پاک ویسٹ انڈیز ، دوسرا ون ڈے آج ہوگا

Pak West Indies 2nd Odi Today

شاہد آفریدی سے امید یں وابستہ، بلے بازوں کو کچھ کردکھا نا ہوگا معین خان۔۔پی سی بی کے چیف سلیکٹر مقرر،سابق وکٹ کیپر کو ورلڈکپ کیلئے بہترین سکواڈ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی

منگل 16 جولائی 2013

Pak West Indies 2nd Odi Today
اعجازوسیم باکھری: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین دوسرا ون ڈے میچ آج کھیلا جائیگا۔ پہلے میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 125رنز کے مارجن سے شکست دیکر پانچ میچز کی سیریز میں ایک صصرف کی برتری حاصل کرلی ہے۔ دوسرے میچ میں بھی شائقین کو شاہد آفریدی سے توقعات ہیں کیونکہ پہلے میچ میں آفریدی نے جس طرح آل راؤنڈ کارکردگی دکھائی اس سے آفریدی کے چاہنے والوں کی ناراضگی بھی ختم ہوگئی اور انہوں نے اپنے سٹا ر کھلاڑی کی کارکردگی اور گراؤنڈ میں موجودگی کو بھر پور انجوائے کیا۔

آفریدی نے جس طرح شاندار کم بیک کیا یقینی طو رپر اس سے نہ صرف آفریدی کے کیرئیر کو طول ملے گا بلکہ یہ پاکستان ٹیم کے بھی مفاد میں ہے ۔اب دوسرے بلے بازوں کو بھی ذمہ داری دکھا نا ہوگی کیونکہ کرکٹ ایک ٹیم گیم ہے اور ایک کھلاڑی کی کارکردگی سے میچز زیادہ دیر تک نہیں جیتے جاسکتے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ میں چوہدری ذکاء اشرف کی معطلی کے بعد ایک بار پھر تبدیلیوں کی ہوائیں تیزی سے چل رہی ہیں۔

قائمقام چیئرمین نجم سیٹھی کی تقرری کے بعد پہلی بڑی تقرری معین خان کی بطور چیف سلیکٹر کردی گئی ہے۔ سابق کپتان معین خان کی تقرری بظاہر تو ورلڈ کپ 2015ء تک کی گئی ہے لیکن حقیقت میں وہ شاید تب تک کام کرینگے جب تک نجم سیٹھی چیئرمین کے عہدے پر رہیں گے کیونکہ یہ پی سی بی کا دستور رہا ہے جب بھی بورڈ میں اعلیٰ سطح پر تبدیلی آتی ہے تو نیا چیئرمین سلیکشن کمیٹی بھی اپنی مرضی مقرر کی جاتی ہے۔

معین خان کی بطور چیئرمین سلیکشن کمیٹی تقرری ایک احسن اقدام ہے کیونکہ سابق وکٹ کیپر کا شمار ان کرکٹرز میں ہوتا ہے جو ہمیشہ غیرمتنازعہ اور مثبت سوچ کے حامل رہے ہیں۔ معین خان نہ صرف اپنے دور کے کامیاب وکٹ کیپر رہے ہیں بلکہ ان کی کپتانی میں پاکستان نے شارجہ کپ سمیت کئی سیریز بھی جیتیں ہیں۔ معین خان ایک خوش اخلاق اور بلند پائے کے کھلاڑی ہیں، ان کی تبصرہ نگاری بھی مثبت رہی ہے اور بہت کم مواقعوں پر معین خان کرکٹ کی سیاست میں الجھے ہیں۔

ان کی پہلی پریس کانفرنس میں صحافیوں کی جانب سے روایتی سوالات اٹھائے گئے کہ ایک اور کراچی سے تعلق رکھنے والا سلیکٹر کراچی کے کھلاڑیوں کے بارے کیا پالیسی اختیار کریگاتو اس پر معین خان نے انتہائی خوشگوار موڈ میں جواب دیا کہ وہ کراچی کے نہیں بلکہ پاکستان کے چیف سلیکٹر مقرر کیے گئے ہیں۔ جو بھی کھلاڑی اچھا کھیلے گا وہ ٹیم کا حصہ ہوگا اور وہ کسی پریشر گروپ کی باتوں میں نہیں آئیں گے اور میرٹ پر فیصلے کرینگے۔

معین خان کا ساتھ دینے کیلئے پی سی بی نے سابق اراکین کو بھی بحال کردیا ہے ، سلیم جعفر، اظہر خان اور فرخ زمان اپنا کام جاری رکھیں گے۔ معین خان کو اچھی سلیکشن کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی سے زیادہ انٹرنیشنل میچز میں قومی کرکٹرز کی کارکردگی پر نظر رکھنا ہوگی کیونکہ قومی ٹیم میں بعض دفعہ ایسے کھلاڑی طویل عرصہ ٹیم کا حصہ رہتے ہیں جن کی کارکردگی کا معیار صفر سے بھی کم تر ہوتا ہے۔

معین خان کیلئے یہ ٹاسک کسی چیلنج سے کم نہیں کیونکہ ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کے بعد پاکستان کا اس سال میں سب سے اہم ٹکرا جنوبی افریقہ کیخلاف یواے ای میں ہوگا۔ افریقی ٹیم اس وقت بھرپور فارم میں ہے اور ان کی بولنگ لائن اپ پاکستان کے مقابلے میں کہیں مضبوط ہے، ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستان کو ایسے بلے باز تیار کرنا ہونگے جو افریقہ باؤلرز کا سامنا کرسکیں۔

اگر معین خان کی منتخب کردہ قومی ٹیم جنوبی افریقہ کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی تو نئے سلیکٹر کیلئے یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ان دنوں مالی مسائل سے دوچار ہے۔ یہ مالی مسائل شاہ خرچیوں کا نتیجہ ہیں جو بورڈ افسران کی تنخواہوں اور سیر سپاٹے پر خرچ ہوئے ہیں۔ ان مالی مسائل کو کنٹرول کرنے کیلئے کرکٹ بورڈ نے انوکھا طریقہ اختیار کیا اور وہ ہے بورڈ میں کام کرنے والے غریب ملازمین کی چھٹی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں کی باز گشت ان دنوں پر سرگرم ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کے اخراجات کو کم کرنے کیلئے نجم سیٹھی نے اسی کے قریب ملازمین چھٹی کا فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں پی سی بی کا ایچ آر ڈیپارٹمنٹ نجم سیٹھی کی معاونت کررہا ہے۔ذرائع کے مطابق جن ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں اکثریت نچلے ملازمین ہیں جن کی تنخواہیں بھی معمولی ہیں۔

پی سی بی افسران نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے نئے چیئرمین کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے ایسے ملازمین کو ناکارہ اور غیرضروری قرار دیا ہے جن کی نہ صرف تنخواہیں بھی کم ہیں بلکہ وہ کام کے معاملے میں وہ افسران کے مقابلے میں زیادہ ایکٹیو ہیں۔ نجم سیٹھی کو اب تک دی گئی تمام بریفنگ میں پی سی بی نے افسران نے خود کو محنتی اور چھوٹے ملازمین کو بیکار قرار دیا ہے اور غلط معلومات دیکر چیئرمین کو ان کی چھٹی پرراضی کرلیا ہے۔

اگر دوسرے جانب نجم سیٹھی کی باتیں سنی جائیں تو وہ غریب ملازمین کی چھٹی کے حق میں نہیں ہیں، لیکن ایچ آر ڈیپارٹمنٹ نے چیئرمین کو مکمل طور پر شیشے میں اتارلیا ہے اور ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عید الفطر کے بعد کرکٹ بورڈ میں ڈاؤن سائزنگ کا مرحلہ شروع ہوگا جوکہ نجم سیٹھی کیلئے ایک سخت مرحلہ ہوگا۔

مزید مضامین :