پاکستان کی 5ون ڈیز میں سے پہلے 3میں جیت

Pak Vs Sri

بابر اعظم،حسن علی اور امام الحق کی شاندار پرفارمنسز

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 19 اکتوبر 2017

Pak Vs Sri
پاکستان بمقابلہ سری لنکا : پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کے خلاف عرب امارات میں 5ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سے پہلے تین ایک روزہ میچ جیت کر سیریز جیت لی ہے۔جس کی سب سے بڑی و اہم وجہ وہ ٹیم ورک و موریل رہا جو چند روز پہلے سری لنکا سے 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز ہارنے کے بعد ہر طرف تنقیدی سطح پر زیر ِبحث تھا۔لہذا کپتان ،چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ اس اعلیٰ ترین کم بیک پر مبارک باد کے مستحق ہیں۔

مختصر تجزیہ: پاکستان کے بلے بازوںمیں بابر اعظم صف اول پر رہے جنہوں نے سری لنکا کے ساتھ ٹیسٹ میچ سیریز میں ناکامی کے بعد پہلے دونوں ون ڈیز میں اچانک 2سنچریاں بناڈالیں ۔تیسرے ون ڈے میں پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے امام الحق نے اپنی سلیکشن دُرست ثابت کرتے ہوئے سنچری اسکور کر دی۔

(جاری ہے)

بلکہ ون ڈے میں کرکٹر سلیم الہی کے 22سال بعد دوسرے پاکستانی بلے باز بن گئے جنہوں نے ڈبیو میںسنچری بنا ڈالی اور واحد ایشیا ئی کرکٹر جنہوں نے عینک پہن کر ون ڈے میں ڈبیو کیا ۔

اُنھیں احمد شہزاد کی جگہ اوپنر کھیلایا گیا۔کیونکہ وہ پہلے میچ میں صفر اور دوسرے میچ میں8رنز پر پویلین لوٹ گئے تھے۔محمد حفیظ اور شعیب ملک نے اپنی تجربہ کار بیٹنگ اور باﺅلنگ سے سری لنکا کے باﺅلروں اور بلے بازوں کو گھبراہٹ میں رکھا۔فخر زمان سے بحیثیت اوپنر بہت سی اُمیدیں وابستہ ہیں لیکن اس سیریز میں ابھی تک چمک کر سامنے نہیں آئے۔

کپتان سرفراز احمد ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے میں تو کامیاب ہو گئے لیکن بیٹنگ میں ابھی تک سیریز میں مکمل ناکام ۔ حسن علی باﺅلنگ میں ٹاپ پر جا رہے ہیں ۔ اُنھوں نے 24میچوں میں50وکٹیں لیکرپاکستان کے فاسٹ باﺅلر وقار یونس کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ۔وقار یونس نے27 وین اننگز میں یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ شاداب کبیر خان سیریز میں بہتر جارہے ہیں ۔

دوسرے میچ میں کامیابی کیلئے اہم کردار ادا کیا اور اپنی باﺅلنگ سے سری لنکن بلے بازوںکو پریشان بھی رکھا اور آﺅٹ بھی کیا۔جنید خان ، رومان رئیس نے ابھی تک نپی تُلی باﺅلنگ ضرور کی ہے لیکن وکٹیں لینے میں زیادہ کامیاب نظر نہیں آئے۔ عماد وسیم جن پر کپتان سرفراز احمد بہت اعتماد کرتے ہیں اور نیا گیند بھی اُن کو کروانے کیلئے دے دیتے ہیں پہلے دونوں میچوں میں بیٹنگ ،باﺅلنگ میں کمزور رہے اور اسی لیئے تیسرے ون ڈے میں اُن کو آرام کروا کر فہیم اشرف کو شامل کیا گیا ۔

جنہوں نے 5اوورز کیئے اورصرف10رنز دیئے۔ دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان کی خراب فیلڈنگ اور کیچ ڈراپ دیکھنے کو ملے۔جسکی وجہ سے ایک موقع پر محسوس ہو رہا تھا کہ کہیں شکست نہ ہو جائے۔لیکن پھر میچ میں پاکستان کی کامیابی نے فی الوقت معاملے کا رُخ بدل دیا۔یقیناً بعدازاں ہیڈ کوچ نے ٹیم پر زور دیا اور تیسرے میچ میں پہلے سے بہتر نتائج سامنے آئے لیکن ابھی بہت محنت کی ضرورت ہے۔

تینوں ون ڈے میچ: پہلے ون ڈے میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کو ترجیع دی اورپاکستان سے 83 رنز سے شکست کھا گیا ۔ پاکستان نے 6وکٹوں کے نقصان پر 292 رنزبنائے تھے ۔جواب میں سری لنکا 8 وکٹوں کے نقصان پر 209 رنز ہی بنا سکی۔ دوسرے ون ڈے کرکٹ میچ میںپاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کیاور اس د فعہ سری لنکا کو 32رنز سے ہرا دیا۔ پاکستان نے219رنز بنائے تھے اور 9کھلاڑی آﺅٹ ہوئے تھے۔

ٹارگٹ اسکور آسان تھا لیکن پاکستان باﺅلرز نے شاندار باﺅلنگ سے مشکل بنا دیا اور سری لنکا کی پوری ٹیم187کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ گئی۔ دونوں ون ڈیز میں پاکستان کے بابر اعظم نے مسلسل سنچریاں اسکور کیں اور ساتھ ہی عرب امارات میں مسلسل 5سنچریاں بنانے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے۔اس سے پہلے ویسٹ انڈیز کے خلاف مسلسل 3سنچریاں یہاں پر ہی بنائی تھیں۔

اُنکے سری لنکا کے خلاف پہلے میچ میں103سے زیادہ اہم دوسرے میچ میں 101رنز رہے ۔ اس میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کا پہلے بیٹنگ کا فیصلہ دُرست ثابت نہیں ہورہا تھا ۔ کیونکہ 101 رنز کے مجموعی اسکور پر پاکستان کے6بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔ اس موقع پر بابر اعظم کی اطمینان سے بیٹنگ اور شاداب خان کے ساتھ 7 ویں پر وکٹ پر109رنز کی ریکارڈ شراکت نے میچ فائٹنگ کر دیا۔

دلچسپ یہ رہا کہ شاداب خان نے بھی ناقابل ِشکست52رنز بنائے جو پاکستان کے مجموعی سکور میں اہم اضافہ تھا۔ باﺅلنگ میں حسن علی اور محمد حفیظ 3،3کھلاڑی آﺅٹ کر کے پہلے میچ میں اہم باﺅلر رہے اور شاداب کبیر خان نے دوسرے میچ میں3کھلاڑی پولین بھیجے اور جیت کی وکٹ ٹھوک دی۔ تیسرے ون ڈے میں ایک دفعہ پھر سری لنکا کے کپتان اپل تھارنگانے ٹاس جیت لیا ۔

لیکن اس دفعہ بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔آغا زمیں پاکستانی باﺅلروں کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ۔ 59پر پہلی وکٹ گری اور دوسری 102 پر۔ پھر آہستہ آہستہ پاکستان باﺅلر حاوی ہونے شروع ہو ئے اور حسن علی نے اس دفعہ تو اپنا کمال دکھاتے ہوئے 34رنز دے کر سری لنکا کے 5کھلاڑی آﺅٹ کر ڈالے۔2شاداب نے بھی وکٹیں لیں اور48.2اوورز میں208اسکور پر سری لنکن ٹیم آﺅٹ ہو گئی۔

دوسرے میچ میں کپتان نے ناقابل ِشکست112رنز بنائے تھے لیکن رائیگاں گئے اور اس میچ میں بھی اپنی ٹیم کی طرف سے سب سے زیادہ رنز61بنائے لیکن ٹیم کے بقایا کھلاڑی اُن کا ساتھ نہ دے سکے۔ پاکستان کے215 ویں ون ڈے انٹرنیشنل کیپ حاصل کرنے والے اوپنر امام الحق نے کمال کر دیا اور ٹیم میں اپنی سلیکشن کو پہلے ہی میچ میں سنچری بنا کر ثابت کر دیا کہ وہ ایک خاندانی کھلاڑی ہیں۔بلکہ اُنکی سلیکشن پر جس قدر اُنھیں اور بورڈ کو تنقید کا سامنا تھا اُنھوںنے اُن کو مُنہ توڑ جواب دے دیا۔ پاکستان نے3کھلاڑی آﺅٹ پر209رنز بنا کر مطلوبہ اسکور پورا کر لیا اور7وکٹوں سے میچ جیت کر سیریز بھی جیت لی ۔ ابھی2 میچ باقی ہیں۔ پاکستان3۔0 سے آگے ہے۔

مزید مضامین :