کی طرف توجہ دی اور 49.3اوورز میں 7 کھلاڑی آؤٹ پر ہی 242 رنز بنا کر پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ جنوبی افریقہ کی ہوم گراؤنڈ پر3 وکٹوں سے جیت لیا۔

سلمان علی آغا 82 رنز بنا کر ناقابل ِشکست رہے۔جنوبی افریقہ کی طرف سے فاسٹ باؤلرز کاگسو ربادا اور اوٹنیل بارٹ 2،2 کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر زرہے۔ پلیئر آف دِی میچ پاکستان کے آل راؤندر سلمان علی آغا ہوئے۔جنہوں نے اپنا اعزاز صائم ایوب کو دے دیا۔ مختصر تجزیہ: جنوبی افریقہ میں ٹی20 سیریز ہارنے کے بعد اُنکے خلاف پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں جیت پاکستانی ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور ساری ٹیم کیلئے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے ۔

اس میچ میں پچ کا کردار اہم رہا جس پر پہلے ہاف میں پاکستان کے سپنرز چھائے رہے اور دوسرے ہاف میں شام کے وقت اوس کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر ز نے پاکستانی بیٹرز پر دباؤ قائم رکھا۔لیکن دونوں ہاف میں فرق تھا پاکستان کے چمکتے ستاروں سلمان علی آغا ور صائم ایوب کی کارکردگی کا ،جنہوں نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو فتح سے ہمکنا ر کیا۔اس کو ٹیم موریل کہتے ہیں جب ساری ٹیم اچھی کارکردگی دِکھانے کیلئے ہر شعبے میں فِٹ نظر آئے۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :