تین ون ڈے میچز کھیلنے کیلئے سری لنکن ٹیم 18جنوری کو کراچی پہنچے گی

Pakistan Team Has Announced Against Sri Lanka Odi Series

سیریز کیلئے 15رکنی قومی ٹیم کا اعلان ،شعیب اختر میچ وننگ کارکردگی دکھانے کیلئے پرعزم سری لنکن ٹیم کی آمد کی خبر سے شائقین کرکٹ کے چہرے کھل اٹھے،دلچسپ مقابلوں کی توقع

منگل 13 جنوری 2009

Pakistan Team Has Announced Against Sri Lanka Odi Series
اعجاز وسیم باکھری : طویل عرصہ انتظار کرنے کے بعد پاکستان کرکٹ شائقین کیلئے یہ خبرکسی خوشخبری سے کم نہیں کہ 18جنوری کو سری لنکن کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز کھیلنے کیلئے کراچی پہنچ رہی ہے۔ جہاں پہلے مرحلے میں وہ میزبان ٹیم کے خلاف تین ایک روزہ میچ کھیلے گی۔ ون ڈے سیریز کا پہلا مقابلہ 21 جنوری کونیشنل سٹیڈیم کراچی، دوسرا 24 جنوری کو قذافی سٹیڈیم لاہورجبکہ تیسرا اور آخری میچ 27 جنوری کوملتان میں کھیلا جائے گا۔

سری لنکن ٹیم دوسرے مرحلے میں دو ٹیسٹ کھیلنے 18 فروری کودوبارہ پاکستان آئے گی جہاں پہلا ٹیسٹ کراچی اور دوسرا لاہور میں کھیلا جائیگا۔ سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد کی خبر کے ساتھ ہی شائقین کرکٹ کے چہروں پر رونق لوٹ آئی ہے کیونکہ ایک طویل وقفے کے بعد پاکستان میں کرکٹ کے میدان دوبارہ آباد ہونگے لیکن جہاں پاکستانی شائقین غیرملکی ٹیموں کی پاکستان آمد سے خوش ہیں وہیں بھارتی کرکٹ بورڈ کو یہ چیز پسند نہیں آئی اور بی سی سی آئی سے لیکر پرناب مکھرجی تک نے سری لنکا کے دورہ پاکستان میں رخنہ ڈالنے کی بھر پور کوشش کی مگر حکومت پاکستان، سری لنکن حکومت اور ان کے کرکٹ بورڈ نے پاکستان ٹیم بھیجنے کاحتمی اعلان کرکے بھارتی ارمانوں پرپانی پھیر دیا مگر اس کے باوجود بی سی سی آئی نے سری لنکا کے دورہ پاکستان کو دوحصوں میں ضرور تقسیم کردیا ۔

(جاری ہے)

سری لنکن ٹیم پاکستان کے خلاف تین ون ڈے میچ کھیلنے کے بعد بھارت جائیگی جہاں وہ تین ایک روزہ میچز کھیلنے کے بعد دوبارہ پاکستان ٹیسٹ سیریز کیلئے آئے گی ۔حالانکہ پہلے یہ طے کیا گیا تھا کہ سری لنکا پانچ ون ڈے اور تین ٹیسٹ میچز کھیلنے پاکستان آئے گی لیکن بھارتی بورڈ کی سازش نے ایسا نہ ہونے دیا ۔ممبئی واقعات کے بعد جہاں پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات متاثر ہوئے وہیں پاک بھارت کرکٹ روابط بھی دم توڑ چکے ہیں ،بھارتی ٹیم نے رواں ماہ جنوری میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن بھارتی حکومت نے نہ صرف اپنی کرکٹ ٹیم بلکہ ہاکی ٹیموں کے بھی پاکستان آنے سے روک دیا جس سے پاکستان اور بھارت کے کرکٹ مقابلوں کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے ۔

اگر صورتحال یوں ہی رہی تو 2011میں پاکستان ،بھارت ،سری لنکا اور بنگلہ دیش نے ملکر ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے ایسے حالات میں نہ صرف پاکستان اس اعزاز سے محروم ہوسکتا ہے بلکہ ساتھ ساتھ بھارت کو بھی نقصان اٹھانا پڑیگا ۔ گزشتہ روز سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز کے لئے پاکستان کی 15رکنی ٹیم میں ایک نئے کھلاڑی عمرامین کو شامل کیا گیا ہے جبکہ حیران کن طور پراوپنر ناصر جمشید کو ڈراپ کر دیا گیا۔

ماضی کے لیگ بریک گگلی باوٴلرعبدالقادرکی سربراہی میں قائم تین رکنی سلیکشن کمیٹی نے جن کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے ان میں شعیب اختر سمیت چھ فاسٹ باوٴلرشامل ہیں۔شعیب اختر گزشتہ سال نومبر میں پاکستانی کی جانب سے کینیڈا ٹونٹی ٹونٹی کپ میں ایکشن میں نظر آئے تھے اور بعدازاں وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ابوظہبی میں ہونیوالی تین میچز کی سیریز کیلئے بھی منتخب ہوئے لیکن انجری کی وجہ سے وہ تینوں میچز کھیلنے سے محروم رہے۔

تاہم اس بار شعیب اختر میچ وننگ کھیل پیش کرنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ آل راونڈر یاسرعرفات اور تیز گیند باز سہیل خان کی ایک سال بعد پاکستان ٹیم میں واپسی ہوئی ہے ۔ 26 سالہ یاسرعرفات نے 2000ء میں سری لنکا کے خلاف اپنے جس کیرئیر کا آغاز کیا تھا اس میں وہ نوبرس میں صرف آٹھ ون ڈے میچ ہی کھیل سکے ہیں جن میں انہوں نے صرف48 رنز بنائے اورچاروکٹیں حاصل کیں۔

19سالہ عمرامین کو آئی سی ایل جوائن کرنے والے محمد یوسف کی جگہ مڈل آرڈرکا خلاء پرکرنے کے لئے پہلی مرتبہ پاکستان ٹیم میں جگہ دی گئی ہے ۔ بائیں ہاتھ کے سٹائلش لیفٹ ہینڈرز بیٹسمین عمرامین نے گز شتہ برس ملائشیا میں ہونے والے انڈر19عالمی کپ اورامسال ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کاکردگی کا مظاہرہ کرکے سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کیا ہے البتہ 9 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں 49کی شانداراوسط سے 343 رنز بنا نے والے ناصر جمشید کو ڈراپ کردیا گیا ہے ۔

سنٹرل کنٹریکٹ میں کرکٹ بورڈ کے بڑوں کو یادنہ رہنے والے فاسٹ باؤلر عبدالروٴف بھی قومی سکواڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔21جنوری کو کراچی میں ہونے والے پہلے ایک روز بین الاقوامی میچ کے لئے پاکستان کی15 رکنی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گی ۔ شعیب ملک (کپتان )، مصباح الحق، سلمان بٹ، یونس خان ، شاہد آفرید ی، کامران اکمل، سہیل تنویر، شعیب اختر، عمرگل، راوٴافتخارانجم، سعید اجمل، خرم منظور، سہیل خان، یاسرعرفات اور عمرامین قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔

سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کئی لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے ۔دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آنے سے انکار کرچکی ہیں جس سے پاکستان میں کھیلوں کا مستقبل مخدوش ہوکر رہ گیا ہے ایسے حالات میں سری لنکن ٹیم کے پاکستان آنا نہ صرف پاکستان کرکٹ کیلئے خوش آئند ہے بلکہ اس سے دیگر کھیلوں کو بھی بے حد فائدہ پہنچے گا اور سری لنکن ٹیم کو پاکستان میں دیکھ کر ہاکی ،فٹبال اور سکوائش کی غیرملکی ٹیمیں پاکستان رخ کرنے پر راضی ہوجائیں گی۔

جہاں پاکستان کرکٹ کے مستقبل کیلئے سری لنکن ٹیم کے دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے وہیں نئی ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی کے عہدیداران کیلئے بھی یہ سیریز کسی ٹیسٹ سے کم نہیں ہے ۔شعیب ملک کو دوسال کیلئے کپتان بناگیا تھا اور ان کی مدت 31جنوری تک ختم ہوچکی ہے مگر کرکٹ بورڈ نے بہترین فیصلہ کرتے ہوئے شعیب ملک کو کپتان برقرار رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔

سری لنکا کے خلاف تین ون ڈے میچز کے نتائج شعیب ملک کے بطور کپتان مستقبل کا بھی فیصلہ کرینگے۔ماہرین کی نظر میں دونوں ٹیمیں متوازن ہیں تاہم سری لنکن ٹیم طویل عرصے سے کرکٹ کھیل رہی ہے اور پاکستانی ٹیم کو زیادہ کرکٹ کھیلنے کو نہیں ملی ،ایسے حالات میں سری لنکن ٹیم فیورٹ تصور کی جارہی ہے تاہم ایک طویل عرصے بعد پاکستان اپنے تمام بہترین باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترے گا اور ہوم گراؤنڈاور گراؤڈ کی ایڈوانٹج پاکستان کو سیریز میں کامیاب کراسکتا ہے ۔

مزید مضامین :