پاکستان نے آخری ٹیسٹ جیتنے کا موقع گنوا دیا ، سیریز 2-0سے سری لنکا کے نام

Pakistan Lose 3rd Test

میزبان کپتان سنگاکارا ڈٹ گئے ، پاکستانی باؤلرز کو پورے دن میں صرف ایک وکٹ ملی قومی کرکٹ ٹیم 19جنوری2007ء کے بعدسے ٹیسٹ میچ میں جیت کی متلاشی ،انتظار کی مدت مزید بڑھ گئی

ہفتہ 25 جولائی 2009

Pakistan Lose 3rd Test
اعجازوسیم باکھری : پاکستان اور سری لنکا کے مابین ٹیسٹ سیریز اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔آخری ٹیسٹ میں پاکستان نے جیت کا نادر موقع ضائع کردیا جبکہ سیریز 2-0سے میزبان سری لنکا نے اپنے نام کرلی۔آخری ٹیسٹ میں پاکستان کو جیت کیلئے سری لنکا کی سات وکٹیں درکار تھیں لیکن سری لنکن بیٹسمینوں نے پاکستان کی یہ خواہش پوری نہ ہونے دی اور تمام دن کے کھیل کے میں پاکستان کے حصے میں صرف ایک وکٹ آئی۔

ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستانی باؤلرز نے وکٹوں کے حصول کیلئے دل و جان سے محنت کی لیکن سری لنکن کپتان کمارسنگاکارا کی بے مثال بیٹنگ کارکردگی کی بدولت قومی ٹیم جیت کے قریب آنے کے باوجود فتح سے دور رہی ۔سری لنکن کپتان کو کل کے روز تاریخی اننگز کھیلنے پر جتنا بھی شاباش دی جائے کم ہے کیونکہ سنگاکارا نے تمام دن صبر و تحمل سے بیٹنگ کا مظاہر ہ کیا اور اپنی ٹیم کو ایک یقینی شکست سے محفوظ رکھا ۔

(جاری ہے)

سنگاکارا نے انفرادی طو رپر 130رنز کی اننگز کھیلی ۔ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے آخری معرکے میں پاکستان کے پاس جیت کیلئے کئی مرتبہ بہترین مواقع تھے لیکن کبھی بیٹسمینوں اور کبھی باؤلرز نے مایوس کن کھیل پیش کرکے اپنی یقینی جیت کو حریف ٹیم کی کامیابی میں بدل دیا ۔ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں کامیابی کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ پاکستانی ٹیم ٹیسٹ میچز میں ایک طویل عرصے سے جیت کے رکے ہوئے سلسلے کو دوبارہ سے شروع کرسکے گی لیکن یہ جیت کیلئے 19جنوری 2007ء سے شروع ہونیوالی انتظار مزید بڑھ گیا ہے ۔

قومی ٹیم نے آخری بار متنازعہ فاسٹ باؤلر شعیب اختر کی تباہ کن بولنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو پورٹ ایلزبتھ میں پانچ وکٹوں سے شکست دی لیکن انضمام الحق کی قیادت میں اس سیریز کے افتتاحی اور آخری ٹیسٹ میچ میں ناکامی کی وجہ سے پاکستان یہ سیریز 2-1سے ہارگیا۔ورلڈکپ 2007ء کی بے مزہ جنگ کے بعد پاکستان نے اکتوبرکے اوائل میں اپنی سرزمین پر دو ٹیسٹ میچز کیلئے جنوبی افریقہ کی میزبانی کی،نوجوان کپتان شعیب ملک کی نا تجربہ کاری کی بدولت کراچی ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے 160رنز کے بھاری مارجن سے فتح اپنے نام کی جبکہ لاہور ٹیسٹ ہار جیت کے بغیر ختم ہوا۔

ایک سال میں دوسری مرتبہ جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد قومی ٹیم اگلے پڑاؤ کیلئے بھارت پہنچی جہاں دہلی ٹیسٹ میں میزبان ٹیم نے 6وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے سیریز میں برتری حاصل کرلی جواگلے دونوں میچز ڈرا ہونے کی وجہ سے آخر تک برقرار رہی یوں پاکستانی ٹیم لگاتار تیسری ٹیسٹ سیریز میں بھی شکست کھا گئی ۔14ماہ بعد پاکستان کو سری لنکا کے خلاف ہوم گراؤنڈ ز پر ٹیسٹ سیریز کھیلنے کا موقع میسر آیا جوکہ کسی بھیانک خواب سے کم نہیں ہے ۔

