پاکستان نے سری لنکا کو دھول چٹا دی، پہلا ٹیسٹ 10وکٹوں سے جیت لیا

Pakistan Ne Srilanka Ko Dhool Chata Di

شین وارن ثانی یاسر شاہ کی گھومتی گیندوں نے سری لنکن بلے بازوں کو گھوما دیا۔۔۔۔ محمد حفیظ پر بدقسمتی کے آسیب کا سایہ بدستور برقرار، ایکشن دوبارہ مشکوک قراردیدیا گیا

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری پیر 22 جون 2015

Pakistan Ne Srilanka Ko Dhool Chata Di

ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا معیار آج بھی اعلیٰ پائے کا ہے۔ گوکہ سری لنکا کیخلاف پہلی اننگز میں بلے بازوں نے غیرذمہ داری دکھائی لیکن مجموعی طور پر قومی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں اس وقت اپنے جوبن پر ہے۔ مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں فتوحات کے حوالے سے عمران خان سے بھی آگے نکل گئے ہیں اس میں خود مصباح الحق کی کارکردگی نمایاں رہی ہے جبکہ مصباح الحق کی ٹیم میں ایسے باؤلرز بھی موجود ہیں جو ٹیم پر بوجھ نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ نیازی پٹھان کی قیادت میں قومی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں نمایاں کھیل دیکھا رہی ہے۔سری لنکا کے گال انٹرنیشنل سٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے میچ کے آخری روز یاسر شاہ نے اپنی تباہ کن بولنگ کی بدولت میچ کا نقشہ بدل دیا اور بے بس سری لنکن بلے بازبڑا سکور بنانے میں ناکام رہے جب کہ پوری ٹیم 206 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

(جاری ہے)

قومی ٹیم کو جیت کے لئے صرف 90 رنز کا ہدف ملا جسے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد اور محمد حفیظ نے 11.2 اوورز میں با آسانی حاصل کرلیا۔ محمد حفیظ نے 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 33 گیندوں پر46 جب کہ احمد شہزاد نے 6 چوکوں کی مدد سے 35 گیندوں پر43 رنزبنائے۔ پاکستان کی جانب سے میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر وکٹ کیپر بلے بازسرفرازاحمد کو مین آف دی میچ اور یاسرشاہ کو بہترین بولر کے اعزاز سے نوازا گیا۔ گال ٹیسٹ میں فتح کے بعد قومی ٹیم کو سری لنکا کے خلاف 3 میچز پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری بھی حاصل ہوگئی۔واضح رہے کہ گال ٹیسٹ کا پہلا روز بارش کی نذررہا جس کے بعد دوسرے روز قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کرپہلے میزبان ٹیم کو کھیلنے کی دعوت دی تو سری لنکا نے اپنی پہلی اننگز میں 300 رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستان ٹیم 417 رنز پر سمٹ گئی جس کے بعد قومی ٹیم کو میزبان ٹیم پر 117 رنز کی برتری حاصل ہوگئی تھی۔سرفراز احمد ٹیسٹ ریکارڈز کی برسات میں شرابور ہوگئے، انھوں نے تیزرفتاری سے 1000 ٹیسٹ رنز سکور کرنے والے پاکستانی وکٹ کیپر کا ریکارڈ برابر کردیا، اسد شفیق کے ساتھ چھٹی وکٹ کیلئے بڑی شراکت بھی کی۔گال ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سرفراز احمد نے 96 رنز بنائے تاہم اس دوران انھوں نے تیز ترین 1000 رنز بنانے والے وکٹ کیپر کا قومی ریکارڈ برابر کردیا، انھوں نے 28 اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا، ان سے قبل امتیاز احمد بھی اتنی ہی اننگز میں یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔ سرفراز احمد 1000 پلس ٹیسٹ رنز سکور کرنے والے پاکستان کے ساتویں وکٹ کیپر بیٹسمین بن گئے ہیں۔ان کی بیٹنگ ایوریج 49.95 ہے، اس طرح ہوم اینڈ اوے کنڈیشنز میں 1000 سے زائد ٹیسٹ رنز سکور کرنے والے وکٹ کیپرز میں دوسری سب سے اوسط ہے۔ ان سے اوپر 52.24 کی اوسط سے صرف اینڈی فلاور موجود ہیں۔ اسد شفیق اور سرفراز احمدکے درمیان چھٹی وکٹ کیلیے 139 رنز کی شراکت ہوئی، 100 رنز کے اندر 5 وکٹیں گرجانے کے بعد یہ پاکستان کی پانچویں بڑی شراکت ہے۔ اسد اور سرفراز نے ایک دوسرے کو تب جوائن کیا جب 96 رنز پر 5 وکٹیں گرچکی تھیں۔اس لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی شراکت 206 رنز ہے جوکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف صرف 39 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد عبدالرزاق اور انضمام الحق کے درمیان بنی تھی۔ اسد شفیق اور سرفراز احمد کے درمیان اب تک چھٹی وکٹ کی شراکت میں 782 رنز بن چکے ہیں جوکہ اس وکٹ پر پاکستان کے سب سے زیادہ رنز ہیں، دونوں نے 15 مرتبہ مل کر بیٹنگ کی، اس دوران چار ففٹی اور 3 سنچری اسٹینڈزبنے، ان کے بعد عمران خان اور سلیم ملک کا نمبر ہے جنھوں نے 10 اننگز میں 589 رنز بنائے۔36 سالہ ذوالفقار بابر نے 10 ویں نمبرپر بیٹنگ کرتے ہوئے 56 رنز بنائے، اس طرح وہ دسویں یا گیارہویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ففٹی اسکور کرنے والے عمر رسیدہ کرکٹر بن گئے، دسویں نمبر پر ففٹی جڑنے والے عمر رسیدہ کرکٹر کا اعزاز انگلینڈ کے باب ٹیلر کو حاصل ہے جنھوں نے 1982 میں پاکستان کے خلاف 41 برس کی عمر میں 54 رنز بنائے تھے۔ لیگ سپنر یاسرشاہ نے سری لنکا کے خلاف شاندار باولنگ کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے دوسری اننگز میں سات کھلاڑیوں کو آوٹ کرتے ہوئے سری لنکا میں لیگ سپنر شین وارن کا بہترین کارکردگی کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا۔پاکستانی باؤلر نے میچ میں 9 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا۔ میچ کے چوتھے روز سری لنکا کی دوسری اننگز میں یاسر شاہ کا پہلا شکار تجربہ کار بیٹسمین کمار سنگاکارا بنے۔ میچ کے آخری روز انہوں نے پہلی ہی گیند پر دلروان پریرا کو اپنا شکار بنایا۔ کپتان اینجلو میتھیوز کی بھی ان کے سامنے ایک نہ چلی، پانچ رنز بنا کر اظہر علی کو کیچ دے بیٹھے۔کپتان کے بعد انہوں نے ان فارم کرونا رتنے کو سرفراز احمد کے ہاتھوں سٹمپڈ آوٹ کرایا، کرونا اناسی رنز بنا سکے۔ ویتھاناگے اور ہیراتھ بھی ان کا شکار بنے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین دنیش چندیمل ان کا ساتواں شکار بنے، سرفراز نے ان کی وکٹیں اڑائیں۔لیگ سپنر نے 76رنز دے کرسات وکٹیں حاصل کیں، ان سے قبل لیگ سپنر شین وارن نے سری لنکا میں چورانوے رنز کے عوض سات کھلاڑیوں کو آوٹ کیا تھا۔
سری لنکا کو گال ٹیسٹ میں شکست دے کرپاکستان ایشیا کی کامیاب ترین ٹیسٹ ٹیم بن گئی۔ قومی کر کٹ ٹیم نے 390ٹیسٹ میں سے 123میں کامیابی حاصل کر کے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا،بھارت نے 488میچ کھیل کر 122میں کامیابی حاصل کی ۔تفصیلات کے مطابق گال میں سری لنکا کو دس وکٹوں سے شکست دیکر پاکستان ایشیا کی کامیاب ترین ٹیسٹ ٹیم بن گئی۔ گرین کیپس نے مجموعی طور پر390 ٹیسٹ کھیل کر 123میں فتح حاصل کی۔ 110 میچوں میں پاکستان کو شکست ہوئی۔ 157 میچزڈرا ہوگئے۔ پاکستان فتوحات کی تعداد کے اعتبار سے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔ بھارت نے 488 ٹیسٹ میں 122 میں فتح اور156میں شکست کا سامنا کیا۔ ایشیا کے تیسرے ٹیسٹ ملک سری لنکا نے 236ٹیسٹ کھیلے ان میں سے 71 جیتے اور86ہارے۔ بنگلہ دیش نے91 ٹیسٹ میں صرف 7میں کامیابی اور71میں ناکامی کاسامنا کیا اور13میچ ڈرا ہوئے۔

مزید مضامین :