کراچی ٹیسٹ کپتان یونس خان کی شاندار ٹرپل سنچری کی بدولت ڈرا کے نتیجہ پر اختتام پذیر ہوا ، لاہور ٹیسٹ کے تیسرے روز سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے نے نہ صرف یہ سیریز منسوخ کرادی بلکہ اگلے کئی برسوں تک پاکستان میں بین الاقومی کرکٹ کے دروازے بھی بند کردئیے ۔اس سیریز میں بھی پاکستان کو کوئی کامیابی نہ مل سکی جبکہ حال ہی میں سری لنکن سرزمین پر کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ٹونٹی ٹونٹی کی ورلڈ چیمپئن پاکستانی ٹیم مکمل طور پر آف کلر نظر آئی اور ابتدائی دونوں ٹیسٹ میچز میں یقینی جیت کے قریب پہنچ کر دونوں ٹیسٹ سری لنکا کی جھولی میں ڈال دئیے جبکہ آخری معرکے میں جیت کا نادر موقع ضائع کرکے 19جنوری سے 2007ء کے بعد سے کسی ٹیسٹ میچ میں کامیابی کیلئے شروع ہونیوالا انتظارجاری رکھا جونجانے مزید کتنا عرصہ چلے گا۔

بہرحال ٹیسٹ میچز میں کامیابی کیلئے انتظار کی گھڑیاں اب نیوزی لینڈ میں ختم ہونگی یا پھر آسٹریلیا میں اس کیلئے بھی انتظار کرنا ہوگا، پاکستانی کی اگلی ٹیسٹ سیریز ان د و ممالک سے ہیں جو نومبر اور دسمبر میں کھیلی جائیں گی ۔ٹیسٹ میچز کے مقابلے میں پاکستان کا ون ڈے کرکٹ میں ریکارڈ قدرے بہتر ہے ،پاکستان نے آخری بار آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلی وہاں بھی قومی ٹیم نے جیت کیلئے کئی بہترین موقع ضائع کیے ،اب سری لنکا کے خلاف 30جولائی سے ون ڈے سیریز شروع ہورہی ہے جس میں قومی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔

ون ڈے ٹیم میں طویل عرصے بعدعمران نذیر، رانا نوید الحسن ، عبدالرازق اورمحمد یوسف لوٹ آئے ہیں اور یہ کھلاڑی تقربیاً دو سال کے عرصے کے بعد پاکستان کی جانب سے ون ڈے میچ کھیلیں گے جبکہ کامران اکمل کے چھوٹے بھائی عمراکمل کو بھی قومی سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے اور اوپنر بیٹسمین ناصر جمشید کو بھی طلب کرلیا ہے جبکہ سلمان بٹ ، احمد شہزاد اور سہیل تنویر سمیت فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو ڈراپ کردیا گیا ہے ۔

ون ڈے سیریز میں پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ عبدالرزاق اور رانا نوید الحسن اور عمران نذیر ون ڈے کرکٹ کے سپیشلسٹ کھلاڑی ہیں اور ایک طویل عرصے سے میڈیا اور شائقین کی جانب سے بھر پور مطالبہ کیا جارہا تھا کہ ا ن کھلاڑیوں کو واپس ٹیم میں جگہ دی جائے سو شائقین کیلئے ان کھلاڑیوں کی واپسی کسی خوشخبری سے کم نہیں ہے مگر اب کھلاڑیوں کو شائقین کے توقعات پر پورا اترنے کیلئے ذمہ داری کا ثبوت پیش کرنا ہوگا اور اپنی ٹیم کو کامیابی دلانا ہوگی کیونکہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں کامیابی کے بعد پاکستان ٹیم عروج پر چلی گئی اور ہرطرف دھوم مچ گئی تھی لیکن ٹیسٹ سیریز میں ناکامی نے نہ صرف ٹیم کی قدر و قیمت میں کمی پیدا کی بلکہ شائقین ایک بار پھر ٹیم سے ناراض ہوگئے ہیں جن کو راضی کرنے کیلئے اور اپنی عالمی چیمپئن کی حیثیت کو دوبارہ سے بحال کرنے کیلئے ون ڈے سیریز میں ہرصورت میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔

مزید مضامین